
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی دکان کا ملازم ہمارے پاس کوئی چیز خریدنے آئے اورہم ہر مرتبہ اسے بیس تیس روپے خرچے کے طور پر دے دیں تاکہ وہ آئندہ ہم سے ہی خریدے تو ایسا کرنا کیسا؟
ایڈوانس سیکورٹی کی شرط اورملک ایسوسی ایشن کے مقرر کر دہ ریٹس پر دودھ کی خریدو فروخت کا حکم ؟
سوال: (1)دودھ فروش دکانداراور دودھ سپلائی کرنے والوں کے درمیان ایک سال کا معاہدہ ہوتا ہے، اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ دودھ فروش دکاندار ،سپلائر کو ایک مخصوص رقم مثلاً: ایک لاکھ روپے ایڈوانس سیکورٹی کے طور پر جمع کرواتا ہے اور سپلائر معاہدے کے مطابق روزانہ ایک سال تک دودھ فروش کو دودھ سپلائی کرتا ہے۔ دودھ کی رقم دودھ فروش روزانہ یا ہفتہ وار معاہدے میں جو طے ہوا، اس کے مطابق سپلائر کو دیتا رہتا ہے ، پھر سال مکمل ہونے پر معاہدہ ختم ہو جاتا ہے اور سپلائر سیکورٹی کی رقم دودھ فروش کو واپس کر دیتا ہے۔اگر مزید معاہدہ جاری رکھنا چاہیں تو سیکورٹی کی اسی رقم پر یا کم یا زیادہ پر پھر اگلے سال کا معاہدہ ہو جاتا ہے۔ ایڈوانس سیکورٹی کی رقم کی شرط کے ساتھ یوں دودھ خریدنا جائز ہے یا نہیں ؟ (2)سپلائر اور دکاندارکے درمیان دودھ کا ریٹ وہی مقرر ہوتا ہے، جو ملک ایسوسی ایشن کا مقرر کردہ ہوتا ہے اور یہ ریٹ فریقین کو معلوم ہوتا ہے، جب اس ریٹ میں تبدیلی ہوتی ہے،تو سپلائر دکاندار کو اس کی اطلاع دیتا ہے ۔ اطلاع کے بعد سے آنے والا دودھ نئے ریٹ پر ہوتا ہے۔ملک ایسوسی ایشن کے مقرر کر دہ ریٹس پر دودھ کی خریدو فروخت کرنا شرعاً درست ہے یا نہیں ؟
Affiliate مارکیٹنگ کے ذریعے (Amazon) وغیرہ کمپنیوں سے کمیشن لینے کا حکم
سوال: Affiliateمارکیٹنگ ایک ایسا عمل ہے،جس میں کسی دوسرے کی چیز یا سروس کی ایڈورٹائز (Advertise)کر کے پروموٹ (Promote) کیا جاتا ہے اور اس کو بِکوانے پر کمیشن حاصل کیا جاتا ہے۔ہر ویب سائٹ یا کمپنی چاہتی ہے کہ ہماری چیزیں یا سروسز کا زیادہ سے زیادہ لوگوں کو پتا چلے اوروہ ہماری چیزیں خریدیں۔ اس کے لیے انہوں نے کمیشن کی بنیاد پر ایفی لیئیٹ(Affiliate) پروگرام بنائے ہوتے ہیں کہ اگر کوئی شخص ہماری ویب سائٹ کی تشہیر کر کے ، گاہک ہم تک لائے گا، تو ہم چیز بکِنے پر اسے کمیشن دیں گے۔ اسی طرح Amazon بھی ایک مشہور آن لائن ویب سائٹ اور مارکیٹ پلیس (Market Place)ہے۔ اس نے بھی اپنا ایفی لیئیٹ(Affiliate) پروگرام بنایا ہے،جس کی تفصیل یہ ہے کہ ایمازون کہتا ہے آپ تشہیر کے ذریعے لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لائیں، تو چیز بکنے پر ہم آپ کو کمیشن دیں گےاور اس میں ان کا اصول یہ ہےکہ کوئی بھی شخص ہماری دی ہوئی Affiliate ID کے کسی بھی طرح کے Affiliate Link یا Advertising Ad کےذریعے ہماری ویب سائٹ Amazon.com پر آتا ہے اور ہماری ویب سائٹ سے وہ کوئی بھی ایک یا زیادہ چیزیں خریدتا ہے، تو ہم اس کو ہر خریدی ہوئی چیز کا طے شدہ مخصوص فیصد کمیشن دیں گے،حتی کہ اگر آپ نے ایمازون ویب سائٹ کے کسی ایک پیج کی تشہیر کی یا کسی مخصوص برینڈ کی تشہیر کی اور گاہک اس لنک کے ذریعے ایمازون پر پہنچا اور اس نے کوئی دوسری چیز خریدی تب بھی ایمازون ،لنک لگانے والے کو کمیشن دے گا ،کیونکہ اس کے ذریعے یہ گاہک ایمازون ویب سائٹ پر پہنچا ہے۔ ہم ایمازون کے ایگریمنٹ کے بعد اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ویب سائٹ بنا تے ہیں اور اس پر مختلف اشیاء کے متعلق مختلف طرح کا ترغیبی اور معلوماتی مواد (Content) لکھتے ہیں، پروڈکٹس کے بارے میں لوگوں کے ریویوز جمع کرتے ہیں ، اور مارکیٹنگ کرتے ہیں ، یوں اسے اس قابل بناتے ہیں کہ لوگ زیادہ سے زیادہ وزٹ کریں اور ان اشیاء کی طرف مائل ہوں ۔ اس کام پر کافی محنت کرنی پڑتی ہے اور کافی وقت اور سرمایہ بھی لگ جاتا ہے۔ مختلف اشیاء کی تشہیر کے ساتھ پھر ہم مواد (Content) میں Affiliate Link بھی دے دیتے ہیں، جس کے ذریعے گاہک ایمازون ویب سائٹ پر چلا جاتا ہے اور وہاں سے یہ لنک میں دی ہوئی چیز یا ایمازون پر رکھی ہوئی کوئی اور متعلقہ یا غیر متعلقہ چیز خریدتا ہے، تو ایمازون ہمیں کمیشن دے دیتا ہے۔ایمازون کمیشن اس لیے دیتا ہے کہ چیز بکنے پر ایمازون کو بھی منافع ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق ہمارا ایمازون سے معاہدہ قبول کر کے تشہیر کرنا اور پھر چیزوں کی خریداری پر ایمازون سے طے شدہ مخصوص فیصد کمیشن لینا جائز ہے یا نہیں؟یہ بھی واضح کریں کہ اگر ہم نے ایک چیز کا اشتہار لگایا ہے، لیکن گاہک دوسری خریدتا ہے، تو اس پر جو ہمیں کمیشن ملتا ہے ،کیا وہ جائز ہے ؟ جبکہ ہم نےاس دوسری چیز کا لنک تو لگایا نہیں ہوتا،البتہ ہم لنک لگاتے وقت یہ چیز ذہن میں رکھتے ہیں کہ گاہک کو اگر یہ چیز پسند نہ آئے، تو وہ لنک سے جڑی دوسری اشیاء خریدسکے۔
سوشل پلیٹ فارمز پر ویڈیو وغیرہ لائک کرکے ہونے والی اَرننگ کا حکم
سوال: بعض کمپنیز/آن لائن ویب سائٹز مختلف پیکجز بیچتی ہیں، ہر پیکج کی قیمت اور ارننگ(Earning) مختلف ہے، پیکج خریدنے کے بعد وہ سوشل میڈیا ایپ پہ کوئی کام کرنے کو دیتی ہے جیسے یوٹیوب ویڈیو لائک کرنا، فیس بک پوسٹ لائک کرنا، انسٹا گرام پر پوسٹ لائک کرنا وغیرہ،اور وہ کام کے بدلے روزانہ کے طور پر ارننگ دیتی ہیں،اور دوسروں کو جوائن کروانے پر بھی بونس دیتی ہے،کیا اس طرح کی آن لائن ارننگ کرنا جائز ہے ؟
کسی اسکول میں اپنی کتابیں بیچنے کے لیے پیسے دینا کیسا ؟
سوال: کسی کا پرائیویٹ اسکول ہے اور ایک پبلیشر کہتا ہے کہ اگر میری کتابیں آپ کے ادارے میں چلیں، تو میں آپ کو مثلاً 40ہزار روپے دوں گا، تو کیا اسکول کا مالک وہ رقم لے سکتا ہے؟
شرعی سفر میں کتنی دیر ٹھہرنا سفر کو منقطع کردے گا؟
سوال: مسافر بننے کے لئے تین دن کے متصل سفر کی قید لگائی جاتی ہے، جیسا کہ بہارشریعت میں ہے:"یہ بھی شرط ہے کہ تین دن کی راہ کے سفر کا متصل ارادہ ہو اگر یوں ارادہ کیا کہ مثلاً دو دن کی راہ پر پہنچ کر کچھ کام کرنا ہے، وہ کر کے پھر ایک دن کی راہ جاؤں گا، تو یہ تین دن کی راہ کا متصل ارادہ نہ ہوا،مسافر نہ ہوا۔" پوچھنا یہ ہے کہ سفر کے اتصال میں رکاوٹ بننے والے جس کام کا ذکر کیا جا رہا ہے،اس سے کتنی دیر کاٹھہرنا ،مراد ہے ؟ایک عالم صاحب سے سنا ہے کہ ایک پوری رات مراد ہے یعنی اگر پوری رات ٹھہرنے،پھر آگے سفر کا ارادہ ہے ،تو یہ سفر کو منقطع کرے گا اور اگر رات ٹھہرنے کا ارادہ نہ ہو،بلکہ گھنٹہ دو گھنٹہ یا چاہے چھے گھنٹہ ہی کیوں نہ رکنا ہو،یہ سفر کو منقطع نہیں کرے گا اور بندہ مسافر ہی رہے گا۔کیا یہ بات درست ہے؟
جواب: پر آجائے ۔ہر بڑی تجارتی مارکیٹ میں بروکرز کا عمل دخل ہے ۔دیگر امور زندگی کی طرح اس شعبہ میں بھی حلال و حرام کے احکام موجود ہیں اور درست طریقہ اختیار ک...
مالِ وِراثت میں اگر حرام و حلال مکس ہو تو کیا کریں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماءِ دین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ ایک شخص کا انتقال ہوا، اس کے مال ِ وِراثَت میں حلا ل و حرام مِکس ہے ،یعنی سُوداور رشوت وغیرہ کا روپیہ بھی اس میں شامل ہے ،کچھ رقم کا توعلم ہے کہ وہ فلاں شخص سے رشوت کے طور پر لی گئی تھی (اور و ہ شخص ابھی تک زندہ ہے)، لیکن بقِیَّہ مال کے بارے میں کچھ عِلْم نہیں کہ کتنا یا کون سا مال حرام ذریعے سے حاصل کیا گیا تھا، اب اس کے بیٹے مال ِ وِراثت تقسیم کرنا چاہتے ہیں، براہِ کرم شَرْعی راہنمائی فرمائیں کہ بیٹوں کے لئے اِس مال ِوِراثت کے متعلق کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ “ مکتبۃ المدینہ “ کی شائع کردہ کتاب “ فیضانِ رمضان “ صفحہ : 175 پر پوائنٹ نمبر 11 میں ہے : “ بلا عذر تراویح بیٹھ کر پڑھنا مکروہ ہے۔ ۔ ۔ الخ “ اس پر میرا سوال یہ ہے کہ یہاں مکروہ سے مراد مکروہِ تحریمی ہے یا مکروہِ تنزیہی؟ راہنمائی فرما دیں۔
صلیب والا لاکٹ بنانا ،بیچنا اور تشہیر کرنے کا کیاحکم ہے ؟
سوال: ایک مسلمان خاتون کسی جیولری شاپ کی ایجنٹ ہیں اور اس کا کام پروڈکٹ کی تشہیر کرنا ہے، اس کے پاس ایک Brochure (اشتہاری مواد پر مشتمل پمفلٹ یا کتابچہ ) آیا تھا، جس میں صلیب والے لاکٹ بھی تھے، جس کی اس نے دو عیسائی عورتوں کے سامنے تشہیر کی۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس مسلمان خاتون کےمیں بارے کیا حکمِ شرع ہو گا؟