
انسانی بالوں کی خرید و فروخت کا حکم
جواب: پر نامحرم کی نظر نہ پڑے ، لہٰذا جب بال بیچے جائیں گے تو خریدار اور بعد کے مراحل میں جتنے نامحرم اُن بالوں کو دیکھیں اور چھوئیں گے، اُن سب کا وَبال ا...
نماز وغیرہ دیگر فرائض میں کوتاہی کرنے والا جنت میں جائے گا یا نہیں؟
جواب: پر ہوا تو یہ بھی جہنم میں اپنے اعمال کی سزا پانے کے بعد یا رب کی رحمت سے بلا عذاب جنت میں جائے گا لیکن اس کے اور صالحین کےدرجات میں فرق ہوگا او...
سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر اعتراض کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر اعتراض کرنا کیسا ہے ؟ سائل: اشتیاق عطاری (لاہور)
جواب: پر دلیل نیچے فتاوی قاضی خان سے بکری اور بدنہ کے متعلق مذکور جزئیہ ہے۔ دوسرے درجے کی ترجیح قیمت زیادہ ہونا ہے یعنی اگر گوشت کی مقدار برابر ہو تو اب ق...
ارحم نام رکھنا کیسا اور ارحم کا معنی؟
جواب: پر ’’ارحم‘‘ نام رکھنا جائز ہے کہ ممنوع ہونے کی کوئی وجہ نہیں، کیونکہ نہ یہ ان اسماء میں سے ہے جو اللہ تعالی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذ...
جانوروں کو آپس میں لڑوانے کا کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بہت سی جگہوں پر جانوروں مثلاً: کتوں، مرغوں اور ریچھوں وغیرہا کی لڑائی کروائی جاتی ہے، اِس لڑائی کے لیے جانوروں کے مالِکان اُنہیں اِسی مقصد کے لیے پالتے اور لڑائی کی تیاری کرواتے ہیں، تیاری کے دوران مرغوں کے ناخنوں کو تراش کر تیز کیا جاتا ہے، یونہی کتوں وغیرہ کے دانتوں کو نوکیلا بنایا جاتاہے، تا کہ دوسرے جانور کو جلد پچھاڑ سکیں، اِس لڑائی میں جانور بالیقین زخمی بھی ہوتے ہیں اور بعض اوقات مربھی جاتے ہیں، اِس پر انعامات بھی دئیے جاتے ہیں اور جوا بھی کھیلا جاتا ہے ۔ ایسے کھیل کا کیا حکم ہے؟
جواب: پر زیادہ کی ضرورت نہیں۔ ت) اسی اختلاف کی بنا پر مدوّر ومثلّث کی مساحتوں میں بھی اختلاف پڑے گا جن کے نزدیک دس۱۰ ہاتھ طول دس۱۰ ہاتھ عرض دونوں کا ہونا ضر...
مناہل نام کا مطلب اور مناہل نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: پر نام رکھاجائے کہ نیکوں کے نام پرنام رکھنے کی حدیث پاک میں ترغیب دلائی گئی ہے اورامیدہے کہ اس سے نیکوں کی برکات بچی کوملیں گی۔ حدیث مبارک میں نبی اکر...
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچنا کیسا؟
سوال: (1)مارکیٹ میں خرید و فروخت کا ایک طریقہ یہ پایا جاتا ہے کہ کوئی گاہک دکان پر آ کر کسی چیز کو خریدنا چاہتا ہے اور دکاندار کے پاس وہ مال ابھی موجود نہیں ہوتا، تو وہ گاہک کو مال کا نمونہ (Sample)دکھا کر اسے مخصوص مقدار میں وہ مال بیچ دیتا ہے اور پھر کسی دوسرے دکاندار کہ جس کے پاس وہ چیز موجود ہوتی ہے، اُسے کہہ دیتا ہے کہ میرے فلاں گاہک کو وہ چیز اتنی مقدار میں دے دو اور جب گاہک وہ چیز لے لیتا ہے ،تو پہلا دکاندار اس چیز کا ریٹ وغیرہ معلوم کر کے دوسرے دکاندار کو رقم کی ادائیگی کر دیتا ہے، یعنی پہلا دکاندار چیز خریدنے سے پہلے ہی گاہک کو بیچ چکا ہوتا ہے، کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟ (2)اور اگر اس طریقے سے چیز کو بیچ دیا جائے کہ پہلا دکاندار دوسرے سے کوئی چیز خرید لے اور اس کے بعد اپنے گاہک کو بیچے اور دوسرے دکاندار کو کہہ دے کہ میں نے آپ سے جو چیز خریدی ہے، وہ آگے بیچ دی ہے، لہذا آپ ڈائریکٹ میرے گاہک کو ہی وہ چیز ڈیلیور کر دیں، تو ایسا کرنا کیسا؟ (3)اگر یہ طریقے درست نہیں، تو کیا انداز اختیار کیا جا سکتا ہے، جو شرعاً درست ہو؟
جواب: پر مشتمل ہوتا ہے ۔اس کا مختصر تعارف اور اس میں پائی جانے والی شرعی خرابیوں کی کچھ تفصیل درج ذیل ہے: نیٹ ورک مارکیٹنگ کا تعارف: • نیٹ ورک مارکیٹنگ...