
کیا تکبیرِ قنوت میں ہاتھ اٹھانا واجب ہے؟
جواب: بیان ہوا۔۔۔۔ان میں سے تین مواقع نماز میں ہے تکبیرِ تحریمہ، تکیبرِ قنوت اور تکبیراتِ عیدین کے وقت۔ (ردالمحتار مع الدر المختار، کتاب الصلاۃ، ج02،ص263-2...
Affiliate مارکیٹنگ کے ذریعے (Amazon) وغیرہ کمپنیوں سے کمیشن لینے کا حکم
جواب: بیان کردہ تفصیل کے مطابق اگر آپ ایمازون(Amazon) پر موجود کسی جائز پروڈکٹ کی تشہیر یوں کریں کہ اس میں جھوٹ، دھوکا اور غلط بیانی وغیرہ نہ ہو، تو آپ ک...
مرد کا سرخ لباس پہننا کیسا ہے ؟
جواب: بیان کرنے کے بعد ارشادفرمایا:’’ولا باس بسائر الالوان‘‘ترجمہ: (کسم اور زعفران کے علاوہ )بقیہ رنگوں کےکپڑے پہننے میں حرج نہیں ۔(درمختار،کتاب الحظر والاب...
عام بول چال میں جو لفظ "قسم سے" بولا جاتا ہے، کیا اس سے شرعاً قسم منعقد ہوجائے گی؟
جواب: بیان ہوئی ہے لیکن بہر صورت ماضی کی کسی بات پر کھائی گئی قسم پر اصلاً کفارہ لازم نہیں۔ اللہ عزوجل کا نام لیے بغیر فقط قسم کے الفاظ سے بھی قسم منعق...
نماز تراویح فرض واجب یا سنت ہے ؟ نیز تراویح کی قضا کا حکم
جواب: بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمربن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ کے دورمیں صحابہ کرام رمضان کے مہینے میں بیس رکعات تراویح پڑھتے تھے اوروہ سو(یعنی سو سے زائد )آیتو...
دستانے (Gloves) پہن کر نماز پڑھنے کا حکم
جواب: بیان فرمائی: ’’رفع یدیہ حین دخل فی الصلاۃ کبر "وصف ھمام حیال اذنیہ"ثم التحف بثوبہ،ثم وضع یدہ الیمنی علی الیسری،فلما اراد ان یرکع اخرج یدہ من الثوب‘‘تر...
عمرے میں سعی کرنے سے پہلے حلق کروا لیا تو کیا حکم ہے ؟
جواب: بیان کرتے ہوئے علامہ شیخ رحمت اللہ بن عبد اللہ سندھی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:993ھ/1585ء) لکھتے ہیں:”وکونہ فی حالۃ الاحرام فی سعی الع...
ایک وقت میں دو یا اس سے زائد نمازیں جمع کرنا
سوال: ایک ویڈیو ہے جس میں دو یا اس زائد نمازوں کو ایک وقت میں جمع کرنے کو جائز بتا یا ہے اور بطور دلیل مسلم شریف کی حدیث بیان کی ہے ۔لہذا میرا سوال یہ ہے کہ کیا دو یا اس سے زائد نمازوں کو ایک وقت میں جمع کرنا جائز ہے ؟
گھر میں اصحاب کہف کے نام لگانے کی فضیلت
جواب: بیان فرما یا گیا ،اور مفسرین کرام نے اصحاب کہف کو صاحب کرامت اولیاء میں شمار کیا ہے یہاں تک کہ کثیر علمائے کرام اور ائمہ دین نے ان کے ناموں کے فوا...
نمازِعید کی زائد تکبیریں بھول کر رکوع میں چلے گئے،توکیا حکم ہے ؟
سوال: تکبیرات عیدین کے معاملے میں بہارشریعت میں ایک مقام پر یہ بیان فرمایا گیا ہے کہ:”امام تکبیرات عیدین بھول گیا اوررکوع میں چلا گیا، تو لوٹ آئے۔“(بھارشریعت، جلد1،حصہ4،صفحہ714،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ، کراچی)جبکہ دوسرے مقام پریہ بیان فرمایا ہے کہ :”امام تکبیرکہنا بھول گیا اوررکوع میں چلا گیا، تو قیام کی طرف نہ لوٹے،نہ رکوع میں تکبیرکہے۔“ان دونوں میں کون سا مسئلہ راجح ہے ؟ کس پرعمل کیا جائے ؟ وضاحت فرما دیں۔