
نماز تراویح فرض واجب یا سنت ہے ؟ نیز تراویح کی قضا کا حکم
جواب: سورتیں پڑھتے تھے اورحضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالی عنہ کے دورمیں شدت ِ قیام کی وجہ سے وہ اپنی لاٹھیوں سے ٹیک لگاتے تھے۔ (السنن الکبری،ج02،ص496،مطبو...
نماز کے بعد بلند آواز سے ذکر کرنا
جواب: اللہَ قِیٰمًا وَّقُعُوۡدًا وَّعَلٰی جُنُوۡبِکُمْ )ترجمہ کنز الایمان:پھر جب تم نماز پڑھ چکو تو اللہ کی یاد کرو کھڑے اور بیٹھے اور کروٹوں پر لیٹے۔ (سور...
تکیہ دودھ، خوشبو تحفہ میں ملے تو واپس نہ کرنے سے متعلق حدیث
جواب: اللہ علیھم نے اس کی شرح بیان کرتے ہوئے فرمایا:اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں عام طور پر اظہارِ احسان کم ہوتا ہے اور اگر ان چیزوں کو قبول نہ کیا جائے، ت...
نفل نماز کے دوران حیض شروع ہوجائے، توکیاحکم ہے ؟
سوال: نفل نماز کے دوران حیض شروع ہوجائے ، تو نماز کا کیا حکم ہے؟ نماز معاف ہے یا پاک ہونے کے بعد دوبارہ پڑھے گی؟
جواب: شروع کردیا،یا سرکے مسح سے پہلے اپنے پاؤں دھونا شروع کردئیے تو ہمارے نزدیک وضو ہوجائے گا کیونکہ ہمارے نزدیک وضو میں ترتیب سنت ہے۔(مبسوط سرخسی،جلد1، صف...
بھینس کی قربانی سے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیلی فتوی
جواب: اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:﴿ وَ لِكُلِّ اُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا لِّیَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ عَلٰى مَا رَزَقَهُمْ مِّنْۢ بَهِیْمَةِ ...
دو سجدوں کے درمیان کتنی دیر بیٹھنا ضروری ہے؟
سوال: دو سجدوں کے درمیان جلسہ میں کتنی دیرتک بیٹھنا ضروری ہے؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ بس اتنا کافی ہے کہ پیٹھ سیدھی ہوجائے ۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ کم ازکم اتنی مقدار ٹھہرنا بھی ضروری ہے کہ ایک مرتبہ سبحان اللہ کہہ لیا جائے ۔ دونوں میں سے کس کی بات پر عمل کرنا ضروری ہے؟
مقتدی خود کو مسبوق سمجھ کرنماز ادا کرلے تو کیا حکم ہے؟
سوال: جو مقتدی امام کے ساتھ شروع نماز سے شامل ہو،ایسا مقتدی جب امام کے ساتھ قعدہ اخیرہ میں ہو تو امام کے ساتھ سلام پھیرنے کے وقت وہ بھول جائے اور اپنے آپ کو مسبوق سمجھتے ہوئے ، بقیہ رکعت پڑھنے کھڑا ہوجائے اور اس اضافی رکعت کا سجدہ بھی کرلے،پھر اسے یاد آئے کہ وہ تو مسبوق نہیں تھا،ا س نے تمام رکعتیں امام کے ساتھ ہی پڑھی تھیں۔ اب ایسی صورت میں وہ شخص کیا کرے؟کیا سجدہ سہو کرلینے سے اس کی نماز درست ہوجائے گی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی؟ نیز اس صورت میں مقتدی کے امام کے ساتھ سلام نہ پھیرنے کی وجہ سے اس کی نماز میں کچھ فرق پڑے گا یا نہیں؟
حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کا فرعون کے ساتھ نکاح قرآنی آیت کے خلاف ہے؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے:"اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَ الْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِۚ- وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَ الطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِۚ-"ترجمہ کنز الایمان: گندیاں گندوں کے لیے اور گندے گندیوں کے لیے اور ستھریاں ستھروں کے لیے اور ستھرے ستھریوں کے لیے۔ (پارہ 18، سورہ نور، آیت 26) اس آیت مبارکہ سے بظاہر یہ بات پتہ چلتی ہے کہ گندی بد کردار عورت نیک صالح آدمی کی بیوی نہیں ہوسکتی، اسی طرح بدکردار گندہ شخص کسی صالحہ عورت کا شوہر نہیں ہوسکتا، مگر ہم اپنے اردگرد کئی ایسے نکاح دیکھتے ہیں جس میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے کہ یا تو عورت بظاہر صالحہ متقیہ ہوتی ہے مگر اس کا شوہر بدکردار ہوتا ہے، اسی طرح بعض اوقات مرد نیک صالح ہوتا ہے مگر اس کی عورت کا کردار اچھا نہیں ہوتا۔ اسی طرح اس آیت مبارکہ کے تناظر میں کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ فرعون کی بیوی حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا تھیں، جو کہ نیک صالحہ خاتون تھیں، جبکہ فرعون ایسا نہیں تھا۔ لہذا اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں کہ آیت مبارکہ کا مطلب و مفہوم کیا ہے؟ نیز لوگوں کا اپنی طرف سے قرآنی آیات کا معنی و مفہوم نکالنا کیسا؟