
کھڑی ہوئی ٹرین میں نماز شروع کی اور ٹرین چل پڑی تو نماز کا حکم؟
جواب: سہو اُس نماز کو مکمل کر لیا جائے، البتہ یاد رہے کہ اِس نماز کو بطورِ نفل مکمل کرنا مستحب ہے، لازم نہیں، لہذا نماز مکمل کیے بغیر سلام پھیرنے کی اجازت ہ...
سورۂ فاتحہ کے بعد بھول کر ثنا پڑھ لی،تو کیا سجدہ سہو واجب ہوگا؟
سوال: نماز میں سورۂ فاتحہ کے بعد بھول کر ثنا پڑھ لی، پھر یاد آنے پر سورت بھی پڑھ لی، تو کیا اس صورت میں سجدۂ سہو کرنا ہوگا یا نہیں؟
فجر کے فرض پڑھتے ہوئے بھولے سے تیسری رکعت ملا لی تو کیا حکم ہے؟
جواب: سہو کرے اور اپنی نماز مکمل کرے۔ اگر اس اضافی رکعت کا سجدہ کرلیا، تو ایک رکعت اور ملا لے، آخر میں سجدہ سہو کرلے۔ اس طرح آخری دو رکعتیں نفل ہو جائیں گی۔...
امام کے پیچھے نماز پڑھتے ہوئے آمین کہنا بھول گئے تو کیا حکم ہے؟
سوال: مقتدی امام کے پیچھے آمین نہیں کہہ سکا، بھول گیا، تو کیااس کی نما زہو گئی یا سجدۂ سہو لازم ہوگا؟
بھول کر دو مرتبہ سجدہ سہو کرنے کا حکم
سوال: جو سجدہ سہو کر کےالتحیات پڑھنا شروع کر دےاور بھول جائے کہ اس نے سجدہ سہو کر لیا ہے،اس لیے دوبارہ سجدہ سہو کر لےاور پھر بعد میں یاد آئے کہ وہ تو سجدہ سہو کر چکا تھا،تو ایسی صورت میں کیا حکم شرعی ہو گا؟
امام کے سلام پھیرتے وقت مقتدی نے تکبیرِ تحریمہ کہی تو نماز کا کیا حکم ہوگا ؟
جواب: سہو واجب نہ ہو اُس کا سلام حرمتِ نماز کو یقینی طور پر ختم کرنے والا ہوتا ہے ۔ جبکہ نماز کا پہلا سلام پھیرتے ہی امام نماز سے باہر ہوگیا تھا اور زید اس ...
لاحق اپنی رہ جانے والی رکعت میں قراءت کرلے تو نماز کا حکم
جواب: سہو لازم نہیں ہوگا، اور اگر جان بوجھ کر یا مسئلہ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے کی، تو نماز واجب الاعادہ ہوگی یعنی اس نماز کو دوبارہ سے پڑھنا واجب ہے۔ اس لئ...
چار رکعتی نفلوں میں پہلا قعدہ فرض ہے یا واجب نیز بھول جانے کی صورت میں نماز کا حکم
جواب: سہو کر لے ،نماز کامل یعنی چار رکعات ادا ہوگی۔ امام محمد علیہ الرحمۃ کا قول بھی اگرچہ قوی ہے کہ معراج،سراج، وغیرہ کئی کتب فقہ میں اسی کو جزم کے سات...
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔