
کسی کو کاروبار کے لیے رقم دی اور اس کے کاروبار کے طریقے کا علم نہیں ، تو نفع کا حکم؟
جواب: پر مال دیا تو جب تک حرام ہونے کا معلوم نہ ہو ، نفع لینا جائز ہے۔ اس کے تحت ردالمحتار میں ہے :” لان الظاھر انہ اکتسب من الحلال “ ترجمہ: کیونکہ ظاہر ی...
تعویذ کے بدلے پیسے لینا کیسا ؟
جواب: پر مشتمل نہ ہو ۔بہار شریعت میں ہے"بہت سے لوگ تعویذ کامعاوضہ لیتے ہیں یہ جائز ہے اس کو اجارہ کی حدمیں داخل نہیں کیا جاسکتا بلکہ بیع میں شمار کرناچاہيے ...
اسلام میں خلع کا حقیقی تصور کیا ہے؟
جواب: پر مبنی ہیں اور اگر ان قوانین کا مکمل اور صحیح طریقے سے نفاذ کیا جائے ،تومعاشرے میں فساد ختم ہوتا ہے اور ان قوانین کی خوبی واضح ہوتی ہے۔ اسلام ک...
قسطوں میں پلاٹ خریدنا اور قسط لیٹ ہونے پر جرمانہ کرنا کیسا ؟
سوال: کیا قسطوں پر پلاٹ خرید سکتے ہیں ؟ اور کیا قسط لیٹ ہونے پر جرمانے کی شرط لگائی جا سکتی ہے ؟
جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔
قرض واپس کرنے پر اس کا کچھ فیصد ریٹ مقرر کرنا کیسا؟
سوال: ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی کی جانب سے کم اور متوسط آمدنی والے افراد کو گھر فراہم کرنے کے لئے ایک ہاؤسنگ فنانس اسکیم کا آغاز کیا گیا ، جس میں مکان ، فلیٹ کی تعمیر اور خریداری کے لیے تقریباً پینتالیس لاکھ (4500000) تک کا قرضہ دیا جارہا ہےاور واپسی کی مدت بیس سال تک ہے اور اس قرضہ کا بارہ فیصد ریٹ مقرر کیا گیا ہے جو کہ قرضہ لینے والے کو اضافی ادا کرنا ہوگا۔ مثال کے طور پر کسی نے کمپنی سے دس لاکھ روپے لیے ہیں تو اسے ایک لاکھ بیس ہزار (120000) روپے اضافی دینے ہوں گے۔ اس اسکیم کے متعلق شرعی حکم کیا ہے ؟ کیا ہم اس اسکیم کے تحت قرض لے سکتے ہیں یا نہیں؟
قرض لینے کی وجہ سے کم پیسوں میں کام کرنا سود ہے ؟
جواب: پر کسی قسم کا مشروط نفع لینا،خواہ وہ صراحتاًمشروط ہویادلالۃً (Understood)مطلقاً سوداور حرام ہےاور فقہائےکرام نے قرض کی وجہ سے کسی قسم کی مشروط رعایت ...
امام کا قراءت بھول کر آگے سے پڑھنا اور دوسری رکعت میں پیچھے سے پڑھنا
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک مسجد کے امام صاحب نماز پڑھاتے ہوئے آیات بھول جاتے ہیں، تو قرآن پاک میں کسی بھی دوسرے مقام بلکہ کئی پارے آگے سے قراءت شروع کر دیتے ہیں اور پھر اگلی رکعت میں دوبارہ پیچھے وہیں سے قراءت شروع کر دیتے ہیں ، جہاں سے بھولے تھے اور وہ نمازوں میں بار بار اس طرح کر رہے ہیں۔ کئی بار ان کے بھولنے پر مقتدیوں کو بھی سمجھ آ جاتی ہے کہ امام صاحب نے پہلے سے جاری آیات کو چھوڑ کر کہیں اورسے تلاوت شروع کر دی ہے۔ اس بارے میں امام صاحب سے بات کی جائے، تو وہ کہتے ہیں کہ ایسا کرنے سے بھی نماز ہو جاتی ہے، اس میں مسئلہ نہیں ہے۔ آپ اس بارے میں درست شرعی مسئلے کے متعلق ہماری رہنمائی فرما دیں۔
Loan apps کے ذریعے قرض لینا کیسا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ آج کل کچھ اس طرح کی موبائل ایپلی کیشنز آئی ہوئی ہیں جن کے ذریعے کوئی بھی آسانی سے قرض حاصل کر لیتا ہے ۔ طریقہ یہ ہوتا ہے کہ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے اپنی پرسنل انفارمیشن جمع کروا کے اکاؤنٹ بنایا جاتا ہے اور پھر قرض کی درخواست دے دی جاتی ہے۔ عموما پہلی مرتبہ کم مقدار میں قرض ملتا ہے ، پھر اگر بروقت واپس ادا کر دیا جائے تو دوسری بار زیادہ مقدار میں قرض ملتا ہے۔ قرض کی رقم آپ کے کسی اکاؤنٹ مثلا بینک اکاؤنٹ یا جاز کیش اکاؤنٹ وغیرہ میں آجاتی ہے اور اسی طرح آن لائن رقم بھیجنے کے ذرائع استعمال کر کے آپ وہ رقم واپس بھیج سکتے ہیں۔ قرض کے طور پر جتنی رقم دی جاتی ہے واپسی میں ا س سے کچھ نہ کچھ زیادہ رقم دینی ہوتی ہے۔ بعض ایپلی کیشنز قرض پر اضافی رقم الگ سے لیتی ہیں اور سروس چارجز کے نام پر رقم الگ لیتی ہیں۔ مثلا آپ نے بارہ ہزار قرض کی درخواست کی ہے تو آپ کے اکاؤنٹ میں 9 ہزار آئیں گے۔ یعنی 5 سو روپے سروس چارجز کے اور پچیس سو (2500) روپےقرض پر جو اضافہ لینا ہے وہ پہلے ہی کاٹ لئے جائیں گے اور اب رقم واپس کرنی ہے تو پورے 12 ہزار واپس کرنے ہیں۔ اس تفصیل کے مطابق سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح کی ایپلی کیشنز کے ذریعے قرض لینا جائز ہے یا نہیں؟
ادھار خریدو فروخت میں خریدار مدت سے پیسے لیٹ کرے تو زیادہ پیسے لینے کا حکم
سوال: میں ایک مشین دس لاکھ کی خریدتا ہوں ،اور ایک سال کے ادھارپر 15 لاکھ کی بیچ دیتا ہوں ،تو اگر خریدار ایک سال سے زیادہ ،پیسے لیٹ کرے تو میں زیادہ پیسے لے سکتا ہوں؟ رہنمائی فرما دیں ۔