
عدت میں نکاح کرنا کیسا اور اس نکاح کا حکم؟
جواب: دورانِ عدت نکاح سخت ناجائزو حرام ہے، نکاح تو دور کی بات، عدت کی حالت میں عورت کو نکاح کاپیغام دینا بھی حرام وگناہ ہے۔ اگر کسی حاملہ عورت نے...
عدت میں کیے جانے والے نکاح کاحکم
سوال: عدت میں نکاح کرنا حرام ہے تواگر کسی نے نکاح کر لیا تو کیا نکاح ہو جائے گا؟
نفاس کی حالت میں طلاق دینا کیسا؟ اورعدت کا کیا حکم ہوگا؟
سوال: جس عورت کو نارمل روٹین سے ماہواری آتی ہو ، ایسی عورت کو نفاس کی حالت میں اس کا شوہر طلاق دیدے ، تو اس کی عدت کب شروع ہوگی اور کب تک ہوگی ؟ کیا جب نفاس ختم ہوگا ،تو عدت ختم ہوجائے گی ؟
جواب: دوران معتدہ کسی قسم کے زیورات نہیں پہن سکتی۔ خوشبو کا استعمال کپڑے یا بدن پر نہیں کرسکتی۔ اسی طرح تیل سے بالوں کو سنوار نہیں سکتی نہ ہی آنکھوں میں س...
حج یا عمرے کے سفر میں شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کے لیے کیا حکم ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر میاں بیوی حج یا عمرے کی ادائیگی کیلئے جارہے ہوں اور اس دوران شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کی عدت شروع ہوجائے گی، اب اس صورت میں وہ آگے کا سفر کیسے جاری رکھے اور کیا وہ بغیر شوہر یا محرم کے اپنے حج و عمرہ کے ارکان ادا کرسکتی ہے؟ نیز اگر مکہ مکرمہ پہنچ جائے تو کیا اپنی عدت کے دوران مدینے شریف جاسکےگی یا مکہ شریف میں رہ کر ہی اپنے ہوٹل میں ویزے کے دن پورے کر کے اپنے شہر واپس آئے گی؟
بیوہ عورت کے لئے سونا پہننے کا حکم
جواب: دوران، اسی طرح جس عورت کوتین طلاقیں یا طلاقِ بائن ہوجائے، اس پر دورانِ عدت سوگ کرنا واجب ہے، جس کے پیشِ نظر عورت پر لازم ہوتا ہے کہ وہ ہر طرح کی زینت...
دورانِ عدت زیب و زینت کے احکام
سوال: جس عورت کو تین طلاقیں ہوگئیں ہوں وہ عدت کیسے گزارے؟ یعنی عدت کے دوران کون کون سے کام کر سکتی ہے ؟ اور کون کون سے کام نہیں کر سکتی ؟اور کیا ایسی عورت پر سوگ بھی لازمی ہوتا ہے ؟اور بالوں کو کنگھا کرنا ،تیل لگانا وغیرہ کے احکام بھی ارشا د فرمادیں ؟
جواب: دورانِ عدت اگر آپ رجوع کرنا چاہیں، تو اس کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ کسی لفظ سے رجعت کریں ،مثلاً:زبان سے بیوی کو کہہ دیں کہ میں نے تم سے رجوع کیا،نکاح میں...
پاکستان سیکولراِزم کی بنیاد پر بنا تھا؟
سوال: سیکولر لوگ کہتے ہیں ” پاکستان اسلامی جمہوریہ کی بنیاد پر نہیں بنایا گیا بلکہ سیکولرازم کی بنیاد پر بنایا گیا تھا لیکن بعد میں مولویوں نے اس پر اسلامی نام پر قبضہ کرلیا ۔“کیا یہ بات درست ہے؟اپنی دلیل میں وہ کہتے ہیں کہ 11اپریل 1946 کو مسلم لیگ کنونشن دہلی میں تقریر کرتے ہوئے قائد اعظم نےکہا : ’’ہم کس چیز کےلئے لڑ رہے ہیں ۔ہمارا مقصد تھیوکریسی نہیں ہے اور نہ ہی ہمیں تھیوکریٹک اسٹیٹ چاہیے ۔ مذہب ہمیں عزیز ہے ، لیکن اور چیزیں بھی ہیں جو زندگی کے لیے بے حد ضروری ہیں ۔مثلاً ہماری معاشرتی زندگی ، ہماری معاشی زندگی اور بغیر سیاسی اقتدار کے آپ اپنے عقیدے یا معاشی زندگی کی حفاظت کیسے کرسکیں گے؟“ 1946 میں رائٹرز کے نمائندے ڈول کیمبل کو انٹرویو دیتے ہوئے قائد اعظم کا کہنا تھا:” نئی ریاست ایک جدید جمہوری ریاست ہوگی جس میں اختیارات کا سرچشمہ عوام ہوگی۔نئی ریاست کے ہر شہری مذہب ،ذات یا عقیدے کی بنا کسی امتیاز کے یکساں حقوق ہوں گے ۔“