
کمیٹی کی رقم سے حج وعمرہ کرسکتے ہیں یانہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم کچھ افراد کمیٹی ڈال رہے ہیں،طریقہ کاروہی ہے جو کہ عام طورپرماہانہ کمیٹی ڈالی جاتی ہے،مقصدیہ ہے کہ جس کی کمیٹی کھلے گی،وہ اس رقم سے حج یاعمرہ اداکرے گا۔معلوم یہ کرناہے کہ جس کی کمیٹی کھلے گی ، وہ اس رقم سے حج یاعمرہ اداکرسکتاہے ؟جبکہ اس نے اپنی پوری کمیٹیاں ادانہیں کیں ہیں جوکہ اس پرقرض ہیں توکیاوہ اس رقم سے حج یاعمرہ اداکرے گاتواس کاحج یاعمرہ قبول ہوجائے گا؟
اپنی کمیٹی کی رقم دے کر اس پر نفع لینا کیسا؟
سوال: زید نے ایک جگہ کمیٹی ڈالی ہوئی ہے مگرکمیٹی چندمہینے بعدملے گی ، جبکہ اس کے دوست بکرکی ابھی کمیٹی کھل چکی ہے اور اس کے پاس رقم موجودہے ، زیدبکرسےکہتاہے کہ اپنی کمیٹی کی رقم مجھے دے دو اور جب میری کمیٹی کھلے گی تو تم اپنی رقم واپس لے لینا ، اس کے بدلے میں آپ کو تین ہزار روپے زیادہ اداکروں گا ، براہِ کرم یہ رہنمائی فرمادیں کہ رقم اوپر دینے کی وجہ سے اس معاملے کی کیا شرعی حیثیت ہے؟
کمیٹی (B.C)جمع کرنے والے سے کمیٹی کی رقم چوری ہوجائے تو کیا حکم ہے ؟
سوال: کمیٹی جمع کرنے والے سے اگرکمیٹی کی رقم چوری ہوجائے، توکیا حکم ہوگا، کیا دیگرممبران، ایڈمن یعنی کمیٹی جمع کرنے والے سے اپنی رقم کامطالبہ کرسکتے ہیں یانہیں؟
کمیٹی ایڈمن کمیٹی کی رقم اپنے استعمال میں لاسکتا ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکےبارے میں کہ جس شخص کے پاس کمیٹی کی رقم جمع ہو،کیاوہ کمیٹی کی رقم کو اپنے ذاتی استعمال میں لاسکتاہے؟جبکہ کمیٹی نکلنے کے وقت تمام استعمال کی ہوئی رقم کمیٹی کی رقم میں شامل کردے گا۔اس بارے میں تفصیلاً رہنمائی فرما دیں۔
بیسی جمع کروانے والے کا انتقال ہوجائے تو رقم واپس کرنے کا حکم
سوال: ایک شخص نے دو کمیٹیاں ڈالی ہوئی تھیں۔ دوکمیٹیوں میں سے ایک کمیٹی کی رقم یعنی 8لاکھ روپے اس کو مل گئی تھی اور ٹوٹل وہ0 1 لاکھ 50 ہزار روپے دونوں کمیٹیوں کی رقم بھر چکا ہے ۔ اب اس کا انتقال ہوگیا جس کی وجہ سے مزید کمیٹیاں وہ جمع نہیں کروائے گا اور اس کی دوسری کمیٹی تقریباً 7 ماہ بعد کھلے گی۔ سوال یہ ہے کہ جوڈھائی لاکھ روپے میت نے اضافی جمع کروائے تھے کیا وہ ورثاء کو فوراً دینا لازم ہے ؟
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
سوال: کہ مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کی توسیع و تعمیر کے لیے مسجدسے متصل ہی ایک پلاٹ خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے چندہ کیا ،پلاٹ خریدنے کے بعد کچھ رقم کی ادئیگی باقی ہے، کوئی ایسے ذرائع نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی فنڈ جمع ہے جس سے مسجد کے پلاٹ کی قیمت مکمل ادا کی جا سکے ۔پلاٹ کی بقیہ قیمت کی ادائیگی اور اس پلاٹ پر تعمیر کرنے کےلیے جو رقم کی حاجت ہے، اس کے متعلق مسجد کی کمیٹی کے افراد میں سے کسی نے مشورہ دیا کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے اور پہلی کمیٹی مسجد کو مل جائے، اس میں مسجد کو ایڈوانس کوئی کمیٹی نہیں دینی پڑے گی، بلکہ پہلی بار ہی کمیٹی کی کل رقم مسجد کو مل جائے گی اور پہلی کمیٹی ملنے کے بعد بقیہ کمیٹیوں کی ادائیگی چندے کی مد سے ہر ماہ کر دی جائے گی ۔ اس طرح پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی اور اس پر تعمیر کے لیے اخراجات کی رقم حاصل ہو جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح چندے سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ نوٹ!سوال میں بیان کردہ کمیٹی کا طریقہ کار جب معلوم کیا، تو وہ درست تھا، جیسا کہ عام طور پر کمیٹی اس طرح ڈالی جاتی ہے کہ ہرمہینے کچھ افرادمقررہ مقدار میں پیسےجمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے مل جاتےہیں۔
سوال: بولی والی کمیٹی کا شرعی حکم کیا ہے؟ہمارے ہاں اس کا طریقہ یہ ہے کہ کمیٹی میں شامل ہونے والے افراد ہر ماہ ایک جگہ جمع ہوکر کمیٹی ہولڈر کو رقم جمع کرواتے ہیں،پھر اسی جگہ بولی لگتی ہے،جو ممبر سب سے کم بولی لگاتا ہے،اسے اتنی کمیٹی دے کر بقیہ رقم دیگر ممبران میں تقسیم کر دی جاتی ہے،مثلاً 10 لاکھ کی کمیٹی ہے اور 9لاکھ بولی لگی،تو 9لاکھ بولی لگانے والے کو دے کر 1لاکھ ممبران میں تقسیم کر دیا جاتا ہے، لیکن کمیٹی لینے والے کو ہر ماہ کمیٹی جمع کروا کر 10لاکھ پورے کرنے ہوتے ہیں،یعنی رقم وہ کم لیتا ہے،لیکن ادائیگی زیادہ کرتا ہے۔البتہ کمیٹی ہولڈر اور آخر میں لینے والے دونوں کو بغیر بولی کے پوری کمیٹی ملتی ہے، ہاں ان کو بھی بقیہ ممبران کی کمیٹی سے اضافی رقم ملتی رہتی ہے۔بعض لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ ہر ممبر اپنی مرضی سے کم بولی لگا کر بقیہ رقم چھوڑتا ہے،لہذا بقیہ ممبران کیلئے وہ رقم جائز ہے۔براہِ کرم رہنمائی فرمائیں کہ ایسی کمیٹی شروع کرنا کیسا ،اگر کسی نے کر لی ہو اور اضافی رقم بھی لے چکا ہو،تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟
کرکٹ ٹیموں سے انٹری فیس لے کر ٹورنامنٹ کروانے اور انعام دینے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ ایک کمیٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کرواتی ہے۔ یہ کمیٹی ٹورنامنٹ کے اخراجات پورے کرنے کے لیے اس میں شرکت کرنے والی تمام ٹیموں سے ایک مخصوص رقم انٹری فیس کے نام پر لیتی ہے، اسی رقم سے WinnerاورRunner-Up ٹیموں کو انعام ملتا ہے، جبکہ بقیہ ٹیموں کو کچھ نہیں ملتا،پوچھنا یہ تھا کہ مذکورہ ٹورنامنٹ کروانا، جائز ہے؟
عمرہ کے لیے قرعہ اندازی میں جوئے کی صورت
سوال: ہمارے علاقے میں ایک کمیٹی بنی ہوئی ہے، وہ ربیع الاول میں لوگوں سے فی کس ایک ہزار روپے جمع کرتی ہے، جو افراد رقم دیتے ہیں ،ان کا نام قرعہ اندازی میں شامل کیا جاتا ہے، پھر قرعہ اندازی میں جس ایک شخص کا نام نکلتا ہے، اسے عمرے پر بھیج دیا جاتا ہے اور بقیہ افراد کو کچھ نہیں ملتا، تو برائے کرم اس طریقہ کار کے متعلق شرعی رہنمائی فرمائیں۔
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ بینکوں کی جانب سے مختلف اسکیمیں سامنے آتی رہتی ہیں، فی الحال ایک بینک کی جانب سے ایک اسکیم،کمیٹی کے نام کے ساتھ منظر عام پر آئی ہے ،کہ بینک کے ساتھ کمیٹی ڈالئے،نہ کمیٹی ڈوبنےکی فکراور دیگر پریشانیوں سے بھی نجات ۔ 12یا18 یا 24 ماہ کی بینک کے ساتھ کمیٹی ڈالی جاسکتی ہے ،جس میں منتخب شدہ مدت کے مکمل ہونے اور تمام اقساط کی ادائیگی پرکسٹمر کو Bank Contribution بھی حاصل ہوگا، جبکہ مکمل منتخب شدہ مدت مکمل ہونے سے قبل اگرکسٹمر اپنی جمع شدہ رقم لینا چاہے تو بغیر کسی Penaltyکے لے سکتاہے،البتہ ایسی صورت میں Bank Contributionنہیں ملےگا۔بینک،Bank Contribution کے نام پر 24 لاکھ کی کمیٹی پر 1 لاکھ ،18 لاکھ کی کمیٹی پر 50 ہزار اور 12لاکھ کی کمیٹی پر 25 ہزار دے رہا ہے ۔ مذکورہ تفصیل کی روشنی میں یہ معلوم کرنا ہے کہ بینک کے ساتھ اس طرح کی کمیٹی ڈالنا جائز ہے یا نہیں؟