سرچ کریں

Displaying 1 to 10 out of 828 results

1

کیا نمازِ عید تنہا ادا کی جا سکتی ہے ؟

جواب: جمعہ واجب ہے،جیسا کہ ہدایہ میں ہے،اور جو نمازِ جمعہ کے لئے شرط ہے وہی نمازِ عید کے لئے بھی شرط ہے، سوائے خطبے کے۔ (فتاوی ھندیۃ،باب فی صلاۃ العیدین،ج 1...

1
2

جمعہ کے لیے شہر ہونے کی شرط کا ثبوت

سوال: جمعہ کی شرائط میں یہ جو شہر ہونے کی شرط ہے اس کا ثبوت کہاں سے ہے؟

2
3

عرفات میں جمعہ قائم کیاجاسکتاہے یانہیں ؟

سوال: اس سال 1443 بمطابق 8جولائی سن 2022بروزجمعہ حج کارکن اعظم یعنی وقوف عرفات ہورہاہے ، سوال یہ ہے کہ عرفات میں جمعہ قائم کیاجاسکتاہے یانہیں ؟اگرجمعہ قائم نہیں کیاجاسکتاتو کیا جمعہ کے دن ظہراورعصرجماعت کے ساتھ قائم ہوسکتی ہیں ؟

3
4

چھوٹی بستی میں جمعہ شروع کرنا کیسا؟

سوال: شہر اور اڈے سے 17 کلومیٹر دور بستی ہے، جس میں تقریبا ً 18 گھر ہیں، مسجد کی لمبائی، چوڑائی 40 × 40 فٹ ہے اور 100 سے زائد افراد اس میں نماز ادا کرسکتے ہیں، اس علاقے میں یہ صرف ایک ہی مسجد ہے اور تقریباً دو کلو میٹر سے زیادہ دور مسلک اہلسنت و جماعت حنفی بریلوی کی جامع مسجد ہے، جہاں جمعہ ہوتا ہے، تو عرضِ خدمت یہ ہے کہ اس بستی کے اکثر مسلمان جمعہ نہیں پڑھ پاتے، ایسے میں اگر اسی بستی کی مسجد میں جمعہ شروع کر دیا جائے، تو تقریباً 30 سے زائد جمعہ کے اہل افراد کو جمعہ کی ادائیگی کا موقع مل سکتا ہے، بستی کی مسجد میں پانچوں نمازوں کی جماعت اور عید کی نماز ہو رہی ہے، باقاعدہ امام بھی موجود ہے، حفظ کا درجہ بھی موجود ہے، برائے کرم رہنمائی فرما دیجیے کیا اس مسجد میں جمعہ کا آغاز کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟

4
5

دار الحرب میں جمعہ و عیدین پڑھنے کا حکم؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ دار الحرب میں جمعہ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟

5
6

مسافر جمعہ پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟

سوال: مسافر جمعہ پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟

6
7

مسافر کے لیے تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم جس جگہ کام کرتے ہیں وہ جگہ کراچی سے تین سو کلو میٹر دور واقع ہے اور آس پاس کوئی مستقل آبادی بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی باقاعدہ مسجد ہے، یہ جگہ بھٹ کا پہاڑی سلسلہ کہلاتاہے اور اس کے قریب کوئی شہر یا بڑی آبادی نہیں، البتہ 45کلومیٹر کے فاصلے پر سہون شریف واقع ہے۔ کمپنی کے اندر دو جگہیں نماز کے لیے مخصوص کی ہوئی ہیں، جن میں سے ایک کو مستقبل میں باقاعدہ مسجد بنانے کا ارادہ ہے، ان دونوں جگہوں پر پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہے اور ایک جگہ پر جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ ہماری ڈیوٹی کا شیڈول کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ہمیں چودہ دن سائٹ پر رہنا ہوتا ہے اور چودہ دن ہم فیلڈ بریک پر گھر آجاتے ہیں، لیکن کبھی کبھار طے شدہ پروگرام کے تحت اور کبھی ایمرجنسی میں سائٹ پر چودہ دن سے زیادہ بھی رکنا پڑتا ہے۔ ہماری آمد و رفت اکثر ہوائی جہاز کے ذریعے ہوتی ہے۔ جہاں ہماری رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، وہ ہائی کلاس سٹینڈرڈ کے مطابق ہے اور ہر طرح کی بنیادی سہولیات ہمیں میسر ہیں ، ہمارا ضروری سامان وہیں رکھا رہتا ہے۔اس کمپنی میں تقریباً ڈیڑھ سو ملازمین مذکورہ طریقے کے مطابق کام کرتے ہیں، جبکہ پینتیس سے چالیس افراد وہاں مستقل رہائش پذیرملازم ہیں ،جو چند مخصوص ایام میں ہی چھٹی پر گھر جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ جگہ ہر ایک کے گھر سے شرعی سفر یعنی تقریباً92 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا مذکورہ صورتِ حال کے پیشِ نظر درج ذیل اُمور میں رہنمائی فرما دیں: (1)کیا ہمیں تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کی اجازت ہو گی؟ (2)مذکورہ فیکٹری میں جمعہ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟

7
8

سورج گرہن کی نماز کے احکام

جواب: جمعہ لوگوں کو سورج گرہن کے وقت دو رکعتیں نماز پڑھائے گا،اور ان رکعتوں میں طویل قرأت کرے ،یاتھوڑی ،اور پھر ان دو رکعتوں کےبعد دعا کرے ،حتی کہ سورج کھل...

8
9

بیمار پر جمعہ فرض ہے یا نہیں اور وہ گھر پر ادا کرسکتا ہے یا نہیں؟

سوال: کیا بیماری کے سبب جمعہ کی فرضیت ساقط ہوجاتی ہے ؟نیز کیا اگرکوئی بیماری کے سبب مسجد نہ جائے ،تو کیا اس صورت میں چند لوگوں کے ساتھ مل کر نماز جمعہ کو گھر میں قائم کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ اوراگر جمعہ قائم نہیں کیا جاسکتا تو کیا ظہر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھ سکتاہےیا ظہر کی نماز تنہا ادا کرنا ضروری ہوگا؟

9
10

مسجد سے باہر صفوں کے درمیان فاصلہ ہو تو نماز کا حکم؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہماری مسجد کا ایک ہال ہے، ایک چھوٹا سا صحن ہے اور اس کی چاردیواری بھی چھوٹی سی ہے، اس صحن کے اوپر ہم نے شیڈ لگایا ہوا ہے جو مسجد کی چاردیواری سے باہر بھی سایہ دیتا ہے، جمعہ والے دن چونکہ نمازی زیادہ ہوتے ہیں، اس لئے ہم مسجد کی اس چاردیواری کے باہر بھی چاردیواری سے متصل صفیں بچھا دیتے ہیں جن میں کچھ صفیں تو شیڈ کے سایہ کے نیچے آتی ہیں مگر کچھ صفیں شیڈ سے باہر دھوپ میں بچھائی جاتی ہیں، جو نمازی آخر میں آتے ہیں جنہیں ہال، صحن اورمسجد کے باہر شیڈ کے سائے کے نیچے جگہ نہیں ملتی تو وہ دھوپ والی صفیں اٹھا کر تقریبا پانچ صفوں کے فاصلے کے بعدپیچھے موجود درختوں کے سایہ میں بچھا لیتے ہیں اور وہیں سے امام کی اقتدا کرتے ہیں جبکہ بیچ میں تقریبا پانچ صفوں کی جگہ دھوپ کی وجہ سے خالی رہتی ہے، انتظامیہ سے بات کی گئی ہے کہ جمعہ والے دن اس خالی رہنے والی جگہ پر بھی ترپال، ٹینٹ وغیرہ سے سایہ کا انتظام کردیا جائے تو مسجد سے باہر بھی صفیں متصل رہیں گی، مگر انتظامیہ نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی، اب سوال یہ ہے کہ جو نمازی پانچ صفوں کا فاصلہ چھوڑ کردرختوں کےنیچے نماز پڑھتے ہیں، کیا ان کی نماز ہوجاتی ہے؟

10