
جن نمازوں میں قیام ضروری ہے کیا ان کی قضا میں بھی قیام ضروری ہے ؟
سوال: فرض، وتر اور سنتِ فجر میں قیام فرض ہے۔تو کیا اگر یہ نمازیں قضا ہوجائیں ،تو بھی ان میں قیام فرض ہی رہے گا یا نہیں؟
فجر کی نماز قضا ہوجائے ،تو فرضوں کے ساتھ سنتیں بھی پڑھنی ہیں ؟
سوال: اگر کسی کی فجرکی نمازقضا ہوجائے اور اسی دن سورج نکلنے کے بیس منٹ بعد ضحوۂ کبریٰ سے پہلے پہلے پڑھنی ہو ، تو کیا سنت اور فرض دونوں ادا کریں گے اور کیا فرضوں کے ساتھ ساتھ سنت میں بھی قضا کی نیت کریں گے؟
ایام تشریق میں قضا نماز کے بعد بھی تکبیرِ تشریق پڑھنا واجب ہے؟
سوال: ایامِ تشریق میں گزشتہ قضائے عمری ادا کرنے والےشخص پر کیا اُن قضا نمازوں کے بعد تکبیرِ تشریق پڑھنا واجب ہوگا؟
ایام تشریق میں قضا نماز کے بعد بھی تکبیرِ تشریق پڑھنا واجب ہے؟
سوال: ایامِ تشریق میں گزشتہ قضائے عمری ادا کرنے والےشخص پر کیا اُن قضا نمازوں کے بعد تکبیرِ تشریق پڑھنا واجب ہوگا؟
سوال: زید کو یہ معلوم ہے کہ فلاں مہینے کی فلاں تاریخوں کی 10 نمازیں قضا ہوئی ہیں، اب زید ان نمازوں کی ادائیگی میں دن معین کرنے کے بجائے یوں نیت کرتا ہے کہ میری سب سے پہلی فلاں نماز جو قضا ہوئی ہے ،اسے ادا کرتا ہوں، تو کیا اس صورت میں زید کی وہ قضا نمازیں ادا ہوجائیں گی؟رہنمائی فرمائیں۔
عشا ء کا وقت باقی سمجھتے ہوئےفجر کے وقت میں عشاء پڑھ لی، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: اگر کسی نے فجر کے وقت کو عشاء کا وقت سمجھتے ہوئے، عشاء کی نماز ادا کر لی، تو کیا حکم ہے؟ کیا بطورِ قضا کے یہ نماز شمار کی جائے گی یا قضا دوبارہ پڑھنی ہوگی؟
سوال: ہم کچھ ساتھی تھے سب کی نماز قضا ہوگئی،اب ایک مسجد میں رُک کر سب کو قضا نماز پڑھنی تھی، تو ہم اکیلے پڑھ رہے تھے کہ ایک عالم صاحب نے قضا کی جماعت شروع کر دی۔تو کیا قضا نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جا سکتی ہے؟ نیز میں نے نماز شروع کر دی تھی، تو میرے لیے کیا حکم تھا؟
سوال: اگر کسی کے ذمہ بہت سی قضا نمازیں ہوں، تو وہ ادائیگی کیسے کرے؟
قضا نمازیں ادا کرنے کا آسان طریقہ کیا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے ذمہ بہت سی قضا نمازیں ہیں اور نمازیں زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کو یہ یاد نہیں کہ کس کس دن کی نمازیں قضا ہوئی ہیں، اب قضا نمازوں کا حساب کرنے کے بعد وہ ان کی ادائیگی کرنا چاہتا ہے، تو پوچھنا یہ تھا کہ ان نمازوں کی ادائیگی میں نیت کس طرح کی جائے گی کہ میں کس دن کی نماز ادا کر رہا ہوں، کیونکہ اسے تو یہ یاد ہی نہیں؟ نیز شریعت مطہرہ کی طرف سے ان نمازوں کو ادا کرنےکے طریقے میں کوئی تخفیف بھی ہے؟
بیمار شخص کے لیے روزوں کا فدیہ دینا جائز ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون کی عمر 63 سال ہے اور وہ درج ذیل چار بیماریوں میں مبتلا ہیں: کینسر، بلڈپریشر، شوگر، ہارٹ اٹیک۔ ان بیماریوں کے سبب اس کے بیس روزے قضا ہوگئے، ڈاکٹر نےان کوفی الحال روزہ رکھنے سے منع کیا ہے، تو سوال یہ ہے کہ ان سابقہ روزوں کی قضا ہی ضروری ہے یا اس کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے؟ نیز ابھی چنددن کے بعد رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے والا ہے تو کیا اس رمضان المبارک کے روزوں کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ نیز چند سال پہلے کینسر کے آپریشن کے دوران بے ہوشی کی کیفیت میں چار نمازیں قضا ہوئیں اور دو دن کی نمازوں کے وقت بے ہوشی نہیں تھی، صرف بیماری کے سبب قضا ہوئیں، اب ڈاکٹر نے کھڑے ہوکر نماز پڑھنے سے منع کیا ہے، تو دیگر دودن کی نمازوں کی طرح بے ہوشی کی حالت میں رہ جانے والی نمازوں کی بھی قضا کرنی ہوگی یا وہ معاف ہیں اور اب قضا کس طرح پڑھی جائے۔ فی الحال طبیعت بہتر ہے، بیٹھ کر رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہیں لیکن کبھی کبھار اشارے سے بھی نماز پڑھ لیتی ہیں؟ نوٹ: سائل کی وضاحت کے مطا بق مریض شیخ فانی نہیں ہے یعنی فی الحال بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی طاقت نہیں، لیکن کچھ عرصہ میں امید ہے کہ وہ صحت یاب ہوجائیں گی۔