|
فلموں اور گانوں کی سی ڈیز بیچنا کیسا؟ |
|
مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی |
|
تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ستمبر 2018 |
|
دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت |
|
(دعوت اسلامی) |
|
سوال |
|
جو لوگ سی ڈی اور ڈی وی ڈی سینٹر چلاتے ہیں جہاں فلموں اور گانوں پر مبنی مٹیریل بیچا جاتا ہے تو کیا یہ کاروبار ناجائز اور حرام ہے؟ |
|
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ |
|
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ |
|
ایسا کاروبارکرنا،ناجائز و حرام اور ایسا کاروبار کرنے والا نارِ جہنم کا مستحق ہے اس کام میں گناہ پر معاونت ہے، اللہ ربُّ العزّت نے قرآنِ پاک میں گنا ہ پر معاونت سے ہمیں باز رہنے کا حکم دیا ہے۔ چنانچہ سورۂ مائدہ میں ہے: وَلَاتَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ترجمۂ کنز الایمان: اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو۔(پ 6،المآئدۃ:2) ان لوگوں پر لازم ہے کہ اس حرام کام کو چھوڑ کر حلال ذریعہ ٔروزگار اپنائیں۔ |
|
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |