
جمعہ کی کونسی اذان کے بعد کاروبار بند کرنے کا حکم ہے؟ |
مجیب:مفتی علی اصغر مدظلہ العالی |
تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ اگست 2018 |
دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت |
(دعوت اسلامی) |
سوال |
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ جمعہ کے دن کونسی اذان پر کاروبار بند کرنے کا حکم ہے؟ |
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ |
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ |
جمعہ کی پہلی اذان ہوتے ہی کاروبار بند کرنا اور جمعہ کے لئے سعی کرنا واجب ہے۔ اذان ہونے کے بعدخرید و فروخت کرنا ناجائز و گناہ ہے۔ صدرُ الشریعہ، بدرُ الطریقہ حضرتِ علّامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القَوی ارشاد فرماتے ہیں: ’’پہلی اذان کے ہوتے ہی سعی واجب ہے اور بیع وغیرہ ان چیزوں کا جو سعی کے مُنافی ہوں چھوڑ دینا واجب، یہاں تک کہ راستہ چلتے ہوئے اگر خرید و فروخت کی تو یہ بھی ناجائز اور مسجد میں خرید و فروخت تو سخت گناہ ہے۔“(بہار شریعت،1/775) |
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |