ملکیت کے بغیر آن لائن فروخت کا شرعی حکم

آن لائن (Online) خرید و فروخت سے متعلق اہم مسئلہ

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلےکےبارےمیں کہ اَشْیاء کی تَشْہِیر (Advertisement) کرتے وقت پہلے انٹرنیٹ پر مصنوعات (Products) کی تصاویر لگائی جاتی ہیں پھر ان کو دیکھ کرپسند آنے کی صورت میں خرید و فروخت کی جاتی ہے اور اس کے بعد گاہک آن لائن (Online) رقم ادا کردیتا ہے۔ بسا اوقات بیچی گئی چیز سودا ہونے تک پراڈکٹ (Product) تشہیر کرنے والے کی ملکیت میں نہیں ہوتی البتہ سودا ہونے کے بعد وہ کسی اور سے خرید کر اس کو بھجوا دیتا ہے جس نے پہلے سے رقم دے دی تھی تواس کا کیا حکم ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

اگر واقعی ایسا ہے کہ سودا کرتے وقت بیچنے والے کی ملکیت میں وہ چیز نہیں ہوتی تو ایسا سودا کرنا جائز نہیں۔ در مختار میں ہے:

کُلُّ مَا اَوْرَثَ خَلَلاً فِی رُکْنِ الْبَیْعِ فَھُوَ مُبْطِلٌ

یعنی ہر وہ چیز جو بیع کے رکن میں خلل پیدا کرے وہ بیع کو باطل کرنے والی ہے۔‘‘ (رد المحتار علی الدر المختار، 7/233)

علامہ شامی قُدِّسَ سِرُّہُ السَّامِی بیع کی شرائط ذکر کرتے ہوئے رد المحتار میں ارشاد فرما تے ہیں:

کَوْنُہٗ مَوْجُوْداً مَالاً مُتَقَوِّماً مَمْلُوْکاً فِی نَفْسِہٖ،وَکَوْنُ الْمِلْکِ لِلْبَائِعِ فِیْمَا یَبِیْعُہٗ لِنَفْسِہٖ

یعنی مَبِیْع (یعنی بیچی جانے والی چیز) کا موجود ہونا، مالِ متقوم ہونا، اپنی ملکیت میں ہونا اورجس کو بائع اپنے لئے بیچ رہا ہے تو وہ اس کی مِلک میں ہونا ضروری ہے۔ (رد المحتار علی الدر المختار، 7/13)

مفتی امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القَوی بہارِ شریعت میں ارشاد فرماتے ہیں: ”بیعِ باطل کا حکم یہ ہے کہ مبیع (یعنی بیچی جانے والی چیز) پر اگر مُشْتَری (خریدار) کا قبضہ بھی ہوجائے جب بھی مشتری (خریدار) اس کا مالک نہیں ہوگا اور مشتری کا وہ قبضہ قبضۂ امانت قرار پائے گا۔“ (بہار شریعت،2/701)

مذکورہ سودے پر مزید بھی تحفظات ہیں لیکن چونکہ سوال میل کے ذریعے وصول ہوا ہے اس لئے بقیہ اُمور کا تَعَیُّن نہ ہونے پر کلام کرنا ممکن نہیں۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ اکتوبر 2017ء