
صاحبِ نصاب کا قربانی کی نیت سے دنبہ خرید کر بکرے سے بدلنا کیسا؟
سوال: زید صاحبِ نصاب نے قربانی کی نیت سے دنبہ خرید کر پالا، پھر کچھ عرصہ بعد ایک بکرا خریدا جوکہ قیمت اور خوبصورتی دونوں ہی میں اُس دنبے سے بھی اعلی ہے۔ اب کیا یہ ممکن ہے کہ زید اُس دنبے کی قربانی کے بجائے بکرے کی قربانی کردے؟
زمین کی وجہ سے زکوٰۃ اور صدقہ فطر لازم ہوگا؟
جواب: صاحب نصاب پرواجب ہےجس کا نصاب حاجت اصلیہ سے زائد ہو،اگرچہ وہ نصاب مالِ نامی نہ ہو۔(تنویر الابصار، جلد 3، باب صدقۃ الفطر، صفحہ 365، دار المعرفۃ، ...
قربانی واجب ہے یا سنت؟ ایک اعتراض کا جواب
جواب: صاحبِ نصاب" ہونا بھی ہےاور حضراتِ شیخین کریمین ( سیدنا ابوبکر اور سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہما ) کے صاحب نصاب نہ ہونے کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ...
حاجی پر عید کی قربانی واجب ہے یا نہیں؟
جواب: صاحبِ نصاب بالغ شخص پر واجب ہوتی ہے، مسافر اور ایسے شخص پر جو صاحبِ نصاب نہ ہو، عید کی قربانی واجب نہیں ہوتی، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر آپ اور آپ ک...
حاجی پر عید کی قربانی واجب ہے یا نہیں ؟
جواب: صاحبِ نصاب بالغ شخص پر واجب ہوتی ہے،مسافر اور ایسے شخص پر جو صاحبِ نصاب نہ ہو،عید کی قربانی واجب نہیں ہوتی،لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر آپ اور آپ ک...
قرض دی ہوئی رقم قربانی کے دنوں کے بعد ملنی ہے، تو قربانی کا حکم
جواب: صاحب نصاب کا کسی ایسے شخص پر قرض فوری ہے،جس کاوہ اقرار کرتاہے اور اس کے پاس کوئی ایسی شے نہیں کہ جس سے وہ قربانی کے لیے جانور خرید سکے،تو اس پر قربانی...
صاحبِ نصاب شخص کا مرحوم کی طرف سے قربانی کرنے سے متعلق ایک اہم مسئلہ ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک آدمی جو صاحب نصاب ہےجس پر قربانی واجب ہے ،اس نے ایک سال تو اپنی طرف سے قربانی کی، لیکن پھر آنے والے سالوں میں صاحب نصاب ہونے کے باوجود اس طرح کرتا رہا کہ پہلے ایک سال ایک بکرے کی اپنی مرحومہ والدہ کی طرف سے اور اس سے اگلے سال ایک بکرے کی اپنے مرحوم والد صاحب کی طرف سےقربانی کی ،ان مرحو مین کی وصیت کےبغیراو ر اپنی طرف سے نہ کی ،تو کیا یہ قربانی اِس کی اپنی طرف سے ادا ہوئی یا نہیں ؟
عقیقے کے جانور میں قضا قربانی کا حصہ شامل کر نا کیسا ؟
جواب: صاحب نصاب شخص اگرقربانی کےدنوں میں قربانی نہ کرے، تو اب اس کےلیے ایک متوسط بکری کی قیمت صدقہ کرنا لازم ہے۔جیسا کہ درمختار میں ہے:”(وتصدق بقیمتھا غنی ...
وراثت میں ملنے والی زمین کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی یا نہیں ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے ہاں جب کسی کا والد فوت ہو جائے اور وراثت میں ایسی زمین چھوڑے جو اس نے اپنی اولاد کے نام نہ کی ہو ، تو ورثا اس زمین کو مل کر استعمال کرتے اور اسی کی فصل کھاتے ہیں ، جبکہ ان کی گزر بسر اس زمین پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ ان کا ذریعۂ آمدنی اس کے علاوہ ہوتا ہے ، لیکن وہ قربانی نہیں کرتے اور کہتے ہیں کہ والد صاحب نے زمین ہمارے نام نہیں کی تھی ، اس لیے ہم صاحبِ نصاب نہیں ہیں اور ہم پر قربانی لازم نہیں ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر ان کی گزر اوقات اس زمین پر منحصر نہ ہو اور ان کے پاس اس زمین کے علاوہ ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت کے برابر حاجتِ اصلیہ سے زائد مال بھی نہ ہو ، لیکن ان کا اس زمین میں بننے والا حصہ ان کی حاجتِ اصلیہ سے زائد اور ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہو ،تو اس زمین کی وجہ سے ان پر قربانی لازم ہو گی یا نہیں ؟
پچھلے سال کی قربانی نہ کی ہو ، تو کیا وہ اس سال ہوسکتی ہے
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے والد صاحب کی سابقہ چار سال کی قربانیاں باقی ہیں ۔ وہ صاحب نصاب تھے ، مگر ان سالوں میں قربانی نہیں کی ۔ اب وہ چاہتے ہیں کہ اس سال گائے وغیرہ لے کر سابقہ چار سال کا حصہ بھی شامل کرلیا جائے اور اس سال کی بھی قربانی ادا کردیں ، تو کیا ایسا کرنے سے وہ بری الذمہ ہوجائیں گے یا کچھ اور طریقہ ہے ؟ رہنمائی فرمائیں ۔