
چار پانچ سال کے بچوں کو مسجد میں لانا
جواب: امام صاحب کے حجرے میں انہیں دم کروانے کے لیے لے جانے میں حرج نہیں جبکہ مسجِد کے اَندر سے گزرنا نہ پڑے۔ “(مساجد کے آداب ، صفحہ10-12، مکتبۃ المدینہ، کرا...
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
جواب: امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں:’’ولیمہ بعد نکاح سنت ہے،اس میں صیغہ امر بھی وارد ہے،عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا: ’’او...
قبرستان میں قرآن مجید کی تلاوت کرنے کا حکم
سوال: (1)قبرستان میں قرآن کریم کی تلاوت کرنے اور اس کا ثواب ایصال کرنے کا کیا حکم ہے؟ (2)کیا امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک قبرستان میں قرآن کریم پڑھنا مکروہ ہے؟ (3)نیز ایک حدیث مبارک ہے کہ گھروں میں سورت بقرہ کی تلاوت کرو اور ، اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ۔(مفہومِ حدیث) اس سے یہ استدلال کیا جاتا ہے کہ گھروں میں تلاوت نہ کرنے کو قبرستان کی طرح قرار دیا گیا، جس کا مطلب یہ ہوا کہ قبرستان میں تلاوتِ قرآن نہیں کی جاسکتی ۔ اس استدلال کی کیا حقیقت ہے؟
مچھر بھگانے کے لیے مسجد میں آل آؤٹ (لیکویڈ) لگانا کیسا؟
جواب: امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں: ’’مسجد کوبو سے بچانا واجب ہے، و لہذا مسجد میں مٹی کا تیل جلانا حرام، مسجد میں دیا سلائی سلگانا حرام...
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت
جواب: امام حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ہیں اور دستِ مبارک میں امام حسن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا ہاتھ ہے اور حضرت فاطمہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَ...
جمعہ کا خطبہ منبر پر نہ پڑھنا کیسا؟
سوال: جمعہ کا عربی خطبہ منبر پر پڑھنے کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ ہماری مسجد میں کافی سالوں سے امام صاحب جمعہ کا خطبہ منبر پر ہی دیتے رہے ہیں ، لیکن اب ایک شخص کہتا ہے کہ منبر پر خطبہ دینے کا کہیں سے بھی ثبوت نہیں ہے ، اس لیے منبر ہٹا دیا جائے اور کرسی پر بیٹھ کر امام صاحب بیان کر لیں اور زمین پر ہی کھڑے ہوکر خطبہ دے دیا کریں اور پھر اس شخص نے منبر اُٹھوا کر اس کی جگہ کرسی رکھ دی ہے ، امام صاحب کرسی پر بیٹھ کر بیان کرتے ہیں اور نیچے زمین پر ہی کھڑے ہوکر جمعہ کا خطبہ دیتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جمعہ کا خطبہ منبر پر دینے کا ثبوت ہے ؟ نیچے زمین پر کھڑے ہوکر خطبہ دے سکتے ہیں ؟ شرعاً اس میں کوئی حرج تو نہیں ؟
امام کے ساتھ دنیاوی رنجش رکھنا اور پھر اسی امام کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک امام صاحب میں اہلیتِ امامت کی تمام شرائط موجود ہیں اور وہ امام صاحب تمام حاضرین میں سے نماز و طہارت کے مسائل میں زیادہ علم رکھتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ ایک شخص دنیاوی دشمنی و رنجش کی وجہ سے امام کے پیچھے نماز پڑھنے کو ناپسند سمجھتا ہے۔کیا ایسے شخص کی نماز امام صاحب کے پیچھے ہو جائے گی یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔
معتکف کا مواجہہ شریف پر حاضری دینا
جواب: امامِ اہلِ سنّت الشاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃ ُاللہ تَعَالیٰ عَلَیْہِ لکھتے ہیں: ”جب وہ مدارس متعلّقِ مسجد، حدودِ مسجد کے اندرہیں اُن میں اور مسجد م...
جواب: امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”جو ( سائل ) مسجد میں غل مچادیتے ہیں، نمازیوں کی نماز میں خلل ڈالتے ہیں، لوگوں کی گردنیں پھل...