
سوال: حالت جنابت میں اگر کپڑے چینج کیے تو کیا جو کپڑے چینج کرکے پہنے وہ بھی ناپاک ہوجائیں گے؟
مسجد میں غسل فرض ہوجائے تو چادر بچھا کر مسجد سے نکلنے کی حقیقت
جواب: حالت میں) مسجد میں ٹھہرنا رہے گا۔“( فتاوی رضویہ ، جلد:3، صفحہ:480،رضا فاؤنڈیشن، لاھور ) بہار شریعت میں ہے:’’مسجد میں سویا تھا،اور نہانے کی ضرورت...
حالت احرام میں سر یا چہرہ چھپانے سے دم یا کفارہ لازم ہوگا؟ تفصیلی فتوی
سوال: ہم نے علمائے کرام سے یہ مسئلہ سنا ہے کہ مرد حالت احرام میں چادروغیرہ سرپر نہیں اوڑھ سکتا، جبکہ مردو عورت دونوں ہی کسی کپڑے یا ماسک وغیرہ سےچہرے کو نہیں چھپاسکتے۔عرض یہ ہے کہ اگر کوئی مرد سخت گرمی یا سردی کے عذرکی وجہ سے سرپرچادر اوڑھ لے یا مرد وعورت دونوں سخت دھوپ ہی کی وجہ سے ماسک وغیرہ کسی کپڑے سے چہرے کوچھپا لیں ،تو کیا حکم ہوگا اور اس پر کیا کفارہ لازم آئے گا،پورا سر یا چہرہ چھپا ہو یا تھوڑا؟اور اگر ایسا بغیر عذر کے کیا جائے، توکیا کفارہ ہوگا؟برائے مہربانی آسان الفاظ میں وضاحت کےساتھ ارشاد فرمادیں ،تاکہ مکمل مسئلہ معلوم ہوجائے اور میرے جیسے دوسرے لوگ بھی اس کو سمجھ کر عمل کرسکیں ۔
سوال: دار الافتاء اہلسنت سے ایک فتوی جاری ہوا ہے کہ نماز میں آنکھیں بند کرنا مکروہ تنزیہی ہے ، البتہ اگر خشوع حاصل ہوتا ہے تو آنکھیں بند کرکے نماز پڑھنا بہتر ہے ۔یہ مسئلہ کئی علما سے سنا بھی ہے ،لیکن زید کا کہنا ہے کہ یہ درست نہیں ، کیونکہ سیدی اعلی حضرت رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے جد الممتار میں یہ فرمایا ہے کہ آنکھیں بند کرنے کا مکروہ ہونا صرف قیام کی حالت کے ساتھ خاص ہے ۔ باقی اَرکان میں مکروہ نہیں ہے ۔ براہ کرم اس کی وضاحت فرمادیں۔
غسلِ جنابت و غسلِ جمعہ کا طریقہ
سوال: غسل جنابت اور جمعہ کے لئے غسل کرنے میں کوئی فرق ہے؟
حائضہ عورت جنبی ہوجائے، تو پاکی کے لیے کتنے غسل کرے؟
جواب: جنابت طاری ہوجائے تو ایک غسل کرلینا اسے کافی ہوگا۔(المبسوط، کتاب الصلاۃ، ج 01، ص 44، دار المعرفة، بيروت) درِ مختار وغیرہ کتبِ فقہیہ میں ہے:”ويكفي...
بالوں کو کھولے بغیر عورت کا غسل کرنا
سوال: غسل جنابت کرتے ہوئے عورت کا اپنے سر کے بال کھولنا ضروری ہے یا کھولے بغیر جڑوں میں پانی بہانا کافی ہوگا؟
غیر شادی شدہ میت کو دفن کرنے سے پہلے ہاتھ یا پاؤں میں مہندی لگانا کیسا ؟
جواب: حالت پر ہے اُسی حالت میں دفن کر دیں۔“(بھار شریعت،جلد1،صفحہ816،مکتبہ المدینہ، کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ ...
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔