
حالتِ سفر میں قضا ہونے والی نماز کیسے ادا کریں؟
سوال: زید کی کئی نمازیں حالت سفر میں قضا ہو گئی ہیں، اب وہ ان کو ادا کرنا چاہتا ہے، تو کیا دو رکعت ادا کرے گا یا چار رکعت؟
قضا روزہ کی نیت کس وقت معتبر ہے ؟
سوال: زید کی رات میں یہ نیت تھی کہ اگر میری سحری میں آنکھ کھلی تو میں نے قضا روزہ رکھنا ہے، لیکن سحری کے وقت زید قضا روزے کی نیت کرنا ہی بھول گیا اور مطلق روزے کی نیت سے اس نے روزہ رکھا، پھر صبح اسے یاد آیا کہ میں نے تو آج قضا روزہ رکھنا تھا۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس صورت میں زید دن میں اس قضا روزے کی نیت کرسکتا ہے؟ کیا دن میں نیت کرلینے سے اس کا وہ قضا روزہ ادا ہوجائے گا؟
زخم مسلسل بہہ رہا ہو، تو نماز کس طرح پڑھیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے بھائی کو اینل فسٹولا(Anal Fistula) بیماری ہے،اس میں پاخانہ کی جگہ کے قریب ایک پھوڑا سا بنتا ہے، جس سے پیپ نکلتا ہے، بعض دفعہ اس جگہ سے مسلسل پیپ بھی نکلتا رہتا ہے، ایسی صورت میں اگر دورانِ نماز اُس جگہ سے پیپ خارج ہوجائے، تو نماز کا کیا حکم ہوگا؟ کیا دورانِ نماز پیپ نکلنے کے باوجود نماز کو جاری رکھا جاسکتا ہے، یا پھر کپڑے تبدیل یا پاک کرکے پھر سے نماز پڑھنی ہوگی؟ شرعی رہنمائی فرمادیں۔
حالتِ سفر میں نماز قضا ہوئی، گھر میں ادائیگی کے وقت اس قضا نماز کو قصر پڑھیں گے یا پوری؟
سوال: زید انڈیا کا رہائشی ہے۔ حرمین شریفین کی زیارت کے لیے گیا تو مدینہ منورہ میں زید کا قیام 12 دن کا تھا، معاذ اللہ مدینہ منورہ میں زید کی ایک دن ظہر کی نماز قضا ہوگئی، اب زید کی اپنے وطن میں واپسی ہوگئی ہے۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ زید اپنے وطن میں وہ نمازِ ظہر پوری ادا کرے گا یا اب بھی اسے قصر ہی پڑھے گا؟
جواب: قضا نماز وغیرہ پڑھی جا سکتی ہے ۔ بخاری شریف کی حد یث پا ک ہےکہ:” عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَة قَالَ كَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللہ...
مریض کا بیٹھ کر قضائے عمری پڑھنا کیسا؟
سوال: مریض اگر عذر کی بنا پر قضائے عمری بیٹھ کر ادا کرے، تو کیا صحت یاب ہونے پر وہ قضا نمازیں اُسے پھر سے ادا کرنا ہوں گی؟
قضاروزہ ٹوٹنے پراس کی قضالازم ہوگی یانہیں ؟
سوال: قضا روزہ توڑ اہے یا ٹوٹ گیا تو کیا اس کی قضا لازم ہوگی؟
جواب: صاحب بحر مبسوط کا مذکورہ بالا مسئلہ نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں :”وفي القنية، وإن كان خارج المصر لا تفسد ويجوز الأخذ بالظاهر في مثله“ترجمہ : اور قنیہ می...
دورانِ بیان خلافِ ترتیب آیات پڑھنا
سوال: کئی بار تقریر یا اسباق میں اپنے مستدل کے ثبوت میں آیات قرآنی یوں بیان کی جاتی ہیں کہ وہ خلاف ترتیب ہوتی ہیں مثلاً کسی مقررنے کلام ِخداوندی کی شان بیان کرتے ہوئے یہ دو آیات تلاوت کیں، پہلے: ” وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰهِ قِیْلًا “ ۔۔ اور اس کے فوراً بعد:”وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰهِ حَدِیْثًا “ تلاوت کی، یہ دونوں سورہ نساء کی آیات ہیں مگر پہلی آیت 122 نمبر ہے جبکہ دوسری کا نمبر 87 ہے۔کیا دورانِ بیان ان دونوں آیتوں کا متصلا ًبلا فصل ترتیب سے نہ پڑھنا ترکِ واجب اور گناہ ہوگا؟