
حالتِ نمازمیں والدہ کے بلانے پر جواب دینےسے متعلق حدیث پاک کی شرح
جواب: علم نہ ہو اور ان میں سے کوئی اسے بلائے ،تو اب نماز توڑدے۔ راہب جریج کے واقعہ پر مشتمل حدیث نبوی میں اگرچہ پچھلی امت کے ایک واقعہ کا ذکر ہے مگرساب...
حروفِ تہجی والی شال (چادر) پہننے کا حکم
جواب: علما نے یہ بات نقل کی ہے کہ ہمارے نزدیک حروف کی حرمت ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار ، ج1،ص607، کوئٹہ) سیدی امام اہلسنت، مجدد دین و ملت الشاہ اما...
حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کا فرعون کے ساتھ نکاح قرآنی آیت کے خلاف ہے؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے:"اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَ الْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِۚ- وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَ الطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِۚ-"ترجمہ کنز الایمان: گندیاں گندوں کے لیے اور گندے گندیوں کے لیے اور ستھریاں ستھروں کے لیے اور ستھرے ستھریوں کے لیے۔ (پارہ 18، سورہ نور، آیت 26) اس آیت مبارکہ سے بظاہر یہ بات پتہ چلتی ہے کہ گندی بد کردار عورت نیک صالح آدمی کی بیوی نہیں ہوسکتی، اسی طرح بدکردار گندہ شخص کسی صالحہ عورت کا شوہر نہیں ہوسکتا، مگر ہم اپنے اردگرد کئی ایسے نکاح دیکھتے ہیں جس میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے کہ یا تو عورت بظاہر صالحہ متقیہ ہوتی ہے مگر اس کا شوہر بدکردار ہوتا ہے، اسی طرح بعض اوقات مرد نیک صالح ہوتا ہے مگر اس کی عورت کا کردار اچھا نہیں ہوتا۔ اسی طرح اس آیت مبارکہ کے تناظر میں کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ فرعون کی بیوی حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا تھیں، جو کہ نیک صالحہ خاتون تھیں، جبکہ فرعون ایسا نہیں تھا۔ لہذا اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں کہ آیت مبارکہ کا مطلب و مفہوم کیا ہے؟ نیز لوگوں کا اپنی طرف سے قرآنی آیات کا معنی و مفہوم نکالنا کیسا؟
شہید قرآنِ پاک اور دیگر مقدس اوراق کو جلا دیا جائے یا کیا کیا جائے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ شہید قرآن پاک اور دیگر مقدس اوراق کو جلانا ، جائز ہے یا نہیں؟ اگر جلانا ، جائز نہیں ، تو ان کو محفوظ کرنے کا بہتر طریقہ کون سا ہے؟ سائل:شیخ کامران (راولپنڈی)
جواب: ادب کے مناسب ہے،خاص طورپرامام کے لیے کہ وہ مقتدیوں کاسرداروپیشواہے،اس کے لیےاس ادب کی رعایت زیادہ لائق ہےاوروہ اس کازیادہ حق دارہے ۔ البتہ!اگر کسی ا...
قبلہ کیطرف ٹانگیں پھیلانے، تھوکنے اور پیشاب کرنے کا شرعی حکم
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ جان بوجھ کر قبلہ شریف کی طرف ٹانگیں پھیلانا ، تھوکنا،پیشاب کرنا وغیرہ یہ سوچتے ہوئے کہ اس سے کچھ نہیں ہوتا،نہ ہی ایسا کرنا گناہ ہے اور اسی طرح انجانے میں ایسا کرنےکے بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں کہ ایسا کرنا کیسا؟
امام رکوع میں ہو ، تو کیا آنے والا شخص رکعت پانے کے لیے دوڑ لگا کر امام کے ساتھ شامل ہوسکتا ہے ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اکثر اوقات دیکھا یہ گیا ہے کہ باجماعت نماز میں امام صاحب رکوع میں ہوتے ہیں،تو کچھ افراد رکعت پانے کےلیے دوڑ کر امام صاحب کے ساتھ رکوع میں شامل ہوجاتے ہیں ،تو کیا اس طرح رکعت پانے کے لیے دوڑ کرجماعت میں شامل ہونا درست ہے؟
روضہ رسول پر حاضری کی دعا اور طریقہ
جواب: ادب وتعظیم اور ہیبت سے بھر لے۔ یوں سمجھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کررہاہوں، اور یہ ذہن میں رکھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے صلوٰۃ وسلام کو ...
جواب: ادب المفرد،صفحہ295،مطبوعہ بیروت) معجم الکبیر للطبرانی میں ہے”عن عبد الله أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كناه أبا عبد الرحمن ولم يولد له“ترجمہ :ح...
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں مستقل رہائش رکھنا کیسا ؟
جواب: علماء في كراهة المجاورة بمكة وعدمها۔۔۔ذهب أبو حنيفة ومالك رحمهما اللہ إلى كراهتها۔۔ھذا أحوط لما في خلافه من تعريض النفس على الخطر إذ طبع الإنسان التب...