
روزہ و عید چاند کے حساب سے یا کلینڈر کے حساب سے؟
جواب: روزے شروع نہ کرو اور چاند دیکھے بغیرختم نہ کرو ۔( صحیح البخاری ، کتاب الصوم ، باب إذا رأيتم الهلال فصوموا الخ، ج 3 ، ص 27 ، مطبوعہ دار طوق النجاۃ ) ...
بیمارشخص کی طرف سے رمضان کے روزے رکھنا کیسا؟
سوال: کیا کسی بیمار شخص کی طرف سے کوئی اور شخص رمضان کے فرض روزے رکھ سکتا ہے ؟ شریعت اس بارے میں ہماری کیا رہنمائی کرتی ہے؟؟ سائل: نزاکت
دین میں آسانی ہے، سختی نہیں اس سے مراد کیا ہے؟
جواب: روزے اور دنوں میں رکھے۔‘‘ (پارہ2،سورۃ البقرۃ، آیت185) پانی دستیاب نہ ہونے کی صورت میں سہولت کا حکم یوں دیا گیا: ﴿ وَ اِنْ كُنْتُمْ مَّرْضٰۤى ...
روزے میں انجیکشن لگوانے کا حکم
سوال: روزے کی حالت میں اگر شدید بیماری کی وجہ سے انجیکشن لگوانا پڑ جائے ، تو کیا لگوا سکتے ہیں ، اس سے روزہ تو نہیں ٹوٹتا ؟
اسلام میں نکاح کی فضیلت و اہمیت
جواب: روزے رکھا کرے کیونکہ روزہ شہوت کے لئے ڈھال ہے۔ (سنن ابن ماجہ،جلد1،صفحہ592،حدیث:1846، دار الفکر بیروت) (3)نکاح سےبےرغبتی ایک عظیم سنت سے فرارہےجوکہ...
جس شخص کا ایک ہاتھ نہ ہو تو کیا وہ احرام میں لاسٹک استعمال کر سکتا ہے؟
جواب: روزے رکھ لے۔ (2) اگر بارہ گھنٹے سے کم وقت مذکورہ چادر پہنی، تو اس صورت میں ایک صدقہ لازم ہوگا، اگر چاہے تو اس کا عوض دے دے، عوض سے مراد ایک روزہ ...
روزے کی اصلِ نیت ہی میں شک ہو، تو کیا حکم ہے؟
سوال: ہندہ کو رات میں پیٹ میں شدید درد ہوا تو اس نے سحری میں اس طرح روزے کی نیت کی کہ اگر دن میں میرے پیٹ میں درد ہوا تو میرا روزہ نہیں، ورنہ میرا روزہ ہے۔ اب ہوا یوں کہ فجر کی نماز کے بعد پھر اس کے پیٹ میں شدید درد ہوا جس کی وجہ سے مجبوراً اسے شربت پینا پڑا۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ اس صورت میں کیا ہندہ پر اس روزے کی قضا کے ساتھ ساتھ کفارہ بھی لازم ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
نفلی روزے میں منت کے روزے کی نیت کرنےکا حکم
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میں نفل روزہ رکھتی ہوں جیسے ذوالحجہ کا روزہ ہے تو کیا میں اس میں منت کے روزے کی نیت کر سکتی ہوں؟
حلی(حدودِ حرم سے باہر میقات کے اندر رہنےوالا)شخص حجِ تمتع یا قران کر سکتا ہے ؟
جواب: روزے یا خیرات یا قربانی، پھر جب تم اطمینان سے ہو،تو جو حج سے عمرہ ملانے کا فائدہ اٹھائے ،اس پر قربانی ہے جیسی مُیَسَّر آئے، پھر جسے مقدور نہ ہو تو تین...
نفاس میں چُھٹے ہوئے روزوں کا فدیہ دینے کا کیا طریقہ ہے؟
سوال: اللہ عزوجل نے مجھے اس رمضان اولاد کی نعمت سے نوازا ہے، جس کی وجہ سے میری زوجہ اس بار ماہِ رمضان کے روزے رکھنے سے قاصر رہی۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے اس صورت میں ہم اگر ان چھوٹ جانے والے روزوں کا فدیہ ادا کرنا چاہیں، تو اس کا کیا طریقہ کار ہوگا؟ نیز ان روزوں کا فدیہ کتنا بنے گا؟؟ اس حوالے سے وضاحت کے ساتھ رہنمائی فرمادیں۔