
تراویح کی 20 رکعات 5 سلام کے ساتھ پڑھنا
سوال: تراویح کی 20 رکعت 5 سلام کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں اوراگرپڑھ سکتے ہیں تو یہ ظہر کی سنت موکدہ کی طرح پڑھنی ہوں گی یا عصر کی سنت غیر موکدہ کی طرح پڑھیں گے ، رہنمائی فرما دیں۔
غیرِ حافظ کے تراویح کی نماز پڑھنے کا طریقہ
سوال: اگر کوئی حافظ نہیں ہے تو وہ تراویح کی نماز کیسے پڑھے، پڑھنےکا طریقہ بالتفصیل بتادیں۔
حلی(حدودِ حرم سے باہر میقات کے اندر رہنےوالا)شخص حجِ تمتع یا قران کر سکتا ہے ؟
جواب: سفر نہ کرنا پڑے کہ اس میں اس کے لیے تنگی ہے ،جبکہ مکی اور جو اس کے حکم میں ہے ،اس کےلیے حج کے علاوہ دیگر مہینوں میں دوبارہ سفر کرنے میں کوئی م...
92 کلومیٹر کا فاصلہ کہاں سے شمار ہوگا، جہاں سے چلا ہے، یا شہر سے نکل کر ؟
سوال: مسافر کا 92 کلومیٹر والا فاصلہ کہاں سے شمار ہوگا،جہاں سے چلا ہے وہاں سے یا شہر سے نکل کر؟یونہی اگر گھر سے لے کر دوسرے مقام تک 92کلو میٹر سفر بنتا ہے، جبکہ دونوں شہروں کے درمیان کا فاصلہ 92کلومیٹر نہیں تو اب مسافر بنے گا یا نہیں؟
جس جگہ میوزک چلتا ہو، وہاں نوکری کرنا یا ایسی گاڑی میں سفر کرنا کیسا ؟
سوال: کسی ایسے بازار ، شاپنگ مال یادفتر میں نوکری کرنا یا ایسی بس ، کوچ یا جہاز میں سفرکرنا،جہاں میوزک چلتا رہتا ہو،اس کا کیا حکم ہے؟نیز ایسی جگہوں پر خریداری کے لیے جانا کیسا؟
سفر میں جانے پر اور واپس شہر پہنچنے پر قضا ہونے والی نماز کا حکم
سوال: (1)میں 110 کلو میٹر سفر کے ارادے سے اپنے شہر سے نکلا، اس وقت ظہر کا وقت تھا، میرا ارادہ تھا کہ شہر سے نکلنے کے بعد ادا کر لوں گا، لیکن دورانِ سفر میں اس نماز کو ادا نہ کر سکا، اب اس کی قضا کرنی ہے، تو کتنی رکعات قضا کرنی ہوں گی؟(2) میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ سفر کر کے واپس اپنے گھر آرہا تھا اور ٹرین میں نمازِ عصر ادا نہیں کر سکا، ٹرین جب میرے شہر میں داخل ہوئی، اس وقت نماز کا وقت ختم ہونے میں پانچ منٹ باقی تھے، ٹرین کے اسٹیشن پر پہنچنے سے پہلے ہی نماز کا وقت ختم ہوچکا تھا، اس نماز کی قضا کرتے ہوئے کتنی رکعات ادا کرنی ہوں گی؟
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
عورت شوہر کے ساتھ مستقل دوسرے ملک چلی گئی، تو میکے و سسرال آنے پر نماز میں قصر کا حکم
جواب: سفر) والأصل أن الشيء يبطل بمثله، وبما فوقه لا بما دونه۔ ملخصاً‘‘یعنی وطن اصلی اپنے مثل وطن کے ذریعے باطل ہوجائے گا، جبکہ پہلی جگہ میں اس کے اہل و عیال...
مسافر کا شرعی سفر کب شروع ہوتا ہے اور کب ختم ہوتا ہے؟
سوال: قادر پور راواں ،ملتان کے نواح میں واقع ایک شہر ہے،دونوں میں چند کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔میری رہائش قادر پور راواں کی ہے اورکام کے سلسلے میں کراچی وغیرہ مختلف شہروں میں آنا جانا لگا رہتا ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ میرے سفر کی ابتدا و اختتام کے متعلق کیا حکم ہوگا یعنی میں کب مسافر بنوں گا اور کب میرا سفر اختتام پر پہنچے گا؟کیونکہ ٹرین وغیرہ کے ذریعے عموما سفر کی ابتداو انتہا ملتان سے ہوتی ہے تو ملتان میں مجھے قصرکرنی ہوگی یا پوری نماز پڑھنی ہوگی؟
کیا سامع کے علاوہ کوئی اور شخص لقمہ نہیں دے سکتا ؟
جواب: ہوئے اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے لکھا:”اور ان(لقمہ دینے کے)تمام احکام میں جملہ مقتدی یکساں ہیں،امام...