
حالتِ نمازمیں والدہ کے بلانے پر جواب دینےسے متعلق حدیث پاک کی شرح
جواب: نفلی نماز پر فضیلت رکھتا ہے ،کیونکہ والدہ کے بلانے کا جواب دینا واجب ہے، لہذا اس کو نفلی نماز کی وجہ سے نہیں چھوڑ سکتے۔(عمدۃا لقاری، جلد16، صفحہ31، ب...
فجر اور عصر کے وقت میں سجدہ تلاوت کرنے کا حکم
جواب: نفلی کام ہے ہی نہیں کہ جسے بندے نے اپنے اوپر واجب کیا ہو، بلکہ براہ راست اللہ تعالیٰ کے واجب کرنے سے ہی واجب ہوا، تو یہ واجب لعینہٖ ہے ، لہٰذا ان ا...
جواب: روزہ رکھا جبکہ در حقیقت اس کاوہ روزہ رمضان کے بعد واقع ہواہو(تو اس کاوہ رمضان کا قضا روزہ ادا کی نیت سے بھی درست ہوگا)، اس کے عکس کی مثال یہ ہے کہ ج...
پریگنینسی اسٹرپ کے ذریعے حمل ظاہر ہونے کے بعد بھی خون آئے تو کیا وہ حیض ہوگا؟
جواب: روزہ ادا کرے گی۔ اور رہی یہ بات کہ اگر کسی علامت سے غلبہ ظن حاصل ہونے کی وجہ سے عورت کے ذہن میں خود کا حاملہ ہونا بھی ہو اور پھر اسے خون بھی آئے، تو ...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے اپنا فرض حج ادا کر لیا ہے ،اب وہ نفل حج کرنا چاہتاہے،توکیانفلی حج کرنا افضل ہے یاکسی حاجت مند کی حاجت روائی کرناافضل ہے؟
اذان کے دوران سحری کرنے سے متعلق ایک حدیث پاک کی شرح
سوال: روزہ دارسحری کےوقت کھاناکھارہاہوکہ اس دوران سحری کاوقت ختم ہوجائے،صبح صادق طلوع کرآئے اورفجرکی اذان شروع ہوجائے، تواب روزہ دارکاکھاناجاری رکھنا کیساہے؟بعض لوگ سنن ابوداؤدشریف کی درج ذیل روایت کو دلیل بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ سحری کاوقت ختم ہوجانے کے باوجودفجرکی اذان کے وقت کھانادرست ہے ۔روایت یہ ہے :’’عن أبي هريرة قال: قال رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم: ’’إذا سمع أحدكم النداء والإناء على يده فلا يضعه حتى يقضي حاجته منه‘‘ ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں :رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:جب تم میں سے کوئی نداء سُنے اوربرتن اس کے ہاتھ میں ہو،توجب تک اس سے اپنی حاجت نہ پوری کرے ،اسے نہ رکھے ۔(سنن ابی داؤد،باب فی الرجل یسمع النداء والاناء علی یدہ،جلد02،صفحہ304،مطبوعہ بیروت)
روزہ دار عورت کا بچے کو دودھ پلانا کیسا؟
سوال: اگر روزہ دار عورت بچے کو دودھ پلائے تو اس عورت کا روزہ ٹوٹ جائے گا یا نہیں؟
عورت نے عذر کے سبب منت کا روزہ نہ رکھا، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: ”میرا فلاں کام اگر ہوگیا تو میں ساری زندگی نوچندی جمعرات کا روزہ رکھوں گی“ اب اُس کا وہ کام بھی ہوگیا ہے اور وہ ہر نوچندی جمعرات کا روزہ بھی رکھ رہی ہے۔ لیکن ایک نوچندی جمعرات کا روزہ کسی عذر کے سبب وہ نہ رکھ سکی۔ اب کیا اُس روزے کی فقط قضا کرنا ہوگی ؟ یا پھر ساتھ میں کوئی کفارہ بھی ادا کرنا ہوگا؟
ایصال ثواب قرآن و حدیث کی روشنی میں
جواب: روزہ رکھ کر اس کو بری الذمہ نہیں کر سکتا، بلکہ یہ عبادات خود بجالائے گا ، تو بری الذمہ ہو گا۔ (6)اس آیت کریمہ کا ایک معنی یہ بھی بیان کیا گیا ہے ...
روزے کی اصلِ نیت ہی میں شک ہو، تو کیا حکم ہے؟
سوال: ہندہ کو رات میں پیٹ میں شدید درد ہوا تو اس نے سحری میں اس طرح روزے کی نیت کی کہ اگر دن میں میرے پیٹ میں درد ہوا تو میرا روزہ نہیں، ورنہ میرا روزہ ہے۔ اب ہوا یوں کہ فجر کی نماز کے بعد پھر اس کے پیٹ میں شدید درد ہوا جس کی وجہ سے مجبوراً اسے شربت پینا پڑا۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ اس صورت میں کیا ہندہ پر اس روزے کی قضا کے ساتھ ساتھ کفارہ بھی لازم ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں۔