
جمعہ کی اذان کے بعد مسجد کے لیے رکشہ یا ٹیکسی کروانا
سوال: جمعہ کی اذان کے بعد خریدو فروخت جائز نہیں،لیکن اگر کسی نے جمعہ پڑھنے کے لئے جانا ہے اور وہ رکشہ یا ٹیکسی بک کر کے جمعہ کے لئے جاتا ہے،تو کیا اس کا یہ فعل درست ہے، کیونکہ ا س میں بھی تو اس کو کرایہ والا ایگریمنٹ کرنا پڑے گا ؟
کاشت کے لیے زمین بٹائی یااجارے پردینا
جواب: کرایہ پر دیناجائز ہے جبکہ یہ طے ہوجائے کہ فلاں چیزکی کاشت کرےگا یا تعمیم ہوجائے کہ جو جی چاہےکرے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم ص...
جواب: کرایہ ،کپڑے وغیرہ) میں خرچ کر سکے۔...
دوکان کے لئے دئیے گئے ایڈوانس پر زکوٰۃکا حکم
جواب: کرایہ دار۔مالک مکان جس کے پاس یہ رقم بطورِ قرض ہے ،اس پر اس کی زکوٰۃ لازم نہیں۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَ...
سرکاری جگہ کرائے پہ دینے کا حکم
جواب: کرایہ لینا جائز نہیں،یونہی اس میں وراثت بھی جاری نہیں ہوگی کہ وراثت کا تعلق صرف اسی چیز کے ساتھ ہوتا ہے، جو مرنے والے کی ملکیت میں ہو،جبکہ یہ جگہ مر...
سروگیسی کیا ہے ؟ اور اسلام میں اس کا کیا حکم ہے ؟
جواب: کرایہ پر لیکر اس میں کسی اور مردو عورت کا مادہ منویہ رکھ کر بچہ پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے یہ شرعاجائز نہیں ہے۔جس کی وجوہات درج ذیل ہیں : (ا...
سیلری کی رقم لوگوں پر ادھار ہو تو زکوۃ کا کیا حکم ہے ؟
جواب: کرایہ اور دینِ ضعیف جب تک وصول نہ ہوجائے، اس کی وجہ سے آدمی صاحب نصاب نہیں بنتا، لہذا اجرت کے وصول ہونے سے پہلے اس کی زکوۃ بھی لازم نہیں ہوگی، بلکہ...
شاپنگ مال کرائے پر لے کر، اس کی مرمت کروا کر آگے زیادہ کرائے پر دینا
جواب: کرایہ ایک ہی مقرر کریں۔ چونکہ پوچھی گئی صورت میں زید نے دکانوں کی مرمت کروا کر پھرآگے زائد کرائے پر دی ہیں، لہٰذا اس کا ایسا کرنا، جائز ہوا۔ ...
قربانی کے بجائے غریبوں کی مدد کیوں نہیں کی جاتی؟
جواب: کرایہ ادا کیا جاتا ہے ٭منڈی آنے والے افراد کے لئے منڈی میں مختلف کھانے پینے کے اسٹال لگائے جاتے ہیں ٭منڈی میں بچے اور بزرگ گھوم گھوم کر ماسک بیچ رہے ہ...
پیسے اور دکان دے کر عقد مضاربت کی شرعی حیثیت
سوال: ایک شخص دوسرے شخص کے ساتھ اس طرح کام کرنا چاہتا ہے کہ دوکان بھی میری ہوگی اور پیسے بھی میں دوں گا ،تم میری دکان میں کریانہ کا کام کرو۔ جو شخص دکان دے رہا ہے وہ اس دکان کا کوئی معاوضہ (Compensation) نہیں لے گا۔ دکان دینےکی غرض (Purpose)یہ ہے کہ دوسری دکان کرایہ وغیرہ پرنہ لینی پڑے اور راس المال (Capital) کی بچت ہوسکے۔نفع کے متعلق اس طرح طے کرناہے کہ جو بھی نفع ہوگا اس کے تین حصے کریں گے، دو حصے کام کرنے والے کےہوں گے، اور ایک تہائی (One-third) مال اور دوکان کا مالک رکھے گا ۔ کیا یہ طریقہ اختیار کرتے ہوئے کاروبار کیا جا سکتا ہے؟کیا مال کے ساتھ دکان لینا اور پھر کام کرنے والے کا نفع زیادہ رکھنا جائز ہے؟