
جواب: پیسے جمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے م...
قرض واپس دینے میں ٹال مٹول کرنا
جواب: پیسے کے بدلے سات سو نمازیں باجماعت دی جائیں گی ۔اورجب نیکیاں باقی نہ رہیں گی توان کے گناہ اس کے سرپرڈال کراسے جہنم میں ڈال دیاجائے گا۔العیاذباللہ تعا...
ناجائز شرط پر گھر بیچنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زیدنےبکرکے ساتھ اس طرح معاہدہ کیاکہ زیدنے بکرکوپچاس لاکھ روپے کااپناگھرفروخت کیا ، اس شرط پرکہ جب میرے پاس پیسے ہوں گے، تومیں تمہیں پچاس لاکھ دے کر اپناگھرلے لوں گا اورجب تک میں تمہیں پیسے دے کرگھرواپس نہیں لیتا ،تب تک تم اس گھرمیں رہ سکتے ہو۔سوال یہ ہے کہ زیداوربکرکے درمیان ہونے والایہ معاہدہ ، شرعاً جائز ہے؟
قرض دی ہوئی رقم قربانی کے دنوں کے بعد ملنی ہے، تو قربانی کا حکم
جواب: پیسے مانگے، تو وہ اسے دے دے گا ،تو ایسی صورت میں اس سے قربانی کے بقدر پیسے لے کر قربانی کرنا لازم ہوگااور اگر یہ ممکن نہ ہو تو اگر اس شخص کے پاس سو...
مویشیوں میں انویسٹمنٹ کا شرعی طریقہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم پچیس ہزار کا جانور خریدتے ہیں اور کسی کو پالنے کے لئے دے دیتے ہیں، جب وہ جانور بڑا ہوجاتا ہے تو اس کو بیچ کر آدھے پیسے پالنے والا لے لیتا ہے اورآدھے پیسے خرید کر دینے والا۔ کیا یہ اسلام میں جائز ہے یا نہیں؟
گناہ والی ویب سائٹ بنانے اور اس کی اجرت کا حکم
سوال: میرا کام سافٹ ویئر انجینئرنگ کا ہے ،جس میں ہم مختلف ویب سائٹس بناتے ہیں،ابھی دفتر نے مجھ سے جُوئے والی ویب سائٹ بنانے کوکہا ہے۔ یہ ویب سائٹ ایسی ہوگی، جہاں ایک سے زیادہ لوگ ادائیگی کریں گےاور پیسے لگانے کے بعد سب گیم کھیلیں گے اور صرف ایک ہی فرد جیتنے والا ہوگا، باقی دوسرے لوگ وہاں پیسے کھو بیٹھیں گے یعنی وہ ویب سائٹ جُوا کھیلنے کے لیےہوگی،اس کے علاوہ اس کا کوئی اور مقصد و استعمال نہیں ہے،اس میں ویب سائٹ بنانے والی ہماری ٹیم کو بھی فائدہ ہوگا کہ وہ بھی لوگوں کی ادائیگی والی رقم میں سے کچھ فیصد اپنے لیے رکھیں گے۔ رہنمائی فرمائیں کیا ایسی ویب سائٹ بنانا اور اس پر اجرت لینا جائز ہے ؟
غیر مسلم سے جوئے کی مشین والا ریسٹورنٹ کرائے پر لینے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے غیر مسلم سے ریسٹورنٹ کرائے پر لیا، اس نے یہ شرط رکھی کہ جوئے والی مشین اس سے ہٹائی نہیں جائے گی، یہ یہیں رکھی رہے گی کیونکہ اس مشین کا مخصوص کنٹریکٹ ہوا ہوتا ہے۔ کرایہ دار کا اس مشین کے چلانے میں کوئی دخل نہیں ہوگا کیونکہ یہ آٹومیٹک ہے جس میں پیسے ڈال کر جوا کھیلا جاتا ہے اور مشین خود ہی کام کرتی ہے، اس سے پیسے نکالنے اور ڈالنے کا کام بھی مالک ہر ماہ خود دیکھے گا۔ اب یہ ریسٹورنٹ ٹھیک چل رہا ہے اور ظاہر ہے غیر مسلم اس مشین پر جوا بھی کھیل جاتے ہیں۔ مہینے کے بعد اس مشین سے نکلنے والے پیسوں میں سے مالک اس کا حصہ تقریباً 60 - 65 یورو رکھتا ہے جو کہ ہر ماہ اسے دے جاتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس کا اس شرط کو قبول کرتے ہوئے کنٹریکٹ کرنا جائز تھا؟ نیز ان پیسوں کا کیا کیا جائے جو مالک اسے دیتا ہے؟ کیا انہیں لینا جائز ہے؟ نوٹ: کرایہ دار کا مشین کے ساتھ تو تعلق نہیں، البتہ جوا کھیلنے والے اکثر اپنے کیش کا چینج اس سے لیتے ہیں تاکہ مشین میں ڈال کر جوا کھیل سکیں۔
اذان کے دوران کام کاج کرنا کیسا؟
جواب: دینا مستحب ہے، لہذا اگر کوئی شخص زبان سے اذان کا جواب نہ دے جب بھی وہ شخص گنہگار نہیں ہوگا۔ نیز بعض رخصت کے مواقع بھی موجود ہیں، جیسا کہ فقہائے کرام ...