
چیز خرید کر خود قبضہ کیے بغیر ڈیلیوری بوائے کے ذریعے آگے بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ میں نے آن لائن کاروبار شروع کیا ہے جس میں مجھے مختلف اشیاء کے آرڈرز موصول ہوتے ہیں،وہ اشیاء آرڈر کے وقت میرے پاس موجود نہیں ہوتیں، اس لیے میں آرڈر بیع کے طور پر نہیں بلکہ وعدۂ بیع کے طور پر قبول کرتا ہوں، جس کی میں آرڈر لیتے وقت ہی صراحت کر دیتا ہوں۔ پھر متعلقہ دکاندار سے وہ چیز ادھار خرید کر، اسی سے اپنے گاہک کے پتے پر ڈیلیور کرواتا ہوں، یعنی دکاندار میری طرف سے کسی ڈیلیوری والے کو ہائر کرکے، اس کے ذریعے یہ سامان فلاں ایڈریس پر پہنچا تا ہے، اور ڈیلیوری چارجز بھی میں خود ادا کرتا ہوں۔ جب وہ چیز گاہک کو موصول ہوتی ہے تو وہ وہی قیمت ادا کرتا ہے جو پہلے سے طے شدہ ہوتی ہے، ڈیلیوری والا رقم وصول کر کے دکاندار کو دے دیتا ہے، جو اپنی قیمت منہا کر کے باقی رقم مجھے واپس کر دیتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا شرعی اعتبار سے آن لائن خرید و فروخت کا یہ طریقہ درست ہے؟ اگر اس میں کوئی شرعی خرابی ہو تو مہربانی فرما کر اس کی جائز صورت بیان فرما دیں۔
کیاعورت اندھیرے میں ننگے سر نماز پڑھ سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ گرمی کے موسم میں اسلامی بہن کمرے میں اندھیرا ہونے کی صورت میں ننگے سر نماز پڑھ سکتی ہے یا نہیں؟ نیز ایسی صورت میں اسے کوئی غیر محرم تو کیا محرم بھی نہیں دیکھ رہا ہوتا؟
دورانِ نماز نمازی کا سینہ نظر آرہا ہو تو؟
جواب: کروہِ تنزیہی ہے، کیونکہ اس کا حکم کام کاج اور روزمرہ کے پہنے جانے والے اُن کپڑوں کی طرح ہوگا، جنہیں مہذب آدمی پہن کر بزرگوں اور معزز لوگوں کے سامنے جا...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ “ مکتبۃ المدینہ “ کی شائع کردہ کتاب “ فیضانِ رمضان “ صفحہ : 175 پر پوائنٹ نمبر 11 میں ہے : “ بلا عذر تراویح بیٹھ کر پڑھنا مکروہ ہے۔ ۔ ۔ الخ “ اس پر میرا سوال یہ ہے کہ یہاں مکروہ سے مراد مکروہِ تحریمی ہے یا مکروہِ تنزیہی؟ راہنمائی فرما دیں۔
پرائز بانڈ بیچنے کے بعد انعام نکلا تو انعامی رقم کا مالک کون ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی شخص کا حکومتی قرعہ اندازی میں پرائز بانڈ پر انعام نکلا ، مگر جس کے پاس پرائز بانڈ تھا، اسے معلوم نہ ہوا اور اس نے چند ماہ بعد پرائز بانڈ کسی کو فروخت کر دیا اور جس نے پرائز بانڈ خریدا، اسے بھی کچھ عرصے کے بعد پتہ چلا کہ اس پرائز بانڈ پر میرے خریدنے سے کچھ عرصہ پہلے انعام لگا تھا، چنانچہ اس نے وہ انعام وصول کر لیا۔ پہلے شخص (بائع) کو معلوم ہوا تو اس کا یہ کہنا ہے کہ یہ انعامی رقم میری ہے اور میں ہی اس کا مالک ہوں، کیونکہ جب پرائز بانڈ پر انعام لگا تھا، تو وہ بانڈ میری ملکیت میں تھا۔ اور دوسری بات یہ کہ میں نے اسے بانڈ بیچا ہے، اس کی انعامی رقم نہیں بیچی، اگر انعامی رقم کے ساتھ بیچتا تو کافی زیادہ قیمت پر بیچتا۔ لہذا آپ سے سوال یہ ہے کہ شرعی نقطہ نظر سے اس انعام کا مستحق کون ہے، دوسرا شخص کہ جس کے پاس فی الوقت یہ پرائز بانڈ ہے اور اس نے انعام وصول کیا؟ یا وہ پہلا شخص کہ جب انعام لگا، تو وہ پرائز بانڈ کا مالک تھا؟
عالم کا غیر عالم کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم
جواب: کروہ تحریمی ہوگی۔اس شخص میں ان باتوں سے کوئی بات کم ہے تو اس کی امامت جائزنہیں،واجب ہے کہ دوسرے کو جو ان باتوں کا جامع ہو امام کریں اور یہ سب باتیں ا...
جواب: کرسی، تینوں قُل(سورہ اخلاص، سورہ فلق ، سورہ ناس ) ایک ایک بار پڑھنا اور سُبْحَانَ اللّٰہ33 بار، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ 33بار، اَللّٰہُ اَکْبَر34بار ا...
مسجد کے قریب جماعت کروانا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں اسکول میں پڑھتا ہوں ۔ میرا اسکول مسجد کے سامنے ہے ۔مسجد میں اگر بغیر اسپیکر بھی اذان دی جائے ، تو باآسانی پہنچ جاتی ہے ۔اسکول میں پڑھتے ہوئے جب جماعت کا وقت ہو جاتا ہے، تو میں مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے آجاتا ہوں۔اب اساتذہ کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ اگر تم یہاں جماعت کروالو ، تو بقیہ بھی نماز پڑھ لیں گے ۔اب آپ سے سوال یہ ہے کہ مسجد کے اتناقریب ہوتے ہوئے کیا اس اسکول میں مسجد کی جماعت کو چھوڑ کر نماز قائم کی جاسکتی ہے تاکہ دیگر بھی جماعت سے نماز پڑھ لیں ؟ سائل: محمد قاسم عطاری(فیصل آباد)
عمرہ کے لیے قرعہ اندازی میں جوئے کی صورت
سوال: ہمارے علاقے میں ایک کمیٹی بنی ہوئی ہے، وہ ربیع الاول میں لوگوں سے فی کس ایک ہزار روپے جمع کرتی ہے، جو افراد رقم دیتے ہیں ،ان کا نام قرعہ اندازی میں شامل کیا جاتا ہے، پھر قرعہ اندازی میں جس ایک شخص کا نام نکلتا ہے، اسے عمرے پر بھیج دیا جاتا ہے اور بقیہ افراد کو کچھ نہیں ملتا، تو برائے کرم اس طریقہ کار کے متعلق شرعی رہنمائی فرمائیں۔
بچے کو ناپاک کپڑا سکھا کر واپس پہنانا کیسا؟
جواب: باندھ دو، اللہ کا نام لے کر اپنے برتنوں کو ڈھک دو اگرچہ اس پر کوئی چیز ہی کھڑی کردو۔“ (صحیح البخاری، باب صفۃ ابلیس و جنودہ، ج 03، ص 1195، دار ابن كث...