
میاں بیوی کا ایک دوسرے کو بھائی، بہن کہنا کیسا ؟
جواب: بیٹی کہہ کر پکارنا یا یوں کہنا کہ تم میری ماں،بہن ،باجی ہو،یا بیوی شوہر کو بھائی کہے، تو یہ سب صورتیں حرام ہیں ،جن سے توبہ کرنا اس پر لازم ہے، البت...
عورت پر شوہر اور والد میں سے زیادہ حق کس کا ہے ؟
جواب: بیٹی کو شوہرکی اجازت کے بغیرمیکے میں ہرگز نہ روکیں۔والدین کے حقوق اپنی جگہ پرلازم ہیں،مگریہاں انہیں شوہرکے حقوق کوترجیح دیتے ہوئے زبردستی اپنا حکم ناف...
کیا درود پاک حق مہر بن سکتا ہے ؟
جواب: بیٹی وغیرہا کا مہر ، اس عورت کے ليے مہرِ مثل ہے۔ مسئلہ کی تفصیل:نکاح کے باب میں ایک اہم چیز ” مہر “ہے، شرعاً ” مہر “ اُس مال کو کہا جاتا ہے،جو عو...
والدہ کے انتقال کے بعد نانا نانی نے پرورش کی، تو ان کے انتقال کے بعد جائیداد میں حصہ بنے گا یا نہیں؟
سوال: زید کی والدہ کا انتقال اس وقت ہوا جب زید کی عمر صرف سات ماہ تھی ان کی والدہ کے انتقال کے بعد سے زید کو اس کے نانا نانی نے ہی پالا پوسا، حتی کہ زید کی شادی بھی اس کے نانا نانی نے ہی کی۔ اب جب کہ زید کے نانا نانی کا انتقال ہو چکا ہے، تو کیا زید کو اس کے نانا نانی کی وراثت میں سے ان کی والدہ کا حصہ کچھ ملے گا؟
ہاتھ کی زائد انگلی کٹوا سکتے ہیں ؟
سوال: میری بیٹی 23 سال کی ہے۔ پیدائشی طور پر اُس کے بائیں ہاتھ کی چھ انگلیاں ہیں۔ چھٹی انگلی، چھنگلیا کے ساتھ اور دیگر انگلیوں کے سائز کے برابر ہی ہے۔ یہ انگلی حرکت نہیں کرتی، بلکہ ہڈی کی طرح بس اَکڑی ہی رہتی ہے۔اِس انگلی کے ہونے کی وجہ سے میری بیٹی آٹا وغیرہ نہیں گوندھ سکتی، نیز اِس کے علاوہ ہاتھ سے ہونے والے دیگر کام بھی درست انداز میں نہیں کر پاتی، کیونکہ اِس انگلی کی وجہ سے اُس کے ہاتھ کی ”گرفت“ٹھیک نہیں ہے۔ اب عنقریب اُس کی شادی ہے، جس کی وجہ سے ہم پریشان ہیں۔ ڈاکٹرز اِس کا علاج صرف سرجری ہی بتاتے ہیں کہ اگر آپریشن کے ذریعے اِسے ختم کر دیا جائے ،تو ہاتھ کی گرفت ٹھیک ہو جائے گی۔ ہمیں شرعی رہنمائی عطا فرمائیں کہ کیا ہم اضافی انگلی کٹوا سکتےہیں؟
سوتیلی ماں کی بیٹی سے نکاح کرنے حکم
سوال: زیدنے کسی بیوہ عورت سے شادی کی ۔ اوراس بیوہ عورت کی پہلے شوہرسے ایک بیٹی ہے ،توکیازیدکابیٹا اپنی سوتیلی ماں کی اس بیٹی سے نکاح کرسکتاہے ؟شرعااس نکاح کی ممانعت تونہیں ؟
والدین کا خرچہ اولاد پر کب اور کتنا لازم ہوتا ہے؟
جواب: بیٹی دونوں پر لازم ہے اس بارے میں علامہ علاء الدین الحصکفی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں: ’’النفقۃ لاصولہ الفقراء و لو قادرین علی الکسب بالتسویۃ بین...
سوال: میری پھوپھی کے شوہر فوت ہو چکے ہیں۔ ان کے ساتھ ان کی ایک بیٹی اور نواسی رہتی ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی 3 بیٹیاں شادی شدہ ہیں۔ وہ خود غریب ہیں ماں کو کچھ نہیں دیتیں۔ میری پھوپھی پاکستان میں جس مکان میں رہتی ہیں وہ ان کے شوہر کا تھا۔ پہلے کچا تھا پھر ان کی ہمشیرہ نے بنا کر دیا ہے۔ کیا میں ان کو زکوۃ دے سکتا ہوں؟