
جواب: ساتھ ازدواجی تعلقات والا کوئی کام جیسے بوس و کنار وغیرہ کرلیں ،تو بھی رجوع ہوجائے گا،لیکن رجعت کا یہ دوسرا طریقہ خلاف سنت و مکروہ ہے۔ یاد رہے دور...
عورت کا پردے کے ساتھ رکشہ یا ٹیکسی میں اکیلے سفر کرنا
سوال: عورت کا پردے کے ساتھ رکشے یا ٹیکسی میں اکیلے سفر کرنا جائز ہے یا نا جائز ؟
بہنوئی کے ساتھ عمرہ کے لئے جانا
سوال: میاں بیوی عمرہ پر جا رہے ہیں ساتھ بیوی کی بہن کے جانے کا کیا حکم ہے؟
احرام کی خلاف ورزی پر لازم صدقہ کہاں ادا کرنا چاہیے؟ شرعی حکم
سوال: اگر کسی کے اوپر عمرہ میں غلطیوں کی وجہ سے صدقات واجب ہوں، تو کیا اسے وہ صدقات اپنے ملک میں دینا ضروری ہے۔؟مثلا اگر کوئی امریکہ کا مقیم ہے، اور اس کے ساتھ عمرہ پر یہ معاملہ ہوتا ہے، تو کیا وہ یہ صدقات پاکستان میں دے سکتا ہے؟
فجر کی نماز قضا ہوجائے ،تو فرضوں کے ساتھ سنتیں بھی پڑھنی ہیں ؟
سوال: اگر کسی کی فجرکی نمازقضا ہوجائے اور اسی دن سورج نکلنے کے بیس منٹ بعد ضحوۂ کبریٰ سے پہلے پہلے پڑھنی ہو ، تو کیا سنت اور فرض دونوں ادا کریں گے اور کیا فرضوں کے ساتھ ساتھ سنت میں بھی قضا کی نیت کریں گے؟
وتر کی جماعت میں تیسری رکعت میں شامل ہوا ، تو دعائے قنوت کا حکم
سوال: رمضان المبارک میں وتر جماعت کے ساتھ ادا کیے جاتے ہیں ، تو اگر کوئی شخص وتر کی تیسری رکعت میں جماعت کے ساتھ شریک ہواور اس نے امام کے ساتھ دعائےقنوت بھی پڑھ لی ہو، تووہ بقیہ نماز کس طرح ادا کرے گا؟ کیا اس میں دوبارہ دعائے قنوت پڑھے گا؟نیز اگر تیسری رکعت میں امام صاحب کے ساتھ رکوع میں شامل ہوا،تو ایسی صورت میں اس کے متعلق کیا حکم ہوگا؟
سوال: اگر کسی کے شوہر کی وفات ہو جائے اور وفات سے پہلے شوہر نے بیوی سمیت پوری فیملی کے عمر ہ پر جانے کی ترکیب بنائی ہوجس کا ویزہ بھی لگ گیا ہو اور ائیر ٹکٹ بھی آ گئی ہواور عمرہ پر جانے سے پہلے شوہر انتقال کرجائے تو کیا اس صورت میں عورت عدت کی حالت میں عمرہ کی ادائیگی کیلئے جاسکتی ہےجبکہ اس کے ساتھ، بالغ بچے بھی ہوں؟
طواف نہ کرنے والا محرم کسی اور محرم کا حلق کرے تو؟
جواب: ساتھ حج کے افعال ادا کرنا بھی ضروری ہے۔ لہٰذا اس سے پہلے اس کا حلق کروانا جائز نہیں، اگر حلق کروائے گا تو احرام سے باہر نہیں ہوگا اور اس پر دو دم لازم...
نماز کے دوران نفلی روزے کی نیت کی، تو کیا حکم ہے؟
جواب: ساتھ متوجہ رہے،اس سے ہٹ کر کسی دوسری طرف مشغول نہ ہو۔ شریعت کا اصول ہے کہ دورانِ نماز جس دوسری عبادت کی نیت کی جائے،اگرتو وہ دوسری عبادت ایسی ہو کہ ...
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟