
مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری
فتوی نمبر: WAT-1633
تاریخ اجراء: 21شوال المکرم1444 ھ/12مئی2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حج یا عمرہ میں جن غلطیوں کے سبب صدقہ واجب ہوتا ہے، ان میں حدود حرم یاکسی خاص مقام میں صدقہ دینا ضروری نہیں بلکہ کہیں بھی صدقہ دیا جاسکتا ہے۔ لہذا اگر کوئی شخص امریکہ میں مقیم ہے اور اس سے حج یا عمرہ میں ایسی غلطی سرزد ہوجائے، جس کی وجہ سے اس پر صدقہ لازم ہوجائے، تو اس صورت میں اسے اختیار ہے، چاہے تو حدود حرم میں صدقہ دے دےاور چاہے تو امریکہ یا پاکستان وغیرہ کسی اور ملک میں صدقہ دےدے۔
نوٹ:یاد رہے! یہ حکم صدقہ کے حوالے سے تھا ،اور اگر حج یا عمرہ میں کوئی ایسی غلطی سرزد ہوئی ،جس سے دم لازم آگیا، تو اس صورت میں حدود حرم میں ہی دم دینا لازم ہوگا،اس کے علاوہ کسی اورجگہ نہیں دے سکتے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم