
مسجد کی پُرانی دریوں کی خرید و فروخت کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماءِ دین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ ہماری مسجد میں کچھ دن قبل ایک شخصیت نے نئی دریاں لا کر دیں تو پُرانی دریاں اُٹھا کر مسجد کے اسٹور میں رکھ دی گئیں ، وہ دریاں مسجد کی حاجت سے زائدہیں اور آئندہ بھی کسی جگہ استعمال کے قابل نہیں کیونکہ وہ کافی جگہوں سے پھٹ چکی ہیں، اور پڑے رہنے سے مزید خراب ہونے کااندیشہ ہے، ایک شخص وہ دریاں خریدنا چاہتا ہے، براہِ کرم شَرْعی راہنمائی فرمائیں کہ ان دریوں کو بیچنا اور اُس شخص کا انہیں خریدنا شرعاً کیسا؟ یاد رہے! یہ دریاں مسجِد کے پیسوں سے خریدی گئی تھیں۔
نیا موبائل ڈبہ کھل جانے کے بعد کم قیمت میں بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم ڈبہ پیک نیا موبائل لے کر رقم کی ادائیگی بھی کر دیتے ہیں مگرڈبہ کھولنے کے بعد موبال پسند نہیں آتا تو دوکاندار سے واپس کرنے کا کہتے ہیں تو وہ ہزار، دو ہزار بلکہ بعض اوقات اس سے بھی زیادہ رقم کم کر کےواپس کرتا ہے جس سے خریدار کو نقصان ہوتا ہے، ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے ؟ کیا یہ صورت سود میں داخل ہے ؟
قرض دی ہوئی رقم قربانی کے دنوں کے بعد ملنی ہے، تو قربانی کا حکم
جواب: خرید سکے،تواس پر قربانی واجب نہیں اور اس صور ت میں اس پر قرض لے کرقربانی کرنا لازم نہیں اور نہ ہی اپنا قرض واپس ملنے کے بعدقربانی کے جانور کی ...
عشر نکالنے کے بعد فصل کو بیچنے سے ملنے والی رقم پر زکوٰۃ کا حکم؟
جواب: فروخت سے فائدہ حاصل کیا جائے، تو سال گزرنے پر اس پر زکوۃ لازم نہیں ہوتی ہے۔ ہاں! اگر فروخت کر دے، تو اس کی رقم مالِ تجارت کے ساتھ شامل ہو جاتی ہے اور ...
سوداطے ہونے کے بعد بائع کازیادہ رقم کا مطالبہ کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ میں نے ایک شخص سے 22 لاکھ روپے کا مکان خریدا، جس میں سے کچھ رقم ایڈوانس جمع کروائی اور باقی تھوڑی تھوڑی ادا کرتا رہا یہاں تک کہ 18 لاکھ رقم ادا کرچکا ہوں اب فروخت کنندہ شخص کا کہنا ہے کہ مجھے 4 لاکھ رقم مزید چاہیے یعنی 22 نہیں 26 لاکھ ادا کرو، اس کا یہ مطالبہ جائز ہے یا نہیں؟ سائل:عبد الرحیم(-F11،5 نمبر، نیو کراچی)
جمعہ کی کونسی اذان کے بعد کاروبار بند کرنے کا حکم ہے؟
جواب: خرید و فروخت کرنا ناجائز و گناہ ہے۔ صدرُ الشریعہ، بدرُ الطریقہ حضرتِ علّامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القَوی ارشاد فرماتے ہیں: ’’...
کاروبار میں نفع تقسیم کرنے کی صورت اور شرعی حکم
جواب: کتے ہیں۔ بہارِ شریعت میں ہے : “ اگرعقدِشرکت کے بعد خریدی اور یہ چیز اس نوع میں سے ہے جس کی تجارت پر عقد شرکت واقع ہواہے تو شرکت ہی کی چیز قرار پائے...
Affiliate مارکیٹنگ کے ذریعے (Amazon) وغیرہ کمپنیوں سے کمیشن لینے کا حکم
سوال: Affiliateمارکیٹنگ ایک ایسا عمل ہے،جس میں کسی دوسرے کی چیز یا سروس کی ایڈورٹائز (Advertise)کر کے پروموٹ (Promote) کیا جاتا ہے اور اس کو بِکوانے پر کمیشن حاصل کیا جاتا ہے۔ہر ویب سائٹ یا کمپنی چاہتی ہے کہ ہماری چیزیں یا سروسز کا زیادہ سے زیادہ لوگوں کو پتا چلے اوروہ ہماری چیزیں خریدیں۔ اس کے لیے انہوں نے کمیشن کی بنیاد پر ایفی لیئیٹ(Affiliate) پروگرام بنائے ہوتے ہیں کہ اگر کوئی شخص ہماری ویب سائٹ کی تشہیر کر کے ، گاہک ہم تک لائے گا، تو ہم چیز بکِنے پر اسے کمیشن دیں گے۔ اسی طرح Amazon بھی ایک مشہور آن لائن ویب سائٹ اور مارکیٹ پلیس (Market Place)ہے۔ اس نے بھی اپنا ایفی لیئیٹ(Affiliate) پروگرام بنایا ہے،جس کی تفصیل یہ ہے کہ ایمازون کہتا ہے آپ تشہیر کے ذریعے لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لائیں، تو چیز بکنے پر ہم آپ کو کمیشن دیں گےاور اس میں ان کا اصول یہ ہےکہ کوئی بھی شخص ہماری دی ہوئی Affiliate ID کے کسی بھی طرح کے Affiliate Link یا Advertising Ad کےذریعے ہماری ویب سائٹ Amazon.com پر آتا ہے اور ہماری ویب سائٹ سے وہ کوئی بھی ایک یا زیادہ چیزیں خریدتا ہے، تو ہم اس کو ہر خریدی ہوئی چیز کا طے شدہ مخصوص فیصد کمیشن دیں گے،حتی کہ اگر آپ نے ایمازون ویب سائٹ کے کسی ایک پیج کی تشہیر کی یا کسی مخصوص برینڈ کی تشہیر کی اور گاہک اس لنک کے ذریعے ایمازون پر پہنچا اور اس نے کوئی دوسری چیز خریدی تب بھی ایمازون ،لنک لگانے والے کو کمیشن دے گا ،کیونکہ اس کے ذریعے یہ گاہک ایمازون ویب سائٹ پر پہنچا ہے۔ ہم ایمازون کے ایگریمنٹ کے بعد اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ویب سائٹ بنا تے ہیں اور اس پر مختلف اشیاء کے متعلق مختلف طرح کا ترغیبی اور معلوماتی مواد (Content) لکھتے ہیں، پروڈکٹس کے بارے میں لوگوں کے ریویوز جمع کرتے ہیں ، اور مارکیٹنگ کرتے ہیں ، یوں اسے اس قابل بناتے ہیں کہ لوگ زیادہ سے زیادہ وزٹ کریں اور ان اشیاء کی طرف مائل ہوں ۔ اس کام پر کافی محنت کرنی پڑتی ہے اور کافی وقت اور سرمایہ بھی لگ جاتا ہے۔ مختلف اشیاء کی تشہیر کے ساتھ پھر ہم مواد (Content) میں Affiliate Link بھی دے دیتے ہیں، جس کے ذریعے گاہک ایمازون ویب سائٹ پر چلا جاتا ہے اور وہاں سے یہ لنک میں دی ہوئی چیز یا ایمازون پر رکھی ہوئی کوئی اور متعلقہ یا غیر متعلقہ چیز خریدتا ہے، تو ایمازون ہمیں کمیشن دے دیتا ہے۔ایمازون کمیشن اس لیے دیتا ہے کہ چیز بکنے پر ایمازون کو بھی منافع ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق ہمارا ایمازون سے معاہدہ قبول کر کے تشہیر کرنا اور پھر چیزوں کی خریداری پر ایمازون سے طے شدہ مخصوص فیصد کمیشن لینا جائز ہے یا نہیں؟یہ بھی واضح کریں کہ اگر ہم نے ایک چیز کا اشتہار لگایا ہے، لیکن گاہک دوسری خریدتا ہے، تو اس پر جو ہمیں کمیشن ملتا ہے ،کیا وہ جائز ہے ؟ جبکہ ہم نےاس دوسری چیز کا لنک تو لگایا نہیں ہوتا،البتہ ہم لنک لگاتے وقت یہ چیز ذہن میں رکھتے ہیں کہ گاہک کو اگر یہ چیز پسند نہ آئے، تو وہ لنک سے جڑی دوسری اشیاء خریدسکے۔
آن لائن (Online)خرید و فروخت سے متعلق اہم مسئلہ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلےکےبارےمیں کہ اَشْیاء کی تَشْہِیر(Advertisement) کرتے وقت پہلے انٹرنیٹ پر مصنوعات (Products)کی تصاویر لگائی جاتی ہیں پھر ان کو دیکھ کرپسند آنے کی صورت میں خریدو فروخت کی جاتی ہے اور اس کے بعد گاہک آن لائن(Online) رقم ادا کردیتا ہے۔بسا اوقات بیچی گئی چیز سودا ہونے تک پراڈکٹ (Product) تشہیر کرنے والے کی ملکیت میں نہیں ہوتی البتہ سودا ہونے کے بعد وہ کسی اور سے خرید کراس کو بھجوا دیتا ہے جس نے پہلے سے رقم دے دی تھی تواس کا کیا حکم ہے؟
آن لائن اشیاء بیچتے وقت چیز اپنی ملک میں نہ ہو تو کیا حکم ہے ؟
سوال: میں آن لائن چیزیں فروخت کرتا ہوں،میں نے جو لسٹ میں چیزیں لگائی ہیں وہ میرے پاس تو نہیں ہوتیں لیکن جب مجھے آرڈر آتا ہے اس وقت چیز خرید کر کسٹمر کو بیچ دیتا ہوں،تو اس طرح بیع کرنا درست ہے؟