آن لائن چیزیں بغیر ملکیت بیچنے کا حکم

آن لائن اشیاء بیچتے وقت چیز اپنی ملک میں نہ ہو تو کیا حکم ہے؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

میں آن لائن چیزیں فروخت کرتا ہوں،میں نے جو لسٹ میں چیزیں لگائی ہیں وہ میرے پاس تو نہیں ہوتیں لیکن جب مجھے آرڈر آتا ہے اس وقت چیز خرید کر کسٹمر کو بیچ دیتا ہوں، تو اس طرح بیع کرنا درست ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

اگر آپ خود چیز خریدنے سے پہلے کسٹمر سے خرید و فروخت کا عقد (ایگریمنٹ) نہیں کرتے بلکہ کسٹمر صرف آرڈر دیتا ہے اور آپ آرڈر وصول کرنے کے بعد خود چیز خرید کر اس پر قبضہ کرکے، کسٹمر کو پہنچاتے ہیں اور اس پر پیسے لے لیتے ہیں تو یہ بیع تعاطی ہے (یعنی باہمی لین دین کرنے سے ہونے والی بیع ہے) جوکہ درست ہے، لیکن اگر آپ خود چیز خریدنے سے پہلے ہی کسٹمرسے خرید و فروخت کا عقد (ایگریمنٹ) کرلیتے ہیں تو اب آپ کا بیچنا درست نہیں ہے کیونکہ جب چیز بیچی جائے تو ضروری ہے کہ بائع (بیچنے والا) اس چیز کا مالک ہو۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

فتویٰ نمبر: WAT-58

تاریخ اجراء: 02 صفر المظفر 1443ھ / 09 ستمبر 2021ء