
حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کا فرعون کے ساتھ نکاح قرآنی آیت کے خلاف ہے؟
جواب: حکم اکثری ہے کلی نہیں۔ مذکورہ تفسیری اقوال کی روشنی میں صورت مسئولہ کا جواب اوپر بیان کردہ مفسرین کے اقوال کی روشنی میں پوچھی گئی صورت کا حکم واضح ہ...
قادیانیوں سے صدقہ و خیرات لے سکتے ہیں؟
موضوع: قادیانیوں سے صدقہ و خیرات لینے کا حکم
کیا زکوٰۃ میں حاصل شدہ رقم پر بھی زکوٰۃ فرض ہوسکتی ہے؟
جواب: شرعی دس ہزار رقم زید کو دی ،اس نے بعد قبضہ مدرسہ کو دی پھر اسی طرح دوسرے سال اسی تاریخ میں اسے دس ہزار رقم اسے دی اس نے پھر اسے مدرسے میں دیدی تو اس پ...
سوتیلے والدکوزکاۃ دیناکیسا ہے ؟
جواب: شرعی فقیراور غیر ہاشمی ہو۔ نوٹ: شرعی فقیر سے مراد وہ شخص ہے: جس کے پاس حاجتِ اصلیہ اورقرض سے زائد ساڑھے باون تولہ چاندی یااتنی چاندی کی قیمت براب...
صدقہ فطرغریب کے اکاونٹ میں بھیجنا
جواب: شرعی فقیراورغیرہاشمی ہے تووہ صدقہ فطرکامستحق ہے اورصدقہ فطراس کے اکاونٹ میں بھی بھیج سکتے ہیں ۔ نوٹ: شرعی فقیر سے مراد وہ شخص ہے: جس کے پاس حاجتِ...
مضارب کا ملازمین کی تنخواہ میں اضافہ کرنا کیسا ؟
سوال: زید نے کچھ رقم بطورِ مضاربت بکر کو دی۔ بکر نے اس رقم سے کام شروع کیا اور ضرورت کی بنیاد پر کچھ ملازمین بھی رکھ لئے۔بکر کا ارادہ ہے کہ وہ ان ملازمین کی تنحواہیں بڑھا دے ، لیکن وہ زید کو بتانا نہیں چاہتا ، کیونکہ بتانے کی صورت میں زید اجرت بڑھانے سے منع کر دے گا۔ سوال یہ ہے کہ کیا بکر کو شرعی طور پر یہ اختیار ہے کہ وہ زید کو بتائے بغیر اپنے ملازمین کی تنخواہیں بڑھا دے ؟
داڑھی کاٹنا اور اس کی اجرت لینا کیسا ؟
سوال: میں حجام ہوں، لوگ بالوں کی کٹنگ کے ساتھ مجھ سے شیو بھی بنواتے ہیں، میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں شیو بنا سکتا ہوں ؟ نیز داڑھی کاٹنے اور شیو بنانے کی اجرت کا کیا حکم ہے ؟
دکان بیچتے ہوئے گڈ ول کے پیسے الگ سے لیناکیسا ؟
جواب: شرعی اعتبار سے گڈول ( Goodwill ) کے الگ سے پیسے مقرر نہیں کرسکتے کیونکہ گڈول کوئی مال نہیں ہےبلکہ اس کی حیثیت فقط منفعت کی ہے جس کے عوض میں الگ سے پی...
جواب: شرعی اجازت کےکسی بھی جاندار کی ایسے کیمرے سے تصویر بنانا کہ جس کا نیگیٹو بنتا ہے، نا جا ئز و حرام اور پرنٹ دینا بھی نا جائز و حرام ہے۔ (3) موبائل، ...
اِجارہ کے وقت میں کوئی اور کام کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں عُلَمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مَحکَمہ میں مسجد کی تعمیر کا سلسلہ جاری تھا، مکمّل کام ٹھیکے پر کروایا جارہا تھا، مسجد کے دوسرے فلور پر جانے کے لیے سیڑھی بنائی گئی، ٹھیکیدار نے سیڑھی کو پانی نہیں لگوایا، جب وہاں کے ذمّہ دار نے سیڑھی کو دیکھا تو اس نے ٹھیکیدار کو کہا کہ ”اس سیڑھی کو پانی لگوائیں ورنہ یہ خراب ہوجائے گی“ تو ٹھیکیدار نے جواباً کہا:’’ آپ کسی سے پانی لگوالیں، میں ایک ہزار روپے اجرت دے دوں گا‘‘،پھر ٹھیکیدار نے اس مَحکمہ کے خادم سے اس کے اجارہ ٹائم میں پانی لگوایا اور اسے ایک ہزار روپے اجرت دیدی، حالانکہ اس خادم کا مَحکمہ میں جس کام پر اجارہ تھا وہ موجود تھا اس کو چھوڑ کر اس نے پانی لگایا۔ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ(1)خادم کا وقتِ اجارہ میں سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کرنا اور ہزار روپے اجرت لینا کیسا تھا؟ (2)اگر وہ اجرت کا حقدار نہیں ہے تو کیا یہ رقم خادم سے لے کر ٹھیکیدار کو واپس دی جائے یا مسجد کے فنڈ میں ڈال دیں؟ (3)خادم نے جتنا وقت سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کیا اس کی اتنے وقت کی کٹوتی ہوگی یا نہیں؟