
جواب: کسی دھات کے ہوں تو ان کو توڑنے سے لکڑی اور دھات کا توڑنے والے پر تاوان لازم ہوگا۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَ...
نماز عصر مغرب سے بیس منٹ پہلے (مکروہ وقت میں ) پڑھی تو کیا حکم ہے ؟
سوال: اگرکسی نے عصرکے مکروہ وقت میں جو پاک وہندمیں مغرب سے پہلے تقریبا20منٹ شمارکیاگیاہے ،اس میں اس دن کی عصرکی نمازاداکی ،توکیاوہ نماز واجب الاعادہ ہوگی ؟
دوشہروں کی آبادی مل جائے، تونماز میں قصر کا حکم
جواب: کسی شہر سے متصل، شہر کے تابع ہو،وہ شہر کے حکم میں ہوتی ہےاور ا س سے تجاوز قصر کے لیے ضروری ہوتا ہے اور جو شے متصل ہو اگر وہ شہر کے تابع نہ ہو، تو وہ ...
اشراق و چاشت کی فضیلت کیا ہے اور یہ کس کو حاصل ہوگی ؟
جواب: کسی جائز دنیاوی کلام یا کام میں ہی کیوں نہ مشغول ہوجائے،جبکہ کچھ خصوصی فضائل ہیں،جن میں بعدِ نماز فجر وقتِ نمازِ اشراق و چاشت ہوجانے تک اپنی نماز ک...
سوال: (1)اگر کسی شخص کے کئی سجدہ تلاوت ادا کرنے سے رہ گئے ہوں،تو کیا اُن تمام سجدوں کی تلافی کے لیےصرف ایک سجدہ کرلینا کافی ہوجائے گا،یا جتنے سجدے واجب ہوئے ہیں، اُتنے ہی ادا کرنے ہوں گے؟ (2) اگر طالبِ علم سبق پڑھتے ہوئے،بار بار آیتِ سجدہ کی تکرار کرے،تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟کیا اسے ایک سجدہ کرنا ہی کافی ہوگا یا جتنی بار آیت پڑھی ہے،ان سب کی تعداد کے برابر سجدے کرنے ہوں گے؟ (3) آیتِ سجدہ کی تلاوت سےسجدہ تلاوت واجب ہونے کے لیےاپنے کانوں تک آواز پہنچنا شرط ہے یا نہیں؟
جواب: کسی دوسرے شخص کو ہرگز امامت کے مصلے پر کھڑا نہ کیا جائے۔ چنانچہ نورالایضاح میں ہے:”شروط صحۃ الامامۃ للرجال الاصحاء ستۃ اشیاء الاسلام والبلوغ وا...
جواب: کسی وجہ سے دم لازم آئےتو اس کی ادائیگی کے لیے دم کے جانور کا حرم مکہ میں ذبح ہونا ضروری ہے ، البتہ! وقت کی کوئی قید نہیں ،فوری ادا نہ کرسکیں تو بعد...
نفل نماز بیٹھ کر پڑھنے سے آدھا ثواب ملتا ہے؟ اس کے متعلق چند سوال
جواب: کسی شرعی عذر و مجبوری کے بیٹھ کر نفل پڑھنے میں کھڑے ہوکر پڑھنے کے مقابلے میں آدھا ثواب رہ جاتا ہے۔ یہ مسئلہ متعدد احادیث مبارکہ اور فقہائے کرام کی عبا...
بغیر دعوت شادیوں میں کھانے کھایا ہو، تو اس کا کیا کفارہ ہوگا؟
جواب: کسی فرد کا یقینی طور پر یاد آ گیا کہ فلاں کی دعوت کھائی تھی مگر معافی تلافی کی صورت نہیں کی تو اس سے معافی تلافی کرنی ہو گی ۔ اگر وہ صدقہ کرنے کو جائز...
قرآنی آیت والے فریم کو بغیر وضو چھونے کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ ہمارے گھر کی دیواروں پر آیت قرآنیہ پر مشتمل کچھ پلیٹیں اور فریم آویزاں ہیں،جن پرصرف آیات قرآنیہ کندہ ہیں اوران کے ساتھ مزید کچھ نہیں لکھا ہوا، اب ہمیں صفائی ستھرائی کے لیے انہیں اتارنے کی ضرورت پیش آتی ہے اوربسا اوقات ہمارا وضو بھی نہیں ہوتا، ایسی صورت میں انہیں بلا حائل چھونا، جائز ہے یا نہیں؟ واضح رہے کہ مذکورہ فریم بلکل کَوَر ٹائپ ہے اوراس کےسامنے کی جانب شیشہ لگا ہواہے، نیز ان کے درمیان میں خالی جگہ بھی ہے، جہاں سے اس کے اندر صفحہ یا گتا ڈالا جاتا ہے، یہیں سے فریم کے اندر آیت سے کندہ گتّا ڈالا گیا ہے، اور اسے فریم کے کسی حصے کے ساتھ چپکایا نہیں گیا، اگر چاہیں تو اسے بآسانی نکال بھی سکتے ہیں۔ باقی پلیٹوں کا معاملہ اس سے بلکل جدا ہے، ان کے ساتھ کوئی کَوَر یا شیشہ نہیں لگا ہوا، لہذا اس تفصیل کو مد نظر رکھتے ہوئےدونوں چیزوں کے حوالے سے شرعی رہنمائی فرمادیں، نیز یہ بھی بتادیں کہ اگر انہیں چھونا منع ہے، تو صرف آیت لکھے ہوئےحصے کو نہیں چھوسکتے یا ہر حصے کوچھونا منع ہے؟