
کرنٹ اکاؤنٹ میں مخصوص رقم کی بنیاد پر مشروط فوائد دینا سودی نفع ہے
سوال: آج کل بینک اکاؤنٹ کااستعمال وقت کی ضرورت بن گیاہےاورمختلف قسم کےاکاونٹس بھی متعارف کرواۓجارہے ہیں۔ایک نجی (Private) بینک نے بھی کاروباری طبقہ کے لئے" اختیار اکاؤنٹ " کے نام سے ایک اکاؤنٹ متعارف کروایاہے۔ جس کی مندرجہ ذیل خصوصیات ہیں: • اکاؤنٹ ہولڈر(Account Holder) کو انشورنس (Insurance)کی سہولت دی جائے گی۔ یعنی اگر اکاؤنٹ ہولڈر کی حادثاتی موت (Accidental Death) ہوجاتی ہے تو شرائط و ضوابط پوری ہونے کی صورت میں بینک 1 ملین تک کی مالی امداد مرنے والے اکاؤنٹ ہولڈر کے ورثا (Inherits) کودے گا۔ • ہر ماہ اکاؤنٹ میں5000 کی رقم ہوگی تو 50 روپے سروس چارجز (Service Charges)نہیں لئے جائیں گے۔ • ہر ماہ اکاؤنٹ میں25000 رقم ہوگی تو سالانہ پے پاک ڈیبٹ کارڈ فیس (Pay Pak Debit Card Fee) 1500روپے بھی نہیں کاٹے جائیں گے،اور اگر 25000 سے رقم کسی بھی مہینے میں کم ہوگئی تو 1500 روپے ڈیبٹ کارڈ فیس(Debit Card Fee) لی جائے گی۔ • ہر ماہ 25000 روپے اکاؤنٹ میں موجود ہونے کی صورت میں چیک بک (Cheque Book)فری (Free)ہوگی۔ مجھے پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ اکاؤنٹ کھلوانا، جائز ہے؟کیونکہ یہ کرنٹ اکاؤنٹ (Current Account) ہے،جس میں کسی قسم کا سود نہیں ملتا۔مدلل (With Proof)جواب دیتے ہوئے رہنمائی فرمائیں۔
زکوٰۃ کے پیسوں سے فقیر شرعی کا قرض ادا کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کرائے پر رہتا ہے اور اس پر کچھ لوگوں کا قرض بھی ہے ۔ اس شخص کے مالی حالات ٹھیک نہیں ہیں ۔ لیکن صورتِ حال یہ ہے کہ اگر ہم اس کو پیسے وغیرہ دیں ، تو وہ خود خرچ کر لیتا ہے ، کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض بھی نہیں دیتا ، جس وجہ سے وہ لوگ اس کے بچوں اور گھروالوں کو پریشان کرتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ زکوٰۃ کے پیسوں سے اس شخص کا کرایہ اور قرض ادا کر دیا کریں ، تاکہ وہ لوگ بچوں کو پریشان نہ کیا کریں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ (1)کیا ہم ایسا کر سکتے ہیں کہ اس شخص کی طرف سے اپنی زکوٰۃ کے پیسے جواُس شخص کو دینے ہیں ، کرائے کی مد میں ڈائریکٹ مالک مکان اور قرض خواہوں کو دے دیا کریں ؟ (2)یا وہ شخص مجھے اجازت دے دے کہ میں اُس کی طرف سے زکوٰۃ کے پیسوں سے مالک مکان کو کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض ادا کر دیا کروں ؟ جس سے اُس کے ذمے سے کرایہ اور قرض بھی اتر جائے اور میری زکوٰۃ بھی ادا ہوجائے ۔ دونوں میں سے جو طریقہ بھی شرعاً جائز ہے ، رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ :سائل نے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ شخص شرعی فقیر ہے یعنی اُس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت جتنا سونا، چاندی، روپیہ پیسہ، مالِ تجارت اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان موجود نہیں ہے ۔ نیز وہ ہاشمی بھی نہیں ہے ۔
کفار کے استعمال شدہ کپڑے فروخت اور استعمال کرنے کا حکم؟
جواب: سودا تمہاری باہمی رضا مندی کا ہو ۔(پارہ5،سورۃالنساء،آیت29) درر الحکام و رد المحتار میں ہے۔واللفظ للاخر:’’لو باع کاغذۃ بالف یجوز ولا یکرہ‘‘اگر کوئی...
کم کیرٹ کے سونے کو زیادہ کیرٹ والے سونے کے بدلے بیچنا کیسا؟
جواب: سودا بیع صَرف کہلاتاہے اور بیع صَرف کا حکم یہ ہے کہ جب دونوں طرف ایک ہی جنس (ایک ہی قسم کی چیز) ہو ،مثلا :سونے کے بدلے سونا ، تو دونوں کا وزن میں براب...
کیا سودی رقم ذاتی استعمال میں لا سکتے ہیں؟
سوال: کیا سود میں حاصل ہونے والی رقم ہم کھانے پینے کی اشیا میں خرچ کرنے کے علاوہ کسی اور چیز میں خرچ سکتے ہیں ؟ جیسے بجلی و پانی کا بل،گھر میں استعمال ہونے والی اشیا ، گاڑی کے لئے پیٹرول ، گھر کا ٹیکس ، گھر میں گیزر وغیرہ لگوانے جیسے کاموں میں یہ رقم لگا سکتے ہیں؟
ٹھیکیدار اگر اُجرت نہ دے تو اس کا سامان اٹھالینا کیسا؟
سوال: اگر ٹھیکیدار لیبر(Labor) کے پیسے کھاجائے تو کیا ٹھیکیدار کا کوئی سامان اٹھا کر لے جاسکتے ہیں؟
کیا مسجد یا فنائے مسجد میں بھیک مانگنے والے کی مدد کر سکتے ہیں ؟
جواب: پیسے اور دے کہ اس کا کفارہ ہوں ۔علماء اس کی ممانعت کی وجہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ مانگنے والےمسجد کے آداب کا خیال نہیں رکھیں گے، نمازیوں کے آگے ...
فلیٹوں کی بکنگ پرپیش آنے والے جدید مسائل
جواب: سودا کرتے وقت معاہدے کی تفصیلات گاہک کو واضح الفاظ میں بیان کر دے، کیوں کہ لیز عام طور پر فلیٹ مکمل ہونے اور قبضہ کے وقت یا اس کے بعدکی جاتی ہے، بہت ...