
زیورات پر گزشتہ سالوں کی زکوۃ کا حکم
جواب: قیمت کا اعتبار ہوگا اور اس میں قیمت زکوۃ کے سال کے اختتام والی معتبر ہوگی۔ (4)کسی کے پاس نصاب کی مقدار سے زائدصرف سونایاصرف چاندی ہو‘اس کے علاوہ ک...
گفٹ میں ملے ہوئے پلاٹ کی زکوۃ کا حکم؟
سوال: زید نے اپنے بیٹے کو ایک پلاٹ ہبہ ( گفٹ ) کر کے قبضہ دِلا دیا ۔ زید نے وہ پلاٹ بیچنے کی نیت سے خریدا تھا ۔ کل قیمت تیس لاکھ تھی ، جس میں سے پندرہ لاکھ دے چکا تھا ۔ بیٹے کو پلاٹ ہبہ کر کے بقیہ پندرہ لاکھ بھی ادا کرنے کا کہہ دیا اور رقم بیٹا ہی ادا کرے گا ۔اب دو سوالوں کے جواب مطلوب ہیں: (1)بیٹے پر پلاٹ کی زکوٰۃ ہوگی یا نہیں؟ (2)پلاٹ کی قیمت کی بقیہ رقم کا حکم کیا ہوگا؟ کیونکہ وہ باپ پر لازم ہوئی تھی اور اب بیٹے نے ادا کرنی ہے؟ اسے زکوٰۃ سے مانع قرض کس کے حق میں شمار کریں گے؟ باپ کے یا بیٹے کے؟ نوٹ : والد نے بیٹے کو صرف تبرعاً بقیہ رقم ادا کرنے کا کہا ہے ۔
مال کسی اور جگہ، بندہ کسی اور جگہ ہو، تو زکوٰۃ کس حساب سے دینی ہوگی ؟
سوال: ایک اسلامی بہن کے سونے کے زیورات پاکستان میں ہیں،لیکن اس وقت وہ اپنے شوہر کے ساتھ آسٹریلیا میں رہتی ہیں۔کبھی کبھار چھٹی کے موقع پر وہ پاکستان آتی ہیں۔ ان کا زیور اتنا ہے کہ اس پر زکوۃ لازم ہوتی ہے ۔ چند دن بعد ان کی زکوۃ کا سال مکمل ہوجائے گا اور انہیں زکوۃ ادا کرنی ہوگی ۔ اُس وقت بھی زیورات پاکستان میں ہوں گے،مگر وہ خود آسٹریلیا میں ہوں گی،تووہ اپنی زکوٰۃ پاکستان کی قیمت کے مطابق ادا کریں گی یا آسٹریلیا کی قیمت کے مطابق ادا کریں گی؟
اونٹ کی قربانی میں کتنے حصے ہوسکتے ہیں ؟
جواب: قیمت میں شرکت ہے، نہ کہ قربانی میں ،یعنی حقیقتاً اونٹ کی قربانی میں سات افراد ہی شریک تھے ،مگر اس کی قیمت دس افراد نے مل کر ادا کی جو ہمارے نزدیک بھی ...
سونا چاندی اور رقم مل کر نصاب کے برابر ہوں تو زکوٰۃ و قربانی کا حکم
جواب: قیمتہ نصاب من ذھب أو ورق مقوما بأحدھما ربع عشر۔‘‘ یعنی سونے کا نصاب بیس مثقال اور چاندی کا دوسو درہم ہےیا تجارت کا سامان جس کی قیمت سونے یا چاندی کے ...
آن لائن آرڈر پر مٹکے اور گملے تیار کر کے بیچنے کا حکم
سوال: اگر کوئی عورت گھر میں گملے اور مٹکوں پر ڈیزائن اور پینٹنگ کرکے online delivery کے ذریعہ بیچے، کبھی کھاد مٹی خرید کر اس میں پھول لگا کر گملے کو بیچے، گملے اور پینٹس اس کے پاس پہلے سے ہوں، لیکن تیار کرنے والی کچھ چیزیں آرڈر لینے کے بعد لینی پڑیں، جب کوئی آرڈر آئے تو قیمت وغیرہ پہلے سے طے کرلی جائے، پھر پروڈکٹ تیار کرکے بیچے، تو اس طرح سے کاروبار کرنا جائز ہے یا ناجائز؟
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
سوال: کہ مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کی توسیع و تعمیر کے لیے مسجدسے متصل ہی ایک پلاٹ خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے چندہ کیا ،پلاٹ خریدنے کے بعد کچھ رقم کی ادئیگی باقی ہے، کوئی ایسے ذرائع نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی فنڈ جمع ہے جس سے مسجد کے پلاٹ کی قیمت مکمل ادا کی جا سکے ۔پلاٹ کی بقیہ قیمت کی ادائیگی اور اس پلاٹ پر تعمیر کرنے کےلیے جو رقم کی حاجت ہے، اس کے متعلق مسجد کی کمیٹی کے افراد میں سے کسی نے مشورہ دیا کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے اور پہلی کمیٹی مسجد کو مل جائے، اس میں مسجد کو ایڈوانس کوئی کمیٹی نہیں دینی پڑے گی، بلکہ پہلی بار ہی کمیٹی کی کل رقم مسجد کو مل جائے گی اور پہلی کمیٹی ملنے کے بعد بقیہ کمیٹیوں کی ادائیگی چندے کی مد سے ہر ماہ کر دی جائے گی ۔ اس طرح پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی اور اس پر تعمیر کے لیے اخراجات کی رقم حاصل ہو جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح چندے سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ نوٹ!سوال میں بیان کردہ کمیٹی کا طریقہ کار جب معلوم کیا، تو وہ درست تھا، جیسا کہ عام طور پر کمیٹی اس طرح ڈالی جاتی ہے کہ ہرمہینے کچھ افرادمقررہ مقدار میں پیسےجمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے مل جاتےہیں۔
قرض دی ہوئی رقم قربانی کے دنوں کے بعد ملنی ہے، تو قربانی کا حکم
جواب: قیمت صدقہ کرنالاز م ہے۔ علامہ ابن بزاز کردری رحمۃ اللہ علیہ فتاوٰی بزازیہ میں فرماتے ہیں :’’لہ دین حال علی مقر ملیئ ولیس عندہ مایشتر یھا بہ لایلزم...
کئی سال بعد مہر ادا کرنے میں کس ریٹ کا اعتبار ہوگا؟
جواب: قیمت ہے اور زیادہ کی کوئی حد نہیں، جتنا بھی مقرر کر دیا جائے لازم ہوگا۔ نیز اس میں اعتباروقتِ عقد کا ہے، لہٰذا وقتِ عقد جو مہر مقرر ہوا، وہ دس درہم یا...