
جواب: لیے بس دل میں یہ نیت ہونا کافی ہے کہ "اس امام کے پیچھے، اس میت کی نمازِ جنازہ پڑھ رہا ہوں۔" زبان سے یہ الفاظ کہناضروری نہیں، البتہ! اگر زبان سے بھی اد...
ایک وقت میں دو یا اس سے زائد نمازیں جمع کرنا
جواب: لیے نمازوں کوجمع کیا ہے۔ جواب: تو ان کا جواب یہ ہے کہ " وہاں جمع سے مرادحقیقۃ جمع کرنا نہیں یعنی ایک نمازکودوسری نمازکے وقت میں ادا کرنا نہیں ہے...
ذاتی مکان کے لئے رقم رکھی ہو، تو اس کی وجہ سے حج فرض ہوگا یا نہیں؟
جواب: لیے جانا ممکن ہو اور انہی دنوں میں اتنی رقم موجود ہو کہ اس رقم سے حج کیا جا سکتا ہے اور حج فرض ہونے کی دیگر شرائط بھی پائے جا رہے ہوں تو حج کرنا فرض ہ...
حضرت جبریل علیہ السلام نبی پاک ﷺ کے استاذ ہیں؟
جواب: لیے تھا، جیساکہ اس توجیہ اور محمل کے متعلق مرقاۃ المفاتیح میں ہے :”ولعله لتعليم الأمة“ ترجمہ :حضرت جبریل امین علیہ السلام کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وس...
حوروں کے متعلق تفصیل اور دنیاوی نیک عورتوں کا مقام ومرتبہ
جواب: لیے اداکی گئی نمازوں اوررکھے گئے روزوں کی وجہ سے۔ ملائکہ کے متعلق منح الروض الازھر شرح الفقہ الاکبر میں ہے "(و ملائکتہ)منزھون عن صفۃ الذکوریۃ و نعت ...
چاندی کی دو انگوٹھیاں پہننا کیسا اور ایسے شخص کی امامت کا حکم ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ مرد کے لیے چاندی کی دو انگوٹھیاں پہننا کیسا ہے ؟ نیز چاندی کی ہی دو انگوٹھیاں پہننے والے شخص کو امام بنانا ، اس کا نماز پڑھانا کیسا ؟ اگر جائز نہیں ہے ، تو اگر اس کے پیچھے نماز پڑھ لی ہو ، ا س کے متعلق کیا شرعی حکم ہے ؟
غیر موکدہ سنتیں پڑھتے ہوئے جماعت کھڑی ہوجائے ، تو کیا حکم ہے ؟
جواب: لیے کھڑانہ ہواہو،کیونکہ سنت غیر مؤکدہ نفل کے حکم میں ہیں اور نفل میں ہردورکعتیں جداگانہ شمار کی جاتی ہیں۔اگرتیسری کے لیے کھڑاہوگیاتوپھرچاررکعتیں پوری ...
جواب: لیے برابررقم ضروری ہے؟ شرکت بالمال (Partnership by Capital) میں دونوں فریق کی طرف سے رقم لگانا ضروری ہے۔ البتہ تمام پارٹنرز کی رقم برابر ہونا ض...
جواب: لیے حرام ہوجاتی ہے ،اب اس کے بعداس لڑکی کواپنے سوتیلے باپ سے پردہ کرنے اورنہ کرنے دونوں کااختیارہوتاہے ۔ البتہ! اگر وہ جوان ہو تو اس سے پردہ کر لینا ...
اِجارہ کے وقت میں کوئی اور کام کرنا
سوال: کیا فرماتے ہیں عُلَمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مَحکَمہ میں مسجد کی تعمیر کا سلسلہ جاری تھا، مکمّل کام ٹھیکے پر کروایا جارہا تھا، مسجد کے دوسرے فلور پر جانے کے لیے سیڑھی بنائی گئی، ٹھیکیدار نے سیڑھی کو پانی نہیں لگوایا، جب وہاں کے ذمّہ دار نے سیڑھی کو دیکھا تو اس نے ٹھیکیدار کو کہا کہ ”اس سیڑھی کو پانی لگوائیں ورنہ یہ خراب ہوجائے گی“ تو ٹھیکیدار نے جواباً کہا:’’ آپ کسی سے پانی لگوالیں، میں ایک ہزار روپے اجرت دے دوں گا‘‘،پھر ٹھیکیدار نے اس مَحکمہ کے خادم سے اس کے اجارہ ٹائم میں پانی لگوایا اور اسے ایک ہزار روپے اجرت دیدی، حالانکہ اس خادم کا مَحکمہ میں جس کام پر اجارہ تھا وہ موجود تھا اس کو چھوڑ کر اس نے پانی لگایا۔ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ(1)خادم کا وقتِ اجارہ میں سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کرنا اور ہزار روپے اجرت لینا کیسا تھا؟ (2)اگر وہ اجرت کا حقدار نہیں ہے تو کیا یہ رقم خادم سے لے کر ٹھیکیدار کو واپس دی جائے یا مسجد کے فنڈ میں ڈال دیں؟ (3)خادم نے جتنا وقت سیڑھی کو پانی لگانے کا کام کیا اس کی اتنے وقت کی کٹوتی ہوگی یا نہیں؟