
حالت احرام میں سر یا چہرہ چھپانے سے دم یا کفارہ لازم ہوگا؟ تفصیلی فتوی
جواب: صورت میں کفارے کی تفصیل درج ذیل ہے : حالت احرام میں عذر شرعی سے سر یا چہرہ چھپانے میں کفارے کی تفصیل: (1)اگرکسی نے عذر شرعی کی وجہ سے مکمل ایک دن یا...
کمر درد کی وجہ سے رکوع اور سجدے کے بغیر نماز پڑھ سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی خاتون کو کمر کے مہروں میں درد کی وجہ سے ڈاکٹر جھکنے سے منع کر رہے ہوں کہ اس سے بیماری بڑھنے کا اندیشہ ہے۔ کمر کا درد بھی کئی سال پرانا ہے اور اس میں زیادتی ہو رہی ہے۔ خود ان کا بھی یہ تجربہ ہو کہ اگر جھکا نہ جائے تو کمر درد میں افاقہ ہوتا ہے، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ کیا اس صورت میں ان کو نمازوں میں بغیر جھکے یعنی رکوع اور سجدہ سر کے اشارے سے کرنے کی اجازت مل سکتی ہے؟
بھائی اپنی شادی شدہ بہن کو صدقہ دے سکتا ہے؟
جواب: زکاۃ کامستحق نہیں اوراگرکسی کی ملکیت میں حاجت وقرض سے زائدساڑھے باون تولہ چاندی یااس کی قیمت کے برابرکوئی اورچیزنہ ہواورنہ وہ بنوہاشم سے ہوتووہ زکاۃ ک...
جواب: زکاۃ بنتی ہے ،جیسے روپے ،پیسے ،پرائزبانڈ،سونا،چاندی ،تجارتی مال وغیرہ ،اس اسلامی تاریخ اورٹائم کو نوٹ کرلیاجائے، جب آئندہ سال وہی اسلامی تاریخ اوروہی...
آبائی شہر سےدوسرے شہر شِفٹ ہو گئے، تو آبائی شہر میں نماز کا حکم
سوال: زید کی پیدائش راولپنڈی کی ہے، پنڈی سے ترک ِسکونت کی نیت کرتے ہوئے زید بیوی بچوں سمیت مستقل طور پر کراچی منتقل ہوچکا ہے ۔ اب یہاں کراچی سے کسی اور جگہ جانے کا اس کا کوئی ارادہ نہیں۔ البتہ زید کی زمینیں اور اس کے کچھ رشتہ دار ابھی بھی راولپنڈی میں ہی مقیم ہیں۔ مفتی صاحب آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ بیان کردہ صورت میں زید جب کراچی سے راولپنڈی اپنے رشتہ داروں سے ملنے جاتا ہے ،جبکہ زید کا وہاں قیام پندرہ دن سے کم کا ہوتا ہے، تو کیا اس صورت میں زید راولپنڈی میں نماز قصر پڑھے گا یا پھر پوری نماز ادا کرے گا؟رہنمائی فرمادیں۔
جواب: زکاۃ دے سکتا ہے، لہٰذا مناسب ہے کہ تھوڑا تھوڑا زکاۃ میں دیتا رہے،ختمِ سال پر حساب کرے،اگر زکاۃ پوری ہوگئی ، فبِہا اور کچھ کمی ہو ، تو اب فوراً دے دے،ت...
سونے کا زیو ر ادھار بیچنا کیسا؟
جواب: صورت میں دونوں کے ذمہ دین ہوگا اوربغیر قبضہ کیے جدائی کرنے کی صورت میں بیع الکالئ بالکالئ یا افتراق عن دین بدین لازم آئے گا ،جس سے حدیث پاک میں منع ف...
سونے کے بسکٹ کے بدلے سونے کا زیور خریدناکیسا؟
سوال: ہم نے سونے کا کام شروع کیا ہے ، جس میں بسکٹ کی صورت میں سونا خریدا جاتا اور مختلف کاریگروں سے اس کا زیور بنوا کر دُکانداروں کو بیچا جاتا ہے ۔ کاریگر سونے میں موتی وغیرہ لگا کر زیور بنا دیتا ہے ، پھر ہم وہ زیور دُکانداروں کو بیچتے ہیں ، جس کا طریقہ یہ ہے کہ وہ اس بنے ہوئے زیور کا وز ن کرکے ہمیں اس وزن سے کچھ کم سونا دیتا ہے ،مثلا : تیار شدہ موتیوں والا زیور 24گرام ہوتا ہے ، جس میں اندازاً 21 گرام کا سونا ہوتا ہے اور باقی 3گرام کھوٹ و موتی کے ہوتے ہیں ، 1گرام کھوٹ اور 2گرام موتی ، تو دکاندار ہم سے یہ طے کر لیتا ہے کہ اس مکمل زیور کے بدلے میں 23 گرام سونے کا بسکٹ یا ڈلی دوں گا ۔ نیز کبھی یہ سودا نقد ہوتا ہے اور کبھی ادھار ہوتا ہے ، یعنی دکاندار ہم سے زیور لے لیتا ہے، مگر ڈلی یا بسکٹ ایک مہینے بعد دیتا ہے ۔ اس طرح خرید و فروخت کا شرعی حکم کیا ہے ؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔