
امام قصداً دو رکوع کرکے سجدہ سہو کرلے، تو نماز کا کیا حکم ہے؟
سوال: نمازِ ظہر میں امام صاحب آہستہ آواز میں تکبیر کہہ کر رکوع میں چلے گئے، پھر رکوع سے پلٹ کر امام صاحب نے بلند آواز سے تکبیر کہہ کر دوبارہ رکوع کیا اور آخر میں سجدہ سہو کرکے نماز مکمل کی۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس صورت میں نماز درست ادا ہوگئی؟
نماز میں سورہ فاتحہ و دوسری سورت کے درمیان کلمہ پڑھنے کاحکم
جواب: آہستہ پڑھی جائے۔“(بہارشریعت، ج 1،حصہ 3، ص523 ، 524، مکتبۃالمدینہ) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَی...
عیدگاہ کی طرف جاتے ہوئے تکبیرات کہنے کا حکم
جواب: آہستہ آواز سے تکبیرات کہتا ہوا عید گاہ کی طرف جائے۔ فتاوی ہندیہ میں ہے "و يكبر في الطريق في الأضحى جهرا يقطعه إذا انتهى إلى المصلى و هو المأخوذ به و ف...
نبی پاک علیہ الصلاۃ والسلام سے مشورہ کرنے سے پہلے صدقہ دینا
جواب: آہستہ عرض کرنا چاہو تو اپنی عرض سے پہلے کچھ صدقہ دے لو یہ تمہارے لیے بہتر اور بہت ستھرا ہے پھر اگر تمہیں مقدور نہ ہو تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔(پار...
مقتدی کے لیے تکبیرات انتقال کہنے کا حکم
جواب: آہستہ آواز سے تکبیراتِ انتقال کہے گا، امام کی طرح، مقتدی کے لیے بھی یہ تکبیرات کہنا سنت ہے۔ در مختار میں نماز کی سنتیں بیان کرتے ہوئے فرمایا: ”(و جهر...