
بچے کی پیدائش کے بعد 60 دن خون چلتا رہا تو کیا حکم ہے ؟
سوال: ایک خاتون کے یہاں پہلےبچے کی ولادت ہوئی اوراس کے بعد ان کو نفاس کا خون تقریباً 60 دن تک چلتا رہا ، پھر بند ہوا،تو ایسے میں نماز کا کیا حکم ہوگا؟
بغیر وضو طواف کیا اور اب وطن واپس آچکا ہے، تو کیا حکم ہے؟
جواب: حیض ونفاس اور جنابت ) سےپا ک ہو نا ہے ۔۔۔پھر جب یہ ثابت ہوگیا کہ نجاست حکمیہ سے پاک ہونا طواف میں واجب ہےتو اگر کسی نےا سی حالت میں طواف کرلیا،تو ہما...
رمضان میں غیر روزہ دار مسافر دن میں مقیم ہو جائے تو اس کے متعلق حکم
سوال: اگر کوئی مسافر رمضان المبارک کے مہینے میں مقیم ہو جائے مثلاً اپنے گھر آ جائے اور اس نے روزہ نہ رکھا ہو ،تو کیا اس کے لئے شام تک کھانا پینا جائز ہے ؟
مغرب کی اذان کے دوران روزے دار کھانے پینے سے گنہگار ہوگا؟
جواب: حیض و نفاس والی اور خطبہ سننے والا اور نماز جنازہ ادا کرنے والا، اور جماع، قضائے حاجت، کھانے پینے اور علمِ دین سیکھنے سکھانے میں مشغول افراد (کہ ان ...
سوال: ایک شخص کہتا ہےکہ بیداری میں رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا دیدار نہیں ہو سکتا اور جو بعض افراد سے منقول ہے،وہ درست نہیں، وگرنہ انہیں صحابی کہا جاتا ۔سوال یہ ہے کہ کیا بیداری میں دیدار ہو سکتا ہے؟نیز بیداری میں دیدار کرنے والے کو صحابی کہا جائے گا یا نہیں؟
سوال: روزہ توڑنے کا کفارہ کیا فقط رمضان کے روزے کے ساتھ خاص ہےیا پھر واجب ونفل روزے کو بھی انہی شرائط کے ساتھ توڑنے پر کفارہ لازم آتا ہے؟
دین میں آسانی ہے، سختی نہیں اس سے مراد کیا ہے؟
جواب: روزہ اور دیگر کئی معاملات میں رخصت فراہم کرتا ہے، جس کے تفصیلی احکامات قرآن وحدیث اور کتبِ فقہ میں موجود ہیں، لہٰذا اگر کوئی شخص مریض ہو اور شریعت میں...
مسلم و غیر مسلم کے کپڑے ایک ساتھ دھلنے پر پاکی ناپاکی کا حکم
جواب: حیض نفاس والی عورت اس کا جھوٹا پاک ہے ۔کافر کا جھوٹا بھی پاک ہے ،مگر اس سے بچنا چاہیے جیسے تھوک،رینٹھ،کھنکارکہ پاک ہیں، مگر ان سے آدمی گھن کرتا ہے،...
اذان کے دوران سحری کرنے سے متعلق ایک حدیث پاک کی شرح
سوال: روزہ دارسحری کےوقت کھاناکھارہاہوکہ اس دوران سحری کاوقت ختم ہوجائے،صبح صادق طلوع کرآئے اورفجرکی اذان شروع ہوجائے، تواب روزہ دارکاکھاناجاری رکھنا کیساہے؟بعض لوگ سنن ابوداؤدشریف کی درج ذیل روایت کو دلیل بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ سحری کاوقت ختم ہوجانے کے باوجودفجرکی اذان کے وقت کھانادرست ہے ۔روایت یہ ہے :’’عن أبي هريرة قال: قال رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم: ’’إذا سمع أحدكم النداء والإناء على يده فلا يضعه حتى يقضي حاجته منه‘‘ ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں :رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:جب تم میں سے کوئی نداء سُنے اوربرتن اس کے ہاتھ میں ہو،توجب تک اس سے اپنی حاجت نہ پوری کرے ،اسے نہ رکھے ۔(سنن ابی داؤد،باب فی الرجل یسمع النداء والاناء علی یدہ،جلد02،صفحہ304،مطبوعہ بیروت)