
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر سب سے پہلی وحی کون سی نازل ہوئی؟
جواب: شریف میں کئی مقامات پر پہلی وحی کا تذکرہ موجود ہے۔ چنانچہ پہلی وحی کی کیفیت بیان کرتے ہوئے بخاری شریف کے شروع میں ایک حدیث پاک ہے،جس میں بیان کیا گیا ...
دم کیا ہوا پانی قبر پر ڈالنا کیسا؟
جواب: شریف میں تین دن سے زیادہ ترکِ سلام و کلام کی مُمانعت ہےاور اگر کسی سببِ شرعی کی وجہ سے تین دن سے زیادہ بھی ترکِ سلام و کلام کیا کہ وہ بدکار،یا شرابی ی...
حج یا عمرے کے سفر میں شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کے لیے کیا حکم ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر میاں بیوی حج یا عمرے کی ادائیگی کیلئے جارہے ہوں اور اس دوران شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کی عدت شروع ہوجائے گی، اب اس صورت میں وہ آگے کا سفر کیسے جاری رکھے اور کیا وہ بغیر شوہر یا محرم کے اپنے حج و عمرہ کے ارکان ادا کرسکتی ہے؟ نیز اگر مکہ مکرمہ پہنچ جائے تو کیا اپنی عدت کے دوران مدینے شریف جاسکےگی یا مکہ شریف میں رہ کر ہی اپنے ہوٹل میں ویزے کے دن پورے کر کے اپنے شہر واپس آئے گی؟
قضاء نماز کے ہوتے ہوئے نوافل پڑھنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جس بندے کے فرائض باقی ہیں یعنی ان کی قضا اس کے ذمے ہے ، تو کیا اس کی سنتیں او ر نوافل قبول ہوں گے یا نہیں؟ اگر نہیں تو سنن ترمذی شریف کی حدیث کے مطابق قیامت والے دن فرائض کی کمی کو پورا کرنے کے لیے سنت اور نوافل کو کیوں لایا جائے گا؟
سورج گہن کی نماز جماعت سے ادا کریں تو قراءت جہری ہوگی یا سری؟
سوال: سورج گہن کی نماز جماعت سے ادا کریں تو قراءت جہری ہوگی یا سری؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ جہری قراءت کرنی چاہیے کیونکہ بخاری شریف میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے :"جهر النبي صلى الله عليه وسلم في صلاة الخسوف بقراءته" ترجمہ: نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز خسوف میں جہری قراءت فرمائی ۔(صحیح البخاری ، کتاب الصلوۃ ، باب الجھر بالقراءۃ الخ ، ج1، ص145، کراچی) آپ درست رہنمائی فرمادیں۔
کیا مسلسل نفلی روزے رکھنا منع ہے؟نیزاولاد کو نفلی روزے کے لیے والدین کی اجازت ضروری ہے ؟
جواب: شریف میں حدیث قدسی ہے، اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے:’’لا یزال عبدی یتقرب الی بالنوافل حتی احببتہ‘‘ ترجمہ: میرا بندہ ہمیشہ نوافل کے ذریعے میرا قرب حاصل ک...
بیمار شخص کے سر پر کالا بکرا یا سیاہ مرغا وار کر صدقہ کرنا کیسا؟
جواب: شریف،گیارھویں شریف،ختم خواجگان،ختم غوثیہ،ختم بخاری،ختم آیت کریمہ کراتے ہیں،ان کا ماخذ یہ حدیث ہے کہ ان کاموں میں اﷲ کا ذکر،اس کے حبیب صلی اللہ علیہ وس...
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
تکیہ دودھ، خوشبو تحفہ میں ملے تو واپس نہ کرنے سے متعلق حدیث
جواب: شریف میں ہے :”عن ابن عمر ، قال: قال رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم: ”ثلاث لا ترد: الوسائد، والدهن، واللبن ،الدهن: يعنی به الطيب. هذا حديث غريب “ترجم...
دوسرے ملک کی نیشنلٹی حاصل کرنے سے وہ ملک وطن اصلی بن جائے گا ؟
جواب: شریف سے بھی تھی، لیکن اہل و عیال کے ساتھ ہجرت فرما کر مدینہ شریف تشریف لے آئے، تو مکہ شریف آپ کا وطن اصلی نہ رہا، اسی لیے حجۃ الوداع کے موقع پر ہمارے...