
مغرب کی نماز میں بھولے سے چار رکعتیں پڑھنے کا حکم
جواب: پر نہیں بیٹھا اور تیسری کا سجدہ کر لیا، یا مغرب میں تیسری پر نہ بیٹھا اور چوتھی کا سجدہ کر لیا، تو ان سب صورتوں میں فرض باطل ہو گئے۔مغرب کے سوا اور ن...
نماز میں سورہ مُلک کے بعد اللہ رب العٰلمین پڑھ لیا ، تو نماز کا حکم ؟
جواب: پر درود پاک پڑھنا نمازکے منافی نہیں ہے۔ (ردالمحتار مع الدرالمختار ،جلد 2،صفحہ460،مطبوعہ کوئٹہ ) فتاویٰ قاضی خان میں ہے:”المصلی اذااخبر بخبر...
مغرب کی جماعت میں دو رکعت رہ جائیں تو ان میں التحیات پڑھیں یا نہیں؟
جواب: پر اپنی پہلی رکعت میں تشہد پڑھنا لازم ہوگا،کیونکہ وہ(تشہد کے اعتبار سے) اس کی دوسری رکعت ہے۔ (البحر الرائق، جلد1، استخلاف الصلاۃ فی المسبوق ،صفحہ402...
نماز میں سورہ فاتحہ کی ایک آیت کو دو بار پڑھنا کیسا ؟
سوال: امام صاحب نے مغرب کی نماز میں سورۃ الفاتحہ کی پہلی آیت (اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ) کو جہراً پڑھا، پھر اسی آیت کو دوبارہ جہراً پڑھ دیا اور سجدہ سہو کیے بغیر نماز مکمل کردی، کیا سجدہ سہو کے بغیر نماز ہوگئی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی؟ سائل : عبد الجبار ( فیصل آباد )
رکوع اور سجدے کی تسبیحات تین سے کم پڑھنے کا حکم؟
سوال: دار الافتاء اہلسنت کے ایک فتوی میں رکوع کی تسبیح تین بار سے کم پڑھنے کو مکروہ تنزیہی قرار دیا گیا تھا ، یہی بہارِ شریعت میں بھی موجود ہے ، لیکن ایک عالم صاحب کا کہنا ہے کہ رد المحتار کے مطابق ان تسبیحات کا پڑھنا سنت مؤکدہ ہے اور اس سے کم پڑھنے پر سنت مؤکدہ کے ترک کی تفصیل کے مطابق گناہ ہوگا ۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا واقعی یہ سنت مؤکدہ ہے ؟
مقتدی سے واجب ترک ہو جائے تو سجدہ سہو کا حکم؟
موضوع: مقتدی سے واجب چھوٹنے پر سجدہ سہو کا شرعی حکم
ایک مجلس میں آیت سجدہ پانچ لوگوں نے پڑھی تو سجدہ تلاوت کا کیا حکم ہے؟
سوال: اگر ایک ہی مجلس میں ایک ہی آیتِ سجدہ پانچ لوگوں نے پڑھی تو سجدہ ٔتلاوت ایک ہی بار کرنا ہوگا یا پانچ بار؟نیزاگر آیتِ سجدہ سننے والے نے خود بھی وہی آیت اسی مجلس میں تلاوت کی ہوتووہ ایک ہی سجدۂ تلاوت کرے گایا الگ الگ یعنی ایک پڑھنےکا اور دوسرا سننے کا؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
کیا نیک بندوں کا وسیلہ جائز ہے یا شرک ہے؟
جواب: پر شرک کہا گیا۔یہ فَرْق سامنے رکھتے ہوئے اگر انبیاِئے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور اولیائےعِظام رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ کو اللہ...