
انویسٹمنٹ کرنے اور اس کا کمیشن ایجنٹ بننے سے متعلق اہم مسئلہ
سوال: ہمارے یہاں کئی ایک کمپنیز ہیں ہے جو لوگوں سے مختلف پلان کے تحت انویسٹمنٹ لیتی ہیں۔ کسی پلان میں دوسال کے لئے اور کسی میں کم یا زیادہ مدت کے لئے انویسٹمنٹ لیتے ہیں۔ اس انویسٹمنٹ سے وہ کمپنیاں مختلف قسم کے کاروبار کرتی ہیں جیسا کہ فرنیچر، پراپرٹی،کولڈ اسٹوریج، پنک سالٹ وغیرہ۔ انویسٹ کرنے والے افراد کو انویسٹمنٹ کا 7 فیصد سے 20 فیصد تک رقم اور مدت کے حساب سے طے کرکے ماہانہ پروفٹ دیا جاتا ہے البتہ اس پرافٹ میں سود سے بچنے کے لئے فکس رقم مقرر نہیں کی جاتی بلکہ مقرر کردہ پرسنٹیج یعنی سات سے بیس فیصد کے درمیان کوئی بھی فیصد کبھی کم کبھی زیادہ دی جاتی ہے، معاہدے کی مدت مکمل ہونے پر انویسٹر کو اس کی اصل رقم بھی واپس مل جاتی ہے۔ اس دوران بالفرض کمپنی کا کوئی نقصان بھی ہوجائے تب بھی انویسٹر کو اس کی اصل رقم بمع پروفٹ ضرور ملتی ہے۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں کہ اس طرح کی کمپنیوں میں پارٹنرشپ کرناکیسا؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ اس طرح کی کمپنیز کے ساتھ کمیشن پر کام کرناکیسا؟ اس میں ان کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ جو شخص بھی اپنی کوشش سے کسی فرد کو کمپنی جوائن کروائے گااسے فی لاکھ انویسٹ کروانے پر چار ہزارروپے یا اسی طرح کی کوئی مقرر کردہ رقم بطور کمیشن دی جاتی ہے۔
کیا مسجد یا فنائے مسجد میں بھیک مانگنے والے کی مدد کر سکتے ہیں ؟
جواب: پر فنائے مسجد میں بھی مانگنے پر یہی خرابیاں پیدا ہوتی ہیں ، جیسا کہ مشاہدہ بھی ہے کہ سائل کی گریہ و زاری اور بلند آواز سے نمازیوں کی توجہ بٹتی اور ان ...
جواب: پر عمل کرتا ہے، اور گناہوں و دنیاوی گندگیوں سے اپنے دل کوجس قدرزیادہ پاک صاف کر تا ہے، اس قدر زیادہ یہ علوم لدنیہ اس کے دل پر منکشف ہونے کا امکان ...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک حدیث مبارک ہے کہ جس کا مفہوم ہے: قیامت والے دن میری امت میں سے 70 ہزار افراد بغیر حساب و کتاب جنت میں داخل ہوں گے اور وہ دم وغیرہ نہیں کرتے ہوں گےاور بدشگونی نہیں لیتے ہوں گےاور اپنے رب تعالیٰ پر ہی بھروسہ کرتے ہوں گے۔(بخاری وغیرہ )اس حدیث مبارک کے ضمن میں میرے درج ذیل سوالات ہیں: (1)تعویذات و دم وغیرہ کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ (2)اگراجازت ہے، تو ذکر کردہ حدیث مبارک کا کیا مطلب ہو گا، کیونکہ اس سے تو تعویذات کی ممانعت ثابت ہو رہی ہے؟
کیا بیٹھ کر نوافل پڑھنے سے آدھا ثواب ملتا ہے ؟
جواب: پر قدرت ہونے کے باوجود بیٹھ کر نفل پڑھنے والے پر محمول ہے ،کیونکہ جو قیام سے عاجز ہونے کی وجہ سے بیٹھ کر نفل نماز پڑھے، تو اس کا ثواب ایسا ہی ہے جیسا...
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
سوال: ہمارے کام کی نوعیت یہ ہے کہ ہم یورپ میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹ اور پیزا برگر والوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں آفر کرتے ہیں کہ آپ کے ریسٹورنٹ سے جو بھی کسٹمر آرڈر دیکر کھانا منگوانا چاہے، ان کی کالز ہم ریسیو کریں گے، کال ریسیو کر کے ان کا آرڈر وصول کرنا، پھر کسٹمر کا نام، فون نمبر، ایڈریس اور دیگر ضروری معلومات لے کر ہم آپ کو بھیج دیں گے، آپ اس کے آرڈر کے مطابق کھانا تیار کر کے وہاں سے ڈیلیور کر دیں، یوں آپ کی کالز سننے اور کسٹمر سے بات کرنے کی سر دردی ختم ہو جائے گی، بس ہماری جانب سے آپ کو مکمل تفصیل کےساتھ آرڈر وصول ہو گااور آپ کا کام آسان ہو جائے گا، پھر اس کام کے بدلے ہم ان سے یومیہ یا ماہانہ اجرت مقرر کر لیتے ہیں کہ اتنے گھنٹے ہمارے افراد آپ کے ریسٹورنٹس میں آنے والی کالز سننے کے لیے تیار رہیں گے، پھر اس وقت میں کالز آئیں یا نہ آئیں، بہر حال ہر روز کی جداگانہ یا پھر ماہانہ اتنی اجرت دینی ہو گی، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نوٹ: سائل کی مزید وضاحت کے مطابق آرڈر وصول کرنے کا طریقہ کار یہ ہو گاکہ اگر کوئی کسٹمر آرڈر کرنا چاہے، تو اپنے ملک میں وہ لوکل کال ہی کرے گا، لیکن نیٹ کے ذریعے اس کی کال ہمیں پاکستان میں موصول ہو گی، یہاں کال ریسیو کر کے اس کے آرڈر کی تفصیل لکھیں گے، مثلاً: پیزا ہے، تو کن چیزوں پر مشتمل ہونا چاہئے، وغیرہ وغیرہ، پھر دیگر ضروری معلومات لے کر کمپیوٹر میں درج کر کے پرنٹ کے آپشن پر کلک کریں گے، تو بذریعہ سافٹ وئیر یورپ میں اس ریسٹورنٹ کے متعلقہ اسٹاف کے پاس وہ آرڈر پرنٹ آؤٹ ہو جائے گا، پھر ریسٹورنٹ اسٹاف مطلوبہ چیز تیار کر کے وہیں سے کسٹمر کو ڈیلیور کر دے گا۔ نیز چونکہ ہمارا کام یورپ کے ریسٹورنٹس میں ہی ہوتا ہے اور ہم فقط وہیں کے آرڈر لیتے ہیں ، تو وہاں ریسٹورنٹس میں حرام چیزیں مثلاً:خنزیر کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی ہوتی ہیں، تو جب ان کا آرڈر آئے گا، تو ہمیں ان کا آرڈر بھی لے کر بھیجنا پڑے گا۔
عورت کا وراثت میں حصہ مرد سے کم کیوں ہے ؟
جواب: پر لازم ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ہرحکم کو دل و جان سے قبول کرے کہ اسلام کا معنی ہی سر تسلیم خم کرنا ہے ۔نیز اللہ تعالیٰ کے احکام میں ہزار ہا حکمتیں ہیں، ...
سوال: شادی کے بعد میری بیوی کی عادت یہ تھی کہ گھر میں بہت کم اور میکے بہت زیادہ رہتی تھی،جس پر ہمارے لڑائی جھگڑے بھی ہوتے رہے،مگر وہ اپنی عادت سے باز نہ آئی ۔ابھی دو دن پہلے اسی موضوع پر ہماری بات چیت چل رہی تھی اور میں اسے سمجھا رہا تھا، مگر وہ یہ بات سمجھنے کے لیے تیار نہیں تھی،تو میں نے غصہ میں کہہ دیا کہ ’’اگرکبھی تومیری اجازت کے بغیر میکے گئی،تو تجھے طلاق ہے،طلاق ہے،طلاق ہے۔‘‘ میری طرف سے طلاق کے الفاظ بولے جانے کے بعد وہ میکے نہیں گئی۔پوچھنا یہ ہے کہ اگر وہ میری اجازت کے بغیر میکے چلی جاتی ہے ،تو کیا تینوں طلاقیں واقع ہو جائیں گی؟نیز کوئی ایسا حل ہو سکتا ہے کہ بغیر اجازت جانے کی صورت میں بھی طلاق نہ ہو؟ نوٹ:ابھی تک قولاً فعلا کسی طرح رجوع نہیں کیاگیا۔
قضاء نماز کے ہوتے ہوئے نوافل پڑھنے کا حکم
جواب: پر کچھ نہیں ہوگا ، لیکن قضا نمازیں ذمے پر باقی رہیں ، توآدمی عذاب کا مستحق ہوگا۔ تنویر الابصارو درمختار میں ہے :”(ويجوز تأخير الفوائت) وان وجب...
گدھے اور خچر کا جوٹھا پانی مشکوک کیوں؟
جواب: پرترجیح دینا ممکن بھی نہیں ۔نیز جس طرح بلی کےگھروں میں آنے جانے کی وجہ سے اس کے جوٹھے پانی کو حرج کے سبب ناپاک قرار نہیں دیا گیا، تو گدھے کے جو...