
رشوت میں دی ہوئی رقم کی زکوٰۃ رشوت دینے والے شخص پر ہوگی یا رشوت لینے والے شخص پر ؟
سوال: زید نے بکر کو نوکری کے حصول کےلیےرشوت دی اور اس رشوت دینے پر کوئی گواہ نہیں اور عام طور پر بھی رشوت دینے پر گواہ نہیں بنایاجاتااوریہ رقم واپس بھی نہیں ملنی،اب یہ تو معلوم ہے کہ بکر رشوت کا مالک نہیں،اس رقم کا اصل مالک زید ہی ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ سال پورا ہونے پرکیازید پراس رشوت کی زکوۃ نکالنا واجب ہے؟
روز مرہ کی عام پڑھی جانے والی دعاؤں میں ہاتھ اٹھائیں گے؟
جواب: رقم 3383 وحسنہ، طبع قاھرہ)( سنن ابن ماجہ ج 4ص 711 رقم 3800 طبع الرسالہ)(المستدرک علی الصحیحین ج 1 ص 676 رقم 1834 وقال: هذا حديث صحيح الإسناد ) حضر...
کیا زکوۃ کی رقم مدرسے کے اخراجات و تعمیرات میں استعمال کر سکتے ہیں ؟
سوال: مدرسے کے اخراجات و تعمیرات پر زکوٰۃ کی رقم یا اینٹیں ، سیمنٹ وغیرہ لگا سکتے ہیں اور اس کا کیا طریقہ کار ہے ؟
ویڈیو گیم کی اجرت اور کوئنز کی خریدوفروخت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انٹرنیٹ پرایک گیم ہے ، جسے کھیلنے کے لیے پہلے ایک اکاونٹ بنانا پڑتاہے ،جس کی وہ گیم ہوتی ہے ، اسے اکاونٹ بنانے کے لیے 20ہزارروپے فیس دی جاتی ہے ۔ یہ اکاونٹ گویااجازت نامہ ہوتاہے ،پھراس کے بعدکوئنز خریدے جاتے ہیں ، بغیرکوئنزکے گیم نہیں کھیلی جاسکتی اورجب کوئی کوئنزخریدتاہے ، تواس کے لیے کوئن کاایک چھوٹاسانشان ہوتاہے اوراس کے آگے اس کافیگرلکھاہوتا ہے ۔ مثلا : اگرکسی نے 500کوئنزخریدے ہیں ، توکوئن کے ایک نشان کے ساتھ500کافیگرلکھاہوا اس کی گیم پرظاہرہوجائے گا ۔ جب گیم کھیلی جائے گی تواگریہ شخص ہارگیا، تواس کے فیگرمیں سے کچھ مائنس ہوجائیں گے اورجیتنے والے کومل جائیں گے اوراگرجیت گیا ، تواسے ہارنے والے کے کوئنزمل جائیں گے ، جوقابل فروخت ہوں گے کہ اگرکوئی شخص اس سے رابطہ کرے کہ یہ کوئنزمجھے بیچ دو ، تواسےپیسوں کے بدلے بیچ دے گا ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ یہ اکاونٹ بنانے کے لیے رقم دینااورپھرکوئنزکی خریدوفروخت یہ شرعاً درست ہے یانہیں؟
الیکٹریشن کا کم پیسوں میں چیز خرید کر زیادہ بل بنوانا
سوال: الیکٹریشن کسی کے گھر جب کام کرنے جاتا ہے تو کسٹمر اسے بجلی کا سامان لانے کیلئے رقم دیتا ہے ، وہ الیکٹریشن اپنے جاننے والے الیکٹرک اسٹور سے سامان لے کر آتا ہے ، جس سے الیکٹریشن کو سامان سستا ملتا ہے،مثلاً:کوئی چیز اگر 120 کی عام گاہک کو ملتی ہے، تو اس الیکٹریشن کو 90 کی ملتی ہے ، اور کسٹمر کو دکھانے کیلئے بل پہ رقم 120 ہی لکھی جاتی ہے۔اگر کسٹمر اسی الیکٹرک اسٹور پر یہ چیز لینےجاتا، تو اسے 120 ہی کی ملنی تھی ، تو سوال یہ ہے کہ جو الیکٹریشن کو ڈسکاؤنٹ دیا جاتا ہے اور بل پر پوری رقم لکھی جاتی ہے، تو کیا الیکٹریشن کا اوپر والے 30 روپے (یا جو بھی پرافٹ ہے) وہ لینا جائز ہے یا نہیں؟
قرآ ن خوانی کے بعد کھانا یا رقم لینا دینا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بیان میں کہ قرآن خوانی کے بعد کھانا اور کبھی مٹھائی،رقم وغیرہ دی جاتی ہے، اس کے متعلق شرعی حکم کیا ہے؟ کیا وہ کھانا کھاسکتے ہیں اورمٹھائی وغیرہ کچھ دیں ، تو اس کا لینا جائز ہے یا نہیں ؟ بیان فرمادیں ۔
نماز میں آمین آہستہ آواز میں ہو یا بلند آواز میں؟
جواب: رقم الحدیث1024،ج01،ص253،مطبوعہ دارالمعرفہ ۔ بیروت۔طبرانی کبیر،رقم الحدیث38،ج22،ص09،مطبوعہ بیروت۔سنن الکبری للبیھقی،ج02،ص57،مطبوعہ مکة المکرمہ ۔مستدرک ...
جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔
قربانی کی قضا میں دی جانے والی رقم کس کو دی جائے ؟
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ مجھے اپنی سابقہ سال کی قربانی جو رہ گئی تھی، اس کی رقم بطور قضا ء صدقہ کرنی ہے ، کیا میں یہ رقم کسی مدرسے کے قاری صاحب کو دے سکتی ہوں ؟ رہنمائی فرمادیں ۔