
جواب: مال بیچا جائے خاص طور پر روز مرہ کی اشیائے ضرورت، تاکہ لوگوں کی قوتِ خرید متأثر نہ ہو۔ واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ تعالی علیہ والہ و...
مہر میں مقررشدہ پلاٹ معاف کیا، تو معاف ہو جائے گا ؟
جواب: مال کے بدلے میں مال لے کر صلح کرنے کے احکام بیان کرتے ہوئے النتف فی الفتاوی میں ہے: ”والصلح علی اربعۃ اوجہ: وجھان جائزان ووجھان فاسدان فالجائزان ان ی...
جواب: مال کا مال سے تبادلہ ہونا ضروری ہے اور یہ کارڈ شرعاً مال نہیں کہ کمپنی کا اس پر مخصوص چھپائی کردینے سے یہ کارڈ کسی اور کام کا نہیں رہتا ، اس لیے اس ...
چلتے کاروبار میں فی پیس کے حساب سے نفع طے کرنے کا حکم اور اس کا متبادل جائز طریقہ
جواب: مال کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے مثلا دھاگہ وغیرہ ۔ بکر مارکیٹ سے دولاکھ ریال کا وہ سامان خرید کر اس پر قبضہ کرلے پھر اس سامان کو اپنا نفع (Profit) رکھ...
کیا کاروبار میں انویسٹ کیے ہوئے پیسوں پر زکوۃ ہوتی ہے ؟
جواب: مالِ تجارت جب تک خود یا دوسرے مالِ زکوٰۃ سے مل کر قدرِ نصاب اور حاجتِ اصلیہ مثل دَین زکوٰۃ وغیرہ سے فاضل رہے گا ،ہر سال اس پر زکوٰۃ واجب ہوگی۔(فتاوی ر...
شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت
جواب: مالیت مثلا ایک لاکھ روپے ہے تو وہ ایک لاکھ کے حصص جاری کرتی ہے۔ اور لوگ حسب حیثیت حصص خرید کر کمپنی کے شراکت دار بن جاتے ہیں۔ اس طرح جمع شدہ نقدی سرما...
دِہاڑی پر کام کرنا اور گھنٹے معین نہ کرنا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ منڈی میں صبح چار بجے سے لے کر گیارہ بجے تک کام ہوتا ہے۔زید نے نے اپنے مال کی بابت عمروسے کہا کہ میں تمہیں دیہاڑی پانچ سو روپے دوں گا،آپ میرا یہ مال بیچ دو۔ اب وہ مال بکے یانہ بکے یہ نفع و نقصان مالک(زید) کا ہی ہو گا،الغرض زید نے یہ نہیں کہا کہ چار سے دس یا چار سے گیارہ بجے تک مال بیچنا ہے،بلکہ صرف یہ کہا کہ تمہیں دیہاڑی پانچ سو روپے دوں گا اور آپ نے میرا یہ مال بیچنا ہے اور دیہاڑی کے بارے میں معروف یہی ہے کہ منڈی کا ٹائم چار بجے سے لے کر دس، گیارہ بجے تک ہوتا ہے۔پوچھنا یہ ہے کہ اس اجارے میں گھنٹے وغیرہ متعین نہیں کیے کہ کب سے کب تک کا اجارہ ہے، تو اس طرح گھنٹے مقرر کیے بغیر اجارہ کرنے میں کوئی حرج تو نہیں ہے؟