
مہر معجل کی ادائیگی سے پہلے شوہر و بیوی کےملاپ کاحکم
جواب: طلاق پر وصول کرنے کا حق ہے تو جب تک طلاق یا موت واقع نہ ہو وصول نہیں کرسکتی۔" (بہار شریعت، ج 2، حصہ 7، ص 74 ،75، مکتبۃ المدینہ) وَاللہُ اَعْلَمُ ...
نیند کی حالت میں کلمہ کفر نکل جانے کا حکم
جواب: طلاق دی،یا غلام آزاد کیا، یا اسلام لایا، یا ارتداد اختیار کیا تو ان میں سے کچھ بھی ثابت نہیں ہوگا۔ (نور الانوار، حکم قراءۃ النائم، صفحہ 294، مطبوعہ لا...
کرایہ کے گھر میں رہنے والی عورت کا دورانِ عدت گھر تبدیل کر نا
جواب: طلاق وموت (فی بیت وجبت فیہ) ولا یخرجان منہ (الا ان تخرج او یتھدم المنزل او تخاف ) انھدامہ، او( تلف مالھا او لا تجد کراءالبیت) ونحو ذلک من الضرورات ، ف...
کیا خلع کے بعد عدت لازم ہوتی ہے؟
جواب: طلاق بائن ہی ہے، لہذا خلع کے بعد عورت پرطلاق والی عدت لازم ہوگی، یعنی خلع لینے والی عورت اگر ان میں سے ہے جنہیں حیض آتاہے تو اس کی عدت تین حیض...
عورت کا مہر معاف کرنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ نکاح کے وقت جومہرمقررہواتھااگرعورت اپنی رضامندی سےاُسے معاف کردے توکیااس طرح حق مہرمعاف ہوجاتا ہے؟ اورپھرعورت بعدازطلاق اس کامطالبہ کرسکتی ہے؟
بقدرِ نصاب مہر جو ابھی ادا نہیں کیا،کیا اس کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ جس شخص کے ذمہ بیوی کا مہرِ مؤجل(جوطلاق یاوفات کے وقت دینا ہوگا)دو لاکھ روپے ہوں ،توکیامہرکے دولاکھ نکالنے کے بعد اس کی قربانی کا نصاب شمارکیا جائے گایا مہر کی رقم نکالے بغیر شمار کیاجائے گا ؟ اور کیااس مہر کی وجہ سے بیوی مالک نصاب سمجھی جائے گی اوراس پرقربانی واجب ہوگی یا نہیں ؟
بیوی کی موجودگی میں اُسکی بھتیجی سے نکاح کا شرعی حکم
جواب: طلاق دے دے تو طلاق کی عدت جب تک نہ گزرے اس وقت تک اس کی پھوپھی سے نکاح حرام ہے۔ (فتاویٰ رضویہ جلد 11 صفحہ 294،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ ) بہار شریعت ...
دورانِ عدت نوکری پر جانا کیسا؟
سوال: ہندہ کو اس کے شوہر نے تین طلاقیں دے کر اپنے گھر سے نکال دیا ہے اور وہ اپنے والد کے گھر عدت گزار رہی ہے دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا ہندہ عدت میں نوکری کرنے کے لئے جاسکتی ہے؟ جبکہ ہندہ کا والد اس کا خرچہ برداشت کررہا ہے۔
کیا والد کے ہوتے ہوئے ماموں کو حق پرورش حاصل ہوتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض معاملات کی وجہ سے میں نے تقریبا سولہ سال پہلے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی ، اس وقت میری سب اولاد چار سال یا اس سے کم ہی تھی ، میری بیوی اولاد کو لے کر اپنے میکے (لاہور )میں رہنا شروع ہو گئی اور کچھ عرصے بعد اس کا انتقال ہو گیا اور بچوں کی ساری دیکھ بھال بچوں کے ماموں کرتے رہے ، اب مجھے کسی نے بتایا ہے کہ لڑکا سات سال کی عمر میں اور لڑکی نو سال کی عمر میں پہنچ جائے تو والد پر لازم ہوتا ہے کہ وہ اپنی اولاد کو اپنے پاس رکھے اور ان کی تربیت کرے ۔میں انہیں لینے کے لیے گیا تو ان کے ماموں واپس کرنے سے منع کر رہے ہیں اورمیرے بچے ( بیٹا 20، اور بیٹیاں 17,18سال کی ہیں ) بھی ساتھ آنے پر راضی نہیں ہیں ، اب میرے لیے شریعت میں کیا حکم ہے ؟نیز کیا ان کی شادیوں کی ذمہ داری مجھ پر ہے؟
جواب: طلاق : 1) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں) اس آیت کی تفسیرمیں تفسیرات احمدیہ میں ہے : “ بُیُوْتِهِنَّ “ کے لفظ میں صراحت ہے کہ ی...