
کیا قرآنِ پاک کے عموم و اطلاق سے صحابہ کرام علیہم الرضوان کا استدلال کرنا ثابت ہے ؟
موضوع: Kya Quran Pak Ke Umom o Itlaq Se Sahaba e Kiram Ka Istidlal Karna Sabit Hai?
حدیث صحیح اور حدیث قدسی کی تعریف؟
جواب: علیہ وسلم اللہ پاک کی طرف فرمائیں یعنی یوں فرمائیں کہ اللہ کریم نے ایسا ایسا فرمایا۔ اس میں مضمون اللہ تعالی کی طرف سے حضرت جبریل امین(علی نبیناو عل...
موضوع: Aab e Hayat Ki Haqeeqat Kya Hai ?
عمامہ باندھنے میں درمیان سے ٹوپی کو کُھلا چھوڑ کر نماز پڑھنے کا حکم؟
جواب: علیہ وسلم نے حالت اعتجار میں نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے اور اعتجار یہ ہے کہ عمامے کو سر کے ارد گرد باندھا جائے اور درمیانی حصہ کھلا رہے ۔ ‘‘ (المبسو...
اہل بیت کوانبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام سے افضل سمجھنا
سوال: اگر کوئی یہ کہے کہ اہل بیت کا مقام روحانی طور پرپچھلے تمام انبیاء کرام علیہم السلام سے بھی زیادہ ہے ۔ کسی کا ایسا کہنا کیسا ؟
امام کے سلام پھیرتے وقت مقتدی نے تکبیرِ تحریمہ کہی تو نماز کا کیا حکم ہوگا ؟
جواب: علیہ والہ وسلم نے فرمایا (نماز کے سبب حرام اشیاء کو ) حلال کرنے والی چیز سلام پھیرنا ہے ۔ یہ بھی وجہ ہے کہ سلام پھیرنا کلام ہے اور کلام نماز توڑنے و...
آخری قعدے کے بعد بھول کر کھڑے ہو گئے، تو سجدہ سہو کرنے کا طریقہ
جواب: علیہ سجود السھو (بمجرد القیام) … لتاخیر الواجب و ھو التشھد او السلام“ یعنی: اور اگر چار رکعتی نماز میں نمازی پانچویں کے لیے کھڑا ہوگیا، تو تشہد یا سلا...
حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائی نبی تھے یا نہیں؟
موضوع: Hazrat Yousuf علیہ السلام Ke Bhai Nabi They Ya Nahi
مصیبت کے وقت پڑھی جانے والی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قرآنی دعا(وظیفہ)
سوال: مصیبت کے وقت پڑھی جانے والی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قرآنی دعا(وظیفہ)
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟