
سوال: بلی کے لعاب کا کیا حکم ہے؟
فجر کے وقت میں وتریا کوئی اور واجب ادا کرسکتے ہیں ؟
جواب: حکم میں ہے، اسے بھی فجر کے وقت میں پڑھنا جائز نہیں، البتہ جو فرض کے حکم میں ہے، اسے پڑھ سکتے ہیں۔ اس کی مزید تفصیل یہ ہے کہ واجب کی دو قسمیں ہیں: (۱) ...
سونے کے بسکٹ کے بدلے سونے کا زیور خریدناکیسا؟
سوال: ہم نے سونے کا کام شروع کیا ہے ، جس میں بسکٹ کی صورت میں سونا خریدا جاتا اور مختلف کاریگروں سے اس کا زیور بنوا کر دُکانداروں کو بیچا جاتا ہے ۔ کاریگر سونے میں موتی وغیرہ لگا کر زیور بنا دیتا ہے ، پھر ہم وہ زیور دُکانداروں کو بیچتے ہیں ، جس کا طریقہ یہ ہے کہ وہ اس بنے ہوئے زیور کا وز ن کرکے ہمیں اس وزن سے کچھ کم سونا دیتا ہے ،مثلا : تیار شدہ موتیوں والا زیور 24گرام ہوتا ہے ، جس میں اندازاً 21 گرام کا سونا ہوتا ہے اور باقی 3گرام کھوٹ و موتی کے ہوتے ہیں ، 1گرام کھوٹ اور 2گرام موتی ، تو دکاندار ہم سے یہ طے کر لیتا ہے کہ اس مکمل زیور کے بدلے میں 23 گرام سونے کا بسکٹ یا ڈلی دوں گا ۔ نیز کبھی یہ سودا نقد ہوتا ہے اور کبھی ادھار ہوتا ہے ، یعنی دکاندار ہم سے زیور لے لیتا ہے، مگر ڈلی یا بسکٹ ایک مہینے بعد دیتا ہے ۔ اس طرح خرید و فروخت کا شرعی حکم کیا ہے ؟
قبرستان میں قرآن مجید کی تلاوت کرنے کا حکم
سوال: (1)قبرستان میں قرآن کریم کی تلاوت کرنے اور اس کا ثواب ایصال کرنے کا کیا حکم ہے؟ (2)کیا امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک قبرستان میں قرآن کریم پڑھنا مکروہ ہے؟ (3)نیز ایک حدیث مبارک ہے کہ گھروں میں سورت بقرہ کی تلاوت کرو اور ، اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ۔(مفہومِ حدیث) اس سے یہ استدلال کیا جاتا ہے کہ گھروں میں تلاوت نہ کرنے کو قبرستان کی طرح قرار دیا گیا، جس کا مطلب یہ ہوا کہ قبرستان میں تلاوتِ قرآن نہیں کی جاسکتی ۔ اس استدلال کی کیا حقیقت ہے؟
جواب: حکم ہے ،یعنی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد بھی یہی حکم ہے کہ لوگ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں بذات خود ح...
جواب: حکم یہ ہے کہ جس میں مرد اور عورت دونوں کی علامتیں ہوں یا دونوں نہ ہو ں تو وہ خنثیٰ ہے، اِس سے پردے کا شرعی حکم یہ ہے کہ اگر اِس میں عورتوں والی ع...
جماعت کھڑی ہونے میں کچھ وقت باقی ہو تو اس وقت سنتیں پڑھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ عمومًا مساجد میں یہ دیکھا ہے کہ کچھ لوگ جب نماز کے لیے آتے ہیں اور اب جماعت کھڑی ہونے کچھ ہی منٹ باقی رہتے ہیں تو وہ سنتیں پڑھنا شروع کردیتے ہیں جس کے سبب ان کی ایک دو رکعت چھوٹ بھی جاتی ہیں، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ بالخصوص ظہر میں جب جماعت کھڑی ہونے میں اتنا وقت باقی نہ ہو کہ مکمل چار سنتیں پڑھی جاسکیں تو کیا سنتیں پڑھنا شروع کرنی چاہیے یا جماعت کے بعد اسے ادا کریں، اسی طرح عصر اور عشاء کی سنت قبلیہ اگر چھوٹ جاتی ہیں تو اس کو ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟
سوال: جس طرح بچے کو سات سال کی عمر میں نماز کا کہنے کے بارے میں ہے اور دس سال کی عمر میں نمازنہ پڑھنے کی صورت میں مارنے کا بھی حکم ہے ، تو کیا روزے کے بارے میں بھی یہی حکم شرعی ہے یا پھر کچھ اورہے؟