
مرد کا ہاف ٹراؤزر،ہاف پینٹ یا نیکر پہننا کیسا؟
جواب: شرعی احکام کونظر انداز کیا جا رہا ہے،حالانکہ مَردوں کے لیے بھی اس بارے میں اسلامی اصول بہت واضح ہے اور وہ یہ ناف کے نیچے سے لے کر گھٹنوں کے نیچے تک کا...
پنجاب سے کراچی جاتے ہوئے حیدرآباد میں قصر نماز پڑھنا
جواب: شرعی مسافر ہیں یعنی کم از کم بانوے کلو میٹر یا اس سے زائد کے سفر کے ارادے سے اپنے شہر کی حدود سے نکل گئے ہیں تو آپ پر قصر کے احکام نافذ ہوجائیں گے،...
زکوٰۃ کے پیسوں سے فقیر شرعی کا قرض ادا کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کرائے پر رہتا ہے اور اس پر کچھ لوگوں کا قرض بھی ہے ۔ اس شخص کے مالی حالات ٹھیک نہیں ہیں ۔ لیکن صورتِ حال یہ ہے کہ اگر ہم اس کو پیسے وغیرہ دیں ، تو وہ خود خرچ کر لیتا ہے ، کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض بھی نہیں دیتا ، جس وجہ سے وہ لوگ اس کے بچوں اور گھروالوں کو پریشان کرتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ زکوٰۃ کے پیسوں سے اس شخص کا کرایہ اور قرض ادا کر دیا کریں ، تاکہ وہ لوگ بچوں کو پریشان نہ کیا کریں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ (1)کیا ہم ایسا کر سکتے ہیں کہ اس شخص کی طرف سے اپنی زکوٰۃ کے پیسے جواُس شخص کو دینے ہیں ، کرائے کی مد میں ڈائریکٹ مالک مکان اور قرض خواہوں کو دے دیا کریں ؟ (2)یا وہ شخص مجھے اجازت دے دے کہ میں اُس کی طرف سے زکوٰۃ کے پیسوں سے مالک مکان کو کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض ادا کر دیا کروں ؟ جس سے اُس کے ذمے سے کرایہ اور قرض بھی اتر جائے اور میری زکوٰۃ بھی ادا ہوجائے ۔ دونوں میں سے جو طریقہ بھی شرعاً جائز ہے ، رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ :سائل نے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ شخص شرعی فقیر ہے یعنی اُس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت جتنا سونا، چاندی، روپیہ پیسہ، مالِ تجارت اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان موجود نہیں ہے ۔ نیز وہ ہاشمی بھی نہیں ہے ۔
پیشہ ور بھکاری کا مانگنا ، بد دعا سے بچنے کے لیے ایسوں کو دینا کیسا ؟
جواب: شرعی حکم یہ ہے کہ جس کے پاس اپنی ضروریاتِ شرعیہ کو پورا کرنے کی مقدار مال موجود ہو یا اتنا مال تو نہ ہو،لیکن کما کر ضروریات پوری کرسکتا ہو،تو ایسے شخ...
مسجد کو راستہ بنانے کی وضاحت اور حکم
سوال: ایسی مساجد جن میں عینِ مسجد کے دائیں بائیں دونوں طرف فنائے مسجد کی جگہ ہوتی ہے اور ایک طرف وضو خانہ وغیرہ ہوتا ہے ، تو کیا نمازی کا ایک طرف سے فنائے مسجد میں داخل ہو کر عین مسجد سے گزرتے ہوئے دوسری طرف فنائے مسجد میں وضو کی غر ض سے جانا ، مسجد کو راستہ بنانے ( جو شرعاً ممنوع ہے )کے زمرے میں آئے گا یا نہیں ؟ برائے کرم شرعی رہنمائی فرما دیجئے۔
اسلام میں خالہ کے رشتے کی اہمیت
جواب: شرعی احکام مثلاً وراثت، وصیت وغیرہ میں حقیقی والدہ کے برابر ہرگز نہیں ہوتی۔ صحیح بخاری، سنن ابی داؤد، جامع ترمذی، مسند احمد اور مسند دارمی وغیرہ کی ح...
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
ہاتھ کی زائد انگلی کٹوا سکتے ہیں ؟
سوال: میری بیٹی 23 سال کی ہے۔ پیدائشی طور پر اُس کے بائیں ہاتھ کی چھ انگلیاں ہیں۔ چھٹی انگلی، چھنگلیا کے ساتھ اور دیگر انگلیوں کے سائز کے برابر ہی ہے۔ یہ انگلی حرکت نہیں کرتی، بلکہ ہڈی کی طرح بس اَکڑی ہی رہتی ہے۔اِس انگلی کے ہونے کی وجہ سے میری بیٹی آٹا وغیرہ نہیں گوندھ سکتی، نیز اِس کے علاوہ ہاتھ سے ہونے والے دیگر کام بھی درست انداز میں نہیں کر پاتی، کیونکہ اِس انگلی کی وجہ سے اُس کے ہاتھ کی ”گرفت“ٹھیک نہیں ہے۔ اب عنقریب اُس کی شادی ہے، جس کی وجہ سے ہم پریشان ہیں۔ ڈاکٹرز اِس کا علاج صرف سرجری ہی بتاتے ہیں کہ اگر آپریشن کے ذریعے اِسے ختم کر دیا جائے ،تو ہاتھ کی گرفت ٹھیک ہو جائے گی۔ ہمیں شرعی رہنمائی عطا فرمائیں کہ کیا ہم اضافی انگلی کٹوا سکتےہیں؟
کسی سے پڑھنے کے لیے کتاب لی، تو گم ہونے پر تاوان ہوگا؟
جواب: شرعی اصول یہ ہے کہ اگر عاریتاً لینے والے کی غفلت اور کوتاہی کی وجہ سے وہ چیز ہلاک(ضائع، چوری یا گم) ہوئی، تو اس کا ذمہ دار مستعیر ہی ہوگا، اگرچہ ی...