
جماعت کھڑی ہونے میں کچھ وقت باقی ہو تو اس وقت سنتیں پڑھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ عمومًا مساجد میں یہ دیکھا ہے کہ کچھ لوگ جب نماز کے لیے آتے ہیں اور اب جماعت کھڑی ہونے کچھ ہی منٹ باقی رہتے ہیں تو وہ سنتیں پڑھنا شروع کردیتے ہیں جس کے سبب ان کی ایک دو رکعت چھوٹ بھی جاتی ہیں، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ بالخصوص ظہر میں جب جماعت کھڑی ہونے میں اتنا وقت باقی نہ ہو کہ مکمل چار سنتیں پڑھی جاسکیں تو کیا سنتیں پڑھنا شروع کرنی چاہیے یا جماعت کے بعد اسے ادا کریں، اسی طرح عصر اور عشاء کی سنت قبلیہ اگر چھوٹ جاتی ہیں تو اس کو ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟
مسافر کے لیے تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم جس جگہ کام کرتے ہیں وہ جگہ کراچی سے تین سو کلو میٹر دور واقع ہے اور آس پاس کوئی مستقل آبادی بھی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی باقاعدہ مسجد ہے، یہ جگہ بھٹ کا پہاڑی سلسلہ کہلاتاہے اور اس کے قریب کوئی شہر یا بڑی آبادی نہیں، البتہ 45کلومیٹر کے فاصلے پر سہون شریف واقع ہے۔ کمپنی کے اندر دو جگہیں نماز کے لیے مخصوص کی ہوئی ہیں، جن میں سے ایک کو مستقبل میں باقاعدہ مسجد بنانے کا ارادہ ہے، ان دونوں جگہوں پر پنج وقتہ نماز ادا کی جاتی ہے اور ایک جگہ پر جمعہ کی نماز بھی ادا کی جاتی ہے۔ ہماری ڈیوٹی کا شیڈول کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ہمیں چودہ دن سائٹ پر رہنا ہوتا ہے اور چودہ دن ہم فیلڈ بریک پر گھر آجاتے ہیں، لیکن کبھی کبھار طے شدہ پروگرام کے تحت اور کبھی ایمرجنسی میں سائٹ پر چودہ دن سے زیادہ بھی رکنا پڑتا ہے۔ ہماری آمد و رفت اکثر ہوائی جہاز کے ذریعے ہوتی ہے۔ جہاں ہماری رہائش کا انتظام کیا گیا ہے، وہ ہائی کلاس سٹینڈرڈ کے مطابق ہے اور ہر طرح کی بنیادی سہولیات ہمیں میسر ہیں ، ہمارا ضروری سامان وہیں رکھا رہتا ہے۔اس کمپنی میں تقریباً ڈیڑھ سو ملازمین مذکورہ طریقے کے مطابق کام کرتے ہیں، جبکہ پینتیس سے چالیس افراد وہاں مستقل رہائش پذیرملازم ہیں ،جو چند مخصوص ایام میں ہی چھٹی پر گھر جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ جگہ ہر ایک کے گھر سے شرعی سفر یعنی تقریباً92 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ہے، لہٰذا مذکورہ صورتِ حال کے پیشِ نظر درج ذیل اُمور میں رہنمائی فرما دیں: (1)کیا ہمیں تراویح اور دیگر سنتیں چھوڑنے کی اجازت ہو گی؟ (2)مذکورہ فیکٹری میں جمعہ کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟
جمعہ کی مکمل نماز میں نیت کرنے کا طریقہ
سوال: جمعہ کی مکمل نماز میں نیت کس طرح کی جائے گی؟ تفصیل بتا دیں۔
جمعہ مبارک کہنا کیسا؟ - جمعہ کی مبارک باد دینے کا حکم
سوال: عام طور پر مسلمانوں میں رائج ہے کہ جمعہ کے دن ملاقات کے وقت یا واٹس ایپ وغیرہ پر ایک دوسرے کو جمعہ مبارک کہتے ہیں، جس پر بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ سنت سے ثابت نہیں ، یہ عمل بدعت ہے ، لہٰذا اس سے بچنا چاہیے۔عرض ہے کہ کیا جمعہ کی مبارکباد دینا شرعاً جائز ہے ؟
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اس جمعۃ المبارک کو میں جماعت کروا رہا تھا، تو میں نے بھول کر آہستہ آواز میں قراءت شروع کر دی، مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ نہیں دیا، یہاں تک کہ ﴿صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴾ پڑھ کر مجھے یاد آیا اور پھر میں نے اس کے بعد باقی سورہ فاتحہ اور سورت جہری پڑھی، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا اور نماز مکمل کر لی۔ میرے ذہن میں تھا کہ جمعہ و عیدین میں سجدہ سہو لازم ہوجائے تو سجدہ سہو نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس وجہ سے میں نے سجدہ سہو نہیں کیا۔شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس واقعہ کوکچھ دن گزر گئے ہیں، ہماری اس نماز کا کیا حکم ہے؟ نوٹ: اس مسجد میں جمعہ کی نماز اسپیکر پر پڑھائی جاتی ہے اوربآسانی آواز تمام نمازیوں تک پہنچ جاتی ہے، کسی قسم کا اشتباہ نہیں ہوتا۔
نماز جمعہ کی سنتوں میں کیا نیت کی جائے ؟
سوال: نماز جمعہ میں دو رکعت فرضِ جمعہ کی ہے،اس کے علاوہ چار سنت ، اور دو سنت،پھر دو نفل ہیں ۔پوچھنا یہ ہے کہ دو رکعت فرض جمعہ کے علاوہ بقیہ رکعتوں میں جمعہ کی نیت کریں گے یا پھر ظہر کی ؟
صاحبِ ترتیب کا جمعہ کا وقت نکل رہا ہو تو وہ کیا کرے؟
سوال: صاحبِ ترتیب کا جمعہ جا رہا ہو اور کہیں نہیں ملے گا، یعنی جمعہ کی جماعت جارہی ہو لیکن ظہر کا وقت ابھی باقی ہو، تو کیا پہلے جمعہ پڑھے گا یا قضا نماز؟
کیا وِتر نمازکے بعد نوافل پڑھ سکتے ہیں ؟
سوال: جب ہم عشاء کی نماز ادا کرتے ہیں،تو اس میں وتروں کے بعد بھی دورکعت نفل پڑھتے ہیں،کیا وتروں کے بعد یہ نفل پڑھنا جائز ہے؟ آج کل سوشل میڈیا پہ یہ بات بہت زیادہ وائرل ہو رہی ہے کہ’’ وتروں کے بعد نفل نہیں پڑھ سکتے،کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حکم دیا کہ تمہاری آخری نماز وتر ہونی چاہئے۔ (صحیح بخاری)‘‘برائے کرم اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
نمازجمعہ کا وقت کب شروع ہوتا ہے ؟
سوال: ہمارےیہاں جمعے والے دن پہلی اذان ظہر کا وقت شروع ہونےسے پہلے زوال کے وقت میں دی جاتی ہے اور زوال کے وقت میں ہی ہم جمعہ کی سنتیں ادا کرتےہیں ،اور پھر جب زوال کا وقت ختم ہوتاہے تو جمعے کی دوسری اذان ہوتی ہے اور پھر خطبہ ہوتاہے اور جمعے کی نماز ادا کی جاتی ہے ۔وہاں موجود ایک شخص کہتاہے کہ حنفیوں کے نزدیک بھی جمعے والے دن جمعے کاوقت ظہر کا وقت شروع ہونےسے ایک گھنٹہ پہلے شروع ہو تا ہےاس لیے جمعے والے دن ظہر کا وقت شروع ہونےسے پہلے اذان دے سکتےہیں ،حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کےدور میں بھی ایسا ہی ہوتاتھا۔ کیا یہ بات درست ہے ؟جمعے کےدن زوال کے وقت سنتیں پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
خطبہ کی اذان کون سی ہوتی ہے؟ خطبہ سے پہلے والی سنتوں کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اذان خطبہ سے کیا مراد ہے؟ جو جمعہ میں دو خطبے ہوتے ہیں، یہ دو خطبے کون کون سے ہوتے ہیں؟ اور خطبے سے پہلے جو چار سنتیں پڑھی جاتی ہیں، وہ سنتیں کون سی ہوتی ہیں، ظہر کی ہوتی ہیں یا اور کوئی ہوتی ہیں اور اِن کو پڑھنے کا کیا حکم ہوگا؟