
کیا مسلسل نفلی روزے رکھنا منع ہے؟نیزاولاد کو نفلی روزے کے لیے والدین کی اجازت ضروری ہے ؟
سوال: (1)اگر کوئی ایک دو ماہ مثلاً: ربیع الاول اور ربیع الثانی میں لگاتار نفلی روزے رکھنا چاہے، تو اس بارے میں شریعت کیا فرماتی ہے؟ایک شخص کے بقول کسی حدیث میں لگاتار روزے رکھنے سے منع کیا گیا ہے، تو اس بارے میں بھی رہنمائی فرما دیجیے۔ (2) نیز کیا اولاد کو نفلی روزہ رکھنے کے لیے اپنے والدین سے اجازت لینا ضروری ہے؟
روزہ رکھنے کی منت مانی اور بیمار ہو گئے تو روزے کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلےکے بارے میں کہ ہندہ نے یوں منت مانی کہ”میرا بیٹا امتحان میں پاس ہوگیا، تو میں ایک روزہ رکھوں گی۔ “اب اس کا بیٹا تو امتحان میں پاس ہوگیا، لیکن ہندہ اتنی بیمار ہے کہ وہ روزہ نہیں رکھ سکتی، ڈرِپ کے ذریعہ اسے کھانا پانی دیا جاتا ہے، بظاہر ہندہ کے صحت یاب ہونے کی بھی کوئی امید نہیں۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ اب اس صورت میں ہندہ کے لیے منت کے روزے کا کیا حکم ہے؟ کیا ہندہ کی طرف سے اس روزے کا فدیہ ادا کیا جاسکتا ہے ؟رہنمائی فرمادیں۔
عورت کے لیے کفارے کے روزے رکھنے کا مسئلہ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ ایک عورت نے چھ شوال سے کفارے کے روزے شروع کیے، ان روزوں کو رکھ رہی تھی کہ شوال کے مہینے ہی میں حیض آگیا، سات دن حیض رہا ،ان ایام میں روزے نہ رکھے، حیض ختم ہونے کے اگلے دن سے پھر روزے رکھنا شروع کردیئے، ذیقعدہ کے مہینےمیں بھی سات دن حیض کا خون آیا،ان ایام میں روزے نہ رکھے، ان ایام کے ختم ہوجانے کے بعد پھر سے روزے رکھنا شروع کردیئے، لیکن ابھی کفارے کے روزے مکمل نہ ہوئے تھے کہ ذی الحج کے وہ ایام شروع ہوگئے جن میں روزے رکھنا ممنوع ہے،ان ممنوع ایام میں روزے نہ رکھے ،ممنوع ایام کے بعد پھر سے روزے رکھے اور ساٹھ روزے مکمل کردیئے۔کیا اس عورت کا یہ کفارہ کافی ہے یا نئے سرے سے روزے رکھنے ہوں گے؟
نصف شعبان کے بعد روزے رکھنے کا حکم،ایک حدیث پاک کی وضاحت
سوال: سوشل میڈیا پر ایک حدیث شیئر کی جارہی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب آدھا شعبان گزر جائے، تو روزے نہ رکھو۔‘‘ (سنن ابو داؤد/2337) تو کیا نصف شعبان کے بعد نفلی روزے رکھنا منع ہیں؟
رمضان کے قضا روزے کے دوران حیض آجائے، تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک اسلامی بہن ہیں، جن پر پچھلے رمضان المبارک کے چھ روزے قضا ہیں، وہ قضا روزے رکھ رہی تھیں کہ تیسرے روزے کے دوران دو پہر میں حیض شروع ہوگیا، اب اس روزے کا کیا حکم ہے؟ اور اس کے بدلے کتنے روزے قضا کرنا ہوں گے؟
رات میں قضا روزے کی نیت کی، مگر سحری بھولے سے مطلق روزے کی نیت سے کی تو کیا حکم ہے؟
سوال: زید کی رات میں یہ نیت تھی کہ اگر میری سحری میں آنکھ کھلی تو میں نے قضا روزہ رکھنا ہے، لیکن سحری کے وقت زید قضا روزے کی نیت کرنا ہی بھول گیا اور مطلق روزے کی نیت سے اس نے روزہ رکھا، پھر صبح اسے یاد آیا کہ میں نے تو آج قضا روزہ رکھنا تھا۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس صورت میں زید دن میں اس قضا روزے کی نیت کرسکتا ہے؟ کیا دن میں نیت کرلینے سے اس کا وہ قضا روزہ ادا ہوجائے گا؟؟
منت پوری ہونے کے بعد روزے رکھنے میں تاخیر کرنا کیسا؟
سوال: (1) اگر کوئی شخص کسی کام کے ہونے پر روزہ رکھنے کی منت مانے اور اس کا وہ کام ہوجائے، تو اب ایسی صورت میں اس پر منت کے روزے رکھنا لازم ہوگا، لیکن اگر اس کے والدین گرمی کی وجہ سے اُسے روزہ نہ رکھنے دیں اور سردی میں رکھنے کا کہیں، تو کیا اس تاخیر کی وجہ سے وہ شخص گنہگار ہو گا یا نہیں؟ (2)نیز اگر کسی پر منت کے روزوں کے ساتھ ساتھ ، رمضان کے قضا روزے بھی ذمہ پر باقی ہوں ،تو وہ پہلے کون سے روزے رکھے؟
عورت کو حیض آنا کب بند ہوجاتا ہے؟ اس عمر کے بعد بھی خون آئے تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ عورت کو کس عمر میں حیض آنا بند ہوتا ہے؟ اگر اس کے بعد بھی کسی عورت کو خون آئے، تو اسے حیض شمار کریں گے یا نہیں؟
قضا روزے کی نیت کب تک کی جاسکتی ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ ایک اسلامی بہن کے رمضان کے کچھ روزے قضا ہیں جنہیں وہ ادا کرنا چاہتی ہیں۔ ان کے سوالات یہ ہیں: (1)قضا روزے کی نیت کب تک کی جا سکتی ہے؟ (2)اگر کسی کے گزشتہ رمضان کے کچھ روزے باقی ہوں اور دوسرا رمضان شروع ہو جائے، تو کیا وہ پہلے قضا روزے مکمل کرے یا موجودہ رمضان کے روزے رکھے؟
سوال: ایک شخص کہتا ہے کہ احناف کے نزدیک شوال کے چھ روزے رکھنا مکروہ ہے ، اور امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ تعالی نے اس سے منع فرمایا ہے ؟