
رات میں قضا روزے کی نیت کی، مگر سحری بھولے سے مطلق روزے کی نیت سے کی تو کیا حکم ہے؟
سوال: زید کی رات میں یہ نیت تھی کہ اگر میری سحری میں آنکھ کھلی تو میں نے قضا روزہ رکھنا ہے، لیکن سحری کے وقت زید قضا روزے کی نیت کرنا ہی بھول گیا اور مطلق روزے کی نیت سے اس نے روزہ رکھا، پھر صبح اسے یاد آیا کہ میں نے تو آج قضا روزہ رکھنا تھا۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس صورت میں زید دن میں اس قضا روزے کی نیت کرسکتا ہے؟ کیا دن میں نیت کرلینے سے اس کا وہ قضا روزہ ادا ہوجائے گا؟؟
نفل روزہ ٹوٹ جائے تو دن کے باقی حصے میں کھا پی سکتے ہیں ؟
سوال: نفل روزے میں روزہ دار ہونا یاد ہو اور کلی کرتے ہوئے غلطی سے حلق میں پانی چلا جائے ،تو روزے کا کیا حکم ہوگا؟اگر روزہ ٹوٹ جائے گا، تو کیا اس صورت میں رمضان کے روزے کی طرح، نفل روزے میں بھی باقی دن روزے دار کی طرح رہنا واجب ہوگایا روزہ ٹوٹنے کے بعد کھانے پینے کی اجازت ہوگی؟
جواب: روزے رکھے، اس صورت میں بھی اُس کی قسم کا کفارہ ادا ہوجائے گا۔ البتہ روزوں سے کفارے کی درست ادائیگی کے لیے یہ ضروری ہے کہ اُس کا یہ عجز روزے پورے...
قضا روزہ ٹوٹ جائے، تودوبارہ کتنے روزے رکھنے ہوں گے ایک یا دو؟
سوال: اگر کوئی شخص قضا روزے رکھے،مگر پھر روزہ توڑ دے یا کسی وجہ سے روزہ ٹوٹ جائے ،تواب اس صورت میں کیا اسے دو(2) روزے رکھنے پڑیں گے،ایک وہی روزہ جس کے لیے قضا کی جارہی تھی،اور دوسرا اس قضا روزے کی قضا کے طور پر ایک روزہ ؟
قضا روزے کی نیت کب تک کی جاسکتی ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ ایک اسلامی بہن کے رمضان کے کچھ روزے قضا ہیں جنہیں وہ ادا کرنا چاہتی ہیں۔ ان کے سوالات یہ ہیں: (1)قضا روزے کی نیت کب تک کی جا سکتی ہے؟ (2)اگر کسی کے گزشتہ رمضان کے کچھ روزے باقی ہوں اور دوسرا رمضان شروع ہو جائے، تو کیا وہ پہلے قضا روزے مکمل کرے یا موجودہ رمضان کے روزے رکھے؟
عورت کے لیے کفارے کے روزے رکھنے کا مسئلہ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ ایک عورت نے چھ شوال سے کفارے کے روزے شروع کیے، ان روزوں کو رکھ رہی تھی کہ شوال کے مہینے ہی میں حیض آگیا، سات دن حیض رہا ،ان ایام میں روزے نہ رکھے، حیض ختم ہونے کے اگلے دن سے پھر روزے رکھنا شروع کردیئے، ذیقعدہ کے مہینےمیں بھی سات دن حیض کا خون آیا،ان ایام میں روزے نہ رکھے، ان ایام کے ختم ہوجانے کے بعد پھر سے روزے رکھنا شروع کردیئے، لیکن ابھی کفارے کے روزے مکمل نہ ہوئے تھے کہ ذی الحج کے وہ ایام شروع ہوگئے جن میں روزے رکھنا ممنوع ہے،ان ممنوع ایام میں روزے نہ رکھے ،ممنوع ایام کے بعد پھر سے روزے رکھے اور ساٹھ روزے مکمل کردیئے۔کیا اس عورت کا یہ کفارہ کافی ہے یا نئے سرے سے روزے رکھنے ہوں گے؟
50 سال سے زیادہ عمر ہو تو پچھلے سالوں کے قضا روزوں کا حکم
سوال: اس وقت والد صاحب کی عمر پچاس سال سے زیادہ ہے لیکن فی الحال روزہ رکھنے کی صلاحیت ہے اور روزہ رکھ بھی رہے ہیں۔ ہمارے والد صاحب کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں جان بوجھ کر بہت سے روزے قضا کر دیے ہیں، اب معلوم یہ کرنا چاہتے ہیں کہ ان قضا روزوں کی ادائیگی کی کیا صورت ہے ؟ قضا روزے ہی رکھنا ضروری ہے یا ان کی جگہ فدیہ بھی دے سکتے ہیں؟اگر فدیہ دینے کی اجازت ہے تو ایک روزے کا کتنافدیہ ہے؟
بیمار شخص کے لیے روزوں کا فدیہ دینا جائز ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون کی عمر 63 سال ہے اور وہ درج ذیل چار بیماریوں میں مبتلا ہیں: کینسر، بلڈپریشر، شوگر، ہارٹ اٹیک۔ ان بیماریوں کے سبب اس کے بیس روزے قضا ہوگئے، ڈاکٹر نےان کوفی الحال روزہ رکھنے سے منع کیا ہے، تو سوال یہ ہے کہ ان سابقہ روزوں کی قضا ہی ضروری ہے یا اس کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے؟ نیز ابھی چنددن کے بعد رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے والا ہے تو کیا اس رمضان المبارک کے روزوں کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ نیز چند سال پہلے کینسر کے آپریشن کے دوران بے ہوشی کی کیفیت میں چار نمازیں قضا ہوئیں اور دو دن کی نمازوں کے وقت بے ہوشی نہیں تھی، صرف بیماری کے سبب قضا ہوئیں، اب ڈاکٹر نے کھڑے ہوکر نماز پڑھنے سے منع کیا ہے، تو دیگر دودن کی نمازوں کی طرح بے ہوشی کی حالت میں رہ جانے والی نمازوں کی بھی قضا کرنی ہوگی یا وہ معاف ہیں اور اب قضا کس طرح پڑھی جائے۔ فی الحال طبیعت بہتر ہے، بیٹھ کر رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہیں لیکن کبھی کبھار اشارے سے بھی نماز پڑھ لیتی ہیں؟ نوٹ: سائل کی وضاحت کے مطا بق مریض شیخ فانی نہیں ہے یعنی فی الحال بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی طاقت نہیں، لیکن کچھ عرصہ میں امید ہے کہ وہ صحت یاب ہوجائیں گی۔
روزوں کا فدیہ دینے کی اجازت کس کو ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص شوگر، بلڈ پریشر اور گرد ے کا مریض ہے روزہ نہیں رکھ سکتا اس کیلئے کیا حکم ہے ؟اسکے ایک روزے کا فدیہ کیا ہو گا اور پورے رمضان کے روزوں کے فدیہ کی کتنی رقم بنتی ہے ؟ سائل: منیر بخش (لائنز ایریا ، باب المدینہ ، کراچی )
پیاس لگنے پر روزہ چھوڑنا اور روزوں کا فدیہ دینا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں 17سال سے ذہنی مریضہ ہوں اور رمضان کے روزے نہیں رکھتی، کیونکہ میں جو ادویات استعمال کرتی ہوں، اُن کے ساتھ پانی بہت پینا پڑتا ہے، میں ایک منٹ بھی پانی کے بغیر نہیں رہ سکتی چاہے سردی ہو یا گرمی،اُن ادویات کے علاو ہ کوئی حل بھی نہیں ہے، تو میں اپنے روزوں کا فدیہ دیتی ہوں ،کیا یہ جائز صورت ہے؟ اگر نہیں تو برائے کرم شرعی رہنمائی فرما دیں۔