
اپنے گھر کی بیٹری مسجد کی بجلی سے چارج کرنا
سوال: ایک شخص روزانہ صبح کے وقت یا کبھی شام کے وقت مسجد میں آکر اپنے گھر کی بڑی بیٹری چارج کر کے جاتا ہے ،جبکہ اس کے محلے میں بیٹریاں چارج کرنے والی دکان بھی موجود ہے،مگر اس کے باوجود بھی وہ شخص اپنے پیسے بچانے کے لیے ایسا کرتا ہے۔ایسے شخص کے متعلق کیا حکم شرعی ہے؟
مسجد سے باہر متصل جگہ میں عورتیں نماز پڑھنے جا سکتی ہیں؟
سوال: میں نے ایک فتویٰ پڑھا ہے ، جس میں عورتوں کو مسجد میں نماز کی ادائیگی سے منع کیا گیا ہے اور وجہ یہ لکھی ہے کہ حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ نے اپنے دورِ خلافت میں عورتوں کو مسجد سے منع کر دیا تھا ، میرا سوال یہ ہے کہ اگر ہم اپنے گاؤں میں عورتو ں کو مسجدکے اندر نہ بلائیں ، بلکہ مسجد کے باہر متصل کسی جگہ پر وہ امام صاحب کی اقتدا کر کے نماز پڑھ لیں ،تو پھر تو کوئی حرج نہیں ؟ یوں وہ مسجد میں بھی نہیں آئیں گی اور جماعت سے نماز بھی ادا کر لیں گی ۔
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
سوال: کہ مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کی توسیع و تعمیر کے لیے مسجدسے متصل ہی ایک پلاٹ خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے چندہ کیا ،پلاٹ خریدنے کے بعد کچھ رقم کی ادئیگی باقی ہے، کوئی ایسے ذرائع نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی فنڈ جمع ہے جس سے مسجد کے پلاٹ کی قیمت مکمل ادا کی جا سکے ۔پلاٹ کی بقیہ قیمت کی ادائیگی اور اس پلاٹ پر تعمیر کرنے کےلیے جو رقم کی حاجت ہے، اس کے متعلق مسجد کی کمیٹی کے افراد میں سے کسی نے مشورہ دیا کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے اور پہلی کمیٹی مسجد کو مل جائے، اس میں مسجد کو ایڈوانس کوئی کمیٹی نہیں دینی پڑے گی، بلکہ پہلی بار ہی کمیٹی کی کل رقم مسجد کو مل جائے گی اور پہلی کمیٹی ملنے کے بعد بقیہ کمیٹیوں کی ادائیگی چندے کی مد سے ہر ماہ کر دی جائے گی ۔ اس طرح پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی اور اس پر تعمیر کے لیے اخراجات کی رقم حاصل ہو جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح چندے سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ نوٹ!سوال میں بیان کردہ کمیٹی کا طریقہ کار جب معلوم کیا، تو وہ درست تھا، جیسا کہ عام طور پر کمیٹی اس طرح ڈالی جاتی ہے کہ ہرمہینے کچھ افرادمقررہ مقدار میں پیسےجمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے مل جاتےہیں۔
عورت کا مسجد حرام میں نماز پڑھنا بہتر ہے یا رہائش گاہ میں؟
سوال: خواتين حج و عمره کے لیے جاتی ہیں،تو خواتین کا مکہ میں مسجد حرام میں نماز پڑھنا بہتر ہے یا ہوٹل میں بہتر ہے؟نیز مسجد حرام کے قریب ہوٹل میں نماز پڑھنے سے ایک نیکی کا ایک لاکھ نیکیوں کے برابر ثواب ملے گا یا نہیں؟
مسجد کا پرانا قالین، پرانی چٹائیاں بیچ سکتے ہیں ؟
سوال: مسجد کے چندے سے قالین، چٹائیاں وغیرہ خریدی گئیں۔ طویل عرصہ استعمال میں رہنے کی وجہ سے اب یہ اشیاء بالکل بوسیدہ اور پھٹ چکی ہیں اور مزید قابلِ استعمال نہیں رہیں، تو ان اشیاء کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے؟ براہِ کرم اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرما دیں تاکہ احکامِ شرعیہ کی روشنی میں درست اقدام کیا جا سکے۔ سائل:قاری ظہور حسین عطاری(فیصل آباد)
مسجد بیت کیا ہے ؟ اس کی فضیلت وغیرہ سے متعلق چند احکام
سوال: (1) مسجدِ بیت کیا ہے اور اس کی فضیلت کیا ہے ؟ (2) کیا عام مسجد کی طرح اس کا بھی فنائے مسجد ہوتا ہے اور اگر گھر میں پہلے مسجدِ بیت نہیں بنائی تھی ، اب بنائی ہے ، تو کیا اسے تبدیل کر سکتے ہیں ؟ (3) کیا عورت مسجدِ بیت میں نفلی اعتکاف کر سکتی ہے ؟ سائل : عبد اللہ ( ریگل چوک ، کراچی )
مسجد کی وقف دکان عرف سے کم کرائے پر دینا کیسا؟
سوال: (1) مسجد کی وقف دکانوں کو کتنے کرایہ پر دیا جائے ؟ کیا عرف سے کم کرایہ پر دکانیں دی جا سکتی ہیں؟ (2) کیا منتظم خود وقف کی دکانوں کو کرایہ پر لے سکتا ہے ؟ (3) مسجدکی موٹر چلا کر کوئی شخص اپنی دکانوں وغیرہ کے سامنے پانی کا چھڑکاؤ کر سکتا ہے؟ جب کہ وہ کہے کہ میں اس کا بل ادا کر دوں گا۔ (4) مسجد میں نمازیوں کے لیے رکھے ہوئے پانی کے کولر سے کوئی شخص پانی کی بوتلیں وغیرہ بھر کر اپنے گھر لے جا سکتا ہے ؟
مسجد کی ٹوپیاں خراب ہوجائیں تو بیچ سکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ مساجد میں عام طور پر پلاسٹک کی ٹوپیاں رکھی جاتی ہیں،تو وہ ٹوپیاں کچھ عرصے بعد ٹوٹ جاتی ہیں،ایسی صورت میں کیا ان ٹوٹی ہوئی ٹوپیوں کو پلاسٹک میں بیچ کر اِن سے حاصل ہونے والی رقم کو مسجد کے ہی دوسرے کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے؟
چھوٹی بستی میں جمعہ شروع کرنا کیسا؟
سوال: شہر اور اڈے سے 17 کلومیٹر دور بستی ہے، جس میں تقریبا ً 18 گھر ہیں، مسجد کی لمبائی، چوڑائی 40 × 40 فٹ ہے اور 100 سے زائد افراد اس میں نماز ادا کرسکتے ہیں، اس علاقے میں یہ صرف ایک ہی مسجد ہے اور تقریباً دو کلو میٹر سے زیادہ دور مسلک اہلسنت و جماعت حنفی بریلوی کی جامع مسجد ہے، جہاں جمعہ ہوتا ہے، تو عرضِ خدمت یہ ہے کہ اس بستی کے اکثر مسلمان جمعہ نہیں پڑھ پاتے، ایسے میں اگر اسی بستی کی مسجد میں جمعہ شروع کر دیا جائے، تو تقریباً 30 سے زائد جمعہ کے اہل افراد کو جمعہ کی ادائیگی کا موقع مل سکتا ہے، بستی کی مسجد میں پانچوں نمازوں کی جماعت اور عید کی نماز ہو رہی ہے، باقاعدہ امام بھی موجود ہے، حفظ کا درجہ بھی موجود ہے، برائے کرم رہنمائی فرما دیجیے کیا اس مسجد میں جمعہ کا آغاز کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟
مسجد میں R.O پلانٹ لگا کر اس کی آمدنی مسجد میں لگانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مسجد میں ایک کمپنی نے R.O پلانٹ لگایا اور کہا کہ اس مسجد کے کنویں کے پانی کو صاف کرکے بیچیں اور اس کی آمدنی مسجد میں ہی لگائیں۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟